سانحہ ماڈل ٹاون کا مبینہ ملزم ہوں،جان کو خطرہ،بلٹ پروف گاڑی واپس کی جائے، سابق آئی جی پنجاب عدالت پہنچ گیا

0
35
lahore high court

سانحہ ماڈل ٹاون کا مبینہ ملزم ہوں،جان کو خطرہ،بلٹ پروف گاڑی واپس کی جائے، سابق آئی جی پنجاب عدالت پہنچ گیا

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں سابق آئی جی پنجاب پولیس کی پولیس سیکورٹی اور بلٹ پروف گاڑی واپس لینے کا معاملہ پر درخواست کی سماعت ہوئی

عدالت نے درخواست سماعت کے لیے منظور کر لی ،عدالت نے درخواست پر وفاقی اور صوبائی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا ۔عدالت نے تاحکم ثانی درخواستگزار کی پولیس سیکورٹی اور بلٹ پروف گاڑی واپس لینے کے نوٹیفیکیشن پر عمل درآمد معطل کر دیا ۔

وکیل درخواست گزار نے کہا کہ مجھے سنے اور دفاع کا موقع دیے بغیر پولیس سیکورٹی اور بلٹ پروف گاڑی واپس لے لی گئی ہے ۔آیا کیا جانا بدنیتی پر مبینی اور غیر قانونی ہے۔پولیس چیف کے ساتھ میری کارکردگی احسن رہی ہے

چیف جسٹس قاسم خان نے مشتاق احمد سکھیرا کی درخواست پر سماعت کی ،درخواستگزار کی طرف سے قانون دان ڈاکٹر خالد رانجھا ایڈووکیٹ پیش ہوئے ،درخواست میں آئی جی پنجاب پولیس ۔ایڈشنل سیکرٹری ہوم ۔سیکرٹری سروسز پنجاب اور چیف سیکرٹری پنجاب کو فریق بنایا گیا ہے ۔وکیل درخواست گزار نے کہا کہ وہ سابق آئی جی پنجاب پولیس ہے۔ سابق پولیس چیف ہونے کے ناطے وہ ہر قسم کے الاونسز اور مراعات کا حق دار ہے وہ سانحہ ماڈل ٹاون کا مبینہ ملزم ہے اور کیس کا ٹرائل انسداد دہشت گردی عدالت میں زیر سماعت ہے

وکیل درخواستگزار نے کہا کہ اسکو سابق پولیس چیف ہونے کے ناطے بلٹ پروف گاڑی اور پولیس سیکورٹی دی گئی ۔سیاسی بنیادوں پر اسکو دی گئی پولیس سیکورٹی اور بلٹ پروف گاڑی واپس لے لی گئی ہے ایسا کیا جانا اسکی جان کے لیے سیکیورٹی رسک ہے

وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ عدالت 13 نومبر کے بلٹ پروف گاڑی اور پولیس سیکورٹی واپس لینے کا حکم کالعدم قرار دے اسکو بلٹ پروف گاڑی اور پولیس سیکورٹی دینے کا حکم دے

Leave a reply