اسرائیلی بمباری سے صحافی کی خاندان کے 11 افراد کے ہمراہ موت

یہ پریس جیکٹس جو ہم نے پہنی ہیں علامتی ہیں،
hatab

سات اکتوبر سے اسرائیل کی غزہ پر بمباری جاری ہے، اب اسرائیلی ٹینکوں نے غزہ کا محاصرہ کر لیا ہے

اسرائیلی بمباری سے فلسطین کے صحافی محمد ابوحطب اہل خانہ سمیت شہید ہو گئے ہیں، اسرائیل نے غزہ کے شہر یونس خان میں گھر پر بمباری کی،جس کے نتیجے میں فلسطینی صحافی محمد ابو حطب،انکی اہلیہ، بیٹے اور بھائی سمیت خاندان کے 11 افراد کی موت ہوئی ہے، اسرائیلی بمباری سے فلسطینی صحافی محمد البیاری بھی شہید ہو چکے ہیں

فلسطینی صحافی کی موت کے بعد فلسطینی صحافیوں نے احتجاج کیا، محمد ابوحطب کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی جس میں بڑی تعداد میں صحافیوں نے شرکت کی، اس موقع پر فلسطینی صحافی سلمان البشیر اسرائیل کے ہاتھوں صحافیوں کے قتل پر اپنے جذبات کااظہار کرتے ہوئے بے قابو ہوگئے اور دوران رپورٹنگ اپنی پریس جیکٹ اور ہیلمٹ کو اُتار پھینکا اور کہا کہ کوئی فائدہ نہیں،اسرائیل صحافیوں کا بھی قتل عام کر رہا ہے، دنیا میں ایسا کہیں نہیں ہوتا.یہ پریس جیکٹس جو ہم نے پہنی ہیں علامتی ہیں، ان سے کسی صحافی کو تحفظ نہیں مل رہا ہے، ایک کے بعد ایک صحافی کو اسرائیل کو قتل کر دیا ہے

دوسری جانب غزہ میں اسرائیلی فوج کی رہائشی آبادیوں پر وحشیانہ بمباری کاسلسلہ جاری ہے اور اسرائیل پر غزہ کی جانب سے کی جانے والی بمباری اور بڑھتے محاصرے سے فلسطینیوں کے قتل عام تیز ہونے کا خدشہ ہے اسرائیلی جارحیت سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 9200 جب کہ زخمی فلسطینیوں کی تعداد 24 ہزار ہوچکی ہے

دوسری جانب غزہ میں بے گناہ شہریوں کو قتل کرنے اور فلسطینیوں کی نسل کشی کے منصوبے سے متعلق اسرائیلی ترجمان کی زبان پر آ گیا، اسرائیلی ترجمان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کا نشانہ فقط فلسطینی عوام ہیں امریکی ٹی وی کو اپنے انٹرویو کے دوران اسرائیلی وزیراعظم کی ترجمان تل ہینرک بات چیت کے دوران سچ بول گئیں اور کہا کہ اسرائیل غزہ میں کسی اور کو نشانہ نہیں بنا رہا سوائے سویلینز کے لیکن پھر گڑبڑا کر اپنی بات کو گھماتے ہوئے کہنے لگی کہ نہیں، نشانہ دہشتگرد ہیں،

اسرائیل پر حماس کے حملے کا ماسٹر مائنڈ،ایک پراسرارشخصیت،میڈیا کو تصویر کی تلاش

اقوام متحدہ کا غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ

ہسپتال پر اسرائیلی حملہ ،جوبائیڈن کا دورہ اردن منسوخ

ہسپتال پر ‘اسرائیلی حملہ’ ایک ‘گھناؤنا جرم’ ہے،سعودی عرب

غزہ کی پٹی پر حماس حملوں میں بھارتی نژاد اسرائیلی فوجی کی موت
حماس کے حملے میں بھارتی نژاد اسرائیلی فوج کی بھی موت ہوئی ہے، اس ضمن میں بھارت میں اسرائیل کے قونصل جنرل کوبی شوشانی نے تصدیق کی کہ بھارتی نژاد فوجی کی موت غزہ کی پٹی پر ہوئی،بھارتی نژاد اسرائیلی فوجی کی عمر بیس برس تھی اوراسکا نام ہیل سولومن تھا، جس واقعہ میں بھارتی نژاد فوجی کی موت ہوئی اس میں 17 مزید اسرائیلی فوجی بھی ہلاک ہوئے ہیںَ،بھارتی نژاد فوجی اسرائیلی شہر دیمونا کا رہائشی تھا

ہیل کی موت پر بینی دیمونا کے میئر بٹن کا کہنا تھا کہ بہت افسوس کے ساتھ ہم غزہ کی جنگ میں دیمونا کے بیٹے ہیل سولومن کی موت کا اعلان کرتے ہیں۔پورا شہر ہیل سولومن کی موت پر غم زدہ ہے، ہیل کی آخری رسومات اسرائیلی پرچم کے ساتھ ادا کی جائیں گی

دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ ایک بار پھر اسرائیل پہنچ چکے ہیں وہ اسرائیلی وزیراعظم سے ملاقات کریں گے، امریکی وزیر خارجہ کا سات اکتوبر کے بعد اسرائیل کا یہ تیسرا دورہ ہے،آخری دورے میں انہوں نے اسرائیلی وزیراعظم سے سات گھنٹے طویل ملاقات کی تھی،امریکی وزیر خارجہ آج ملاقاتوں کے بعد میڈیا ٹاک بھی کریں گے، امریکہ کو امید ہے کہ آج کے اس دورے کے بعد غزہ کو انسانی امداد بھیجنے کا راستہ کھل جائے گا،اسرائیل کا دورہ مکمل کرنے کے بعد امریکی وزیرخارجہ اردن جائیں گے جہاں وہ اپنے عرب اتحادیوں کے تحفظات پر بات چیت کریں گے،

Comments are closed.