سانحہ مری،کیا صوبہ واٹس ایپ پر چل رہا ہے؟ افسران کا واٹس ایپ کا ریکارڈ طلب
لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ میں سانحہ مری کی درخواستوں پر سماعت ہوئی
کیس کی سماعت جسٹس چودھری عبدالعزیز نے کی ،عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ 22 لوگ جان سے گئے، کسی کو پرواہ نہیں، وکیل نے کہا کہ فواد چودھری نے سانحہ والے دن ٹویٹ کی مری میں ایک لاکھ گاڑیاں داخل ہوچکی ہیں، جس پر عدلت نے کہا کہ فوادچودھری کے ٹویٹس کا ریکارڈ پیش کریں،جو افسران معطل کیے ان کا کیا قصور تھا؟ عوام کی آنکھوں میں دھول کیوں جھونکی جارہی ہے؟لوگوں کا کیریئر تباہ کرنے کی کیا ضرورت تھی؟ درخواستوں کو اس ہفتے منطقی انجام تک پہنچائیں گے، 2 سال میں کتنے افسران کا تبادلہ ہوا، کیوں ہوا، رپورٹ پیش کریں2 دن میں رپورٹ نہ آئی تو چیف سیکرٹری کو طلب کریں گے، بتائیں سی پی او راولپنڈی کیوں تبدیل ہوا؟ پی ڈی ایم اے کو کہاں سے فنڈز ملتے ہیں؟ سانحہ مری سے قبل پی ڈی ایم اے کہاں سوئی ہوئی تھی؟ کیا صوبہ واٹس ایپ پر چل رہا ہے؟
عدالت نے سانحہ مری کے وقت افسران کا واٹس ایپ کا ریکارڈ طلب کر لیا ،عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ 22 لوگ مر گئے، بات یہاں ختم نہیں ہوگی،ہم لوگ بھول گئے، ذاتی مفاد کے لئے ملک توڑا گیا، سانحہ مری بھولنے نہیں دیں گے، عدالت کی مسلسل توہین ہورہی ہے، سانحہ مری کی سماعت کل تک ملتوی کر دی گئی
یاد رہے کہ 9 جنوری کو مری میں شدید برف باری کے باعث ہزاروں افراد سڑکوں پر پھنس گئے، شدید سردی اور دم گھٹنے سے ایک خاندان کے 8 افراد سمیت 23 سیاح جاں بحق ہو گئے تھے۔
سانحہ مری،برفانی طوفان کے وقت برف ہٹانے والی 20 گاڑیاں کہاں تھیں؟ تہلکہ خیز انکشاف
مری واقعہ،ن لیگ کا وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب سے مستعفیٰ ہونے کا مطالبہ
مری سانحہ،مذہبی جماعتیں ریسکیو ،رفاہی کام میں متحرک، ووٹ لینے والی جماعتیں غائب
مری سانحہ،سیاحوں کے لیے داخلہ تاحال بند
مری میں اموات زیادہ ہوئیں جوقوم سے چھپائی جارہی ہیں،حمزہ شہباز
وفاقی حکومت کا بس چلے توسانحہ مری کی ذمہ داری سندھ پر ڈال دے
سانحہ مری،ثابت کریں کہ کسی خاتون نے کمرے کیلئے زیور گروی رکھا،ہوٹل ایسوسی ایشن
مری سانحہ،انکوائری کی ضرورت نہیں،ذمہ دار پھانسی کے حق دار ہیں،عدالت
سات اے سی مری تبدیل ہوئے، کیا کوئی سیاسی طاقتور ہے ادھر؟ عدالت