سارہ انعام قتل کیس: فرد جرم کیلئے 5 دسمبر کی تاریخ مقرر

0
65

اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے سارہ انعام قتل کیس میں فرد جرم عائد کرنے کیلئے 5 دسمبر کی تاریخ مقرر کردی ہے۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت اسلام آباد میں سارہ انعام قتل کیس کی سماعت ہوئی۔ سماعت سیشن جج عطاء ربانی نے کی۔ اس موقع پر مرکزی ملزم شاہنواز امیر اور ملزمہ ثمینہ شاہ کو عدالت پیش کیا گیا۔ آج ہونے والی سماعت میں مرکزی ملزم شاہنواز امیر کی جانب سے وکیل بشارت اللہ نے وکالت نامہ جمع کروایا، جب کہ کیس میں نامزد ملزمہ ثمینہ شاہ کی جانب سے وکیل زافران زلفی نے وکالت نامہ جمع کروایا۔ ملزمان کو وکلاء کی موجودگی میں کیس کی نقول فراہم کی گئیں۔ سماعت کے دوران سیشن کورٹ کے جج نے مرکزی ملزم شاہنواز امیر پر فرم جرم عائد کرنے کیلئے پانچ دسمبر کی تاریخ مقرر کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

مقتولہ سارہ کون تھی؟

پولیس کے مطابق مقتولہ کینڈین شہری اور ملزم کی تیسری بیوی تھی جو بیرون ملک چارٹرڈ فرم میں کام کرتی تھی۔ دونوں کی چند عرصہ قبل ہی شادی ہوئی تھی۔ مقتولہ کے دو بھائی اور والد امریکا میں مقیم ہیں۔ مقتولہ کینیڈین شہری اور ملزم کی تیسری بیوی تھی۔

کیس کا پس منظر

واضح رہے کہ اسلام آباد پولیس نے 23 ستمبر کو معروف صحافی ایاز امیر کے بیٹے کو اپنی کینیڈین شہری بیوی کو مبینہ طور پر قتل کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ پولیس کے مطابق مقتولہ کی شناخت 37 سالہ سارہ انعام کے نام سے ہوئی جو مبینہ قاتل کی تیسری بیوی تھی اور جمعرات کو ہی دبئی سے اسلام آباد پہنچی تھیں۔

واقعہ شہزاد ٹاؤن میں واقع ایک فارم ہاؤس میں پیش آیا جہاں ملزم اپنی والدہ کے ساتھ رہتا تھا۔ مقتولہ کینڈین شہری اور ملزم کی تیسری بیوی تھی جو بیرون ملک چارٹرڈ فرم میں کام کرتی تھی۔ دونوں کی چند عرصہ قبل ہی شادی ہوئی تھی۔ مقتولہ کے دو بھائی اور والد امریکا میں مقیم ہیں۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق کينيڈين نژاد مقتولہ سارہ انعام کے ماتھے اور چہرے پر زخم کے نشان پائے گئے ہیں، جب کہ ان کے ہاتھوں اور بازؤں پر بھی زخم کے نشانات تھے۔

اسلام آباد میں معروف سینیر صحافی ایاز امیر کی بہو کے قتل کا مقدمہ ایس ایچ او تھانہ شہزادہ ٹاؤن کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا۔ پولیس کے مطابق ملزم کی نشاندہی پر باتھ روم ٹب میں چھپائی گئی لاش اور صوفے کے نیچے چھپائے گئے آلہ قتل ڈمبل کو برآمد کیا گیا تھا. جبکہ درج کی گئی ایف آئی آر میں بتایا گیا کہ پولیس کو ملزم کی ماں نے قتل سے متعلق آگاہ کیا۔ ایف آئی آر کے مطابق ملزم کی والدہ کا کہنا تھا کہ ملزم کا اہلیہ سارہ انعام سے جھگڑا ہوا تھا، جس پر ملزم نے اسے ڈمبل مار کر قتل کردیا۔ ایف آئی آر کے مطابق ملزم نے گھر میں پولیس کو دیکھ کر خود کو کمرے میں بند کیا، گرفتاری کے وقت ملزم کی شرٹ اور ہاتھوں پر خون کے نشانات تھے۔

ایف آئی آر میں ملزم کا اعترافِ جرم بھی شامل ہے کہ اس نے جھگڑے کے دوران بیوی کو ڈمبل کے وار کر کے قتل کیا۔ درج ایف آئی آر کے مطابق ملزم نے باتھ ٹب سے مقتولہ کی لاش برآمد کرائی، جس کے سر پر زخم کے نشانات تھے۔ جب کہ آلہ قتل بھی ملزم کے بیڈ روم سے برآمد کرلیا گیا ہے۔ آلہ قتل پر مقتولہ کا خون اور سر کے بال بھی لگے ہوئے تھے۔ 37 سالہ سارہ انعام کی لاش کو ضروری کارروائی کیلئے پمز اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔


ملزم شوہر شاہنواز نے بھی قتل کا اعتراف کرلیا تھا، جب کہ ملزم سے آلہ قتل بھی برآمد کرلیا گیا ہے، جو اس نے بستر کے نیچے چھپایا ہوا تھا۔ پولیس کو دیئے گئے اپنے ابتدائی بیان میں شاہنواز کا کہنا ہے کہ اس نے غیر ارادی طور پر قتل کیا۔ ذرائع کے مطابق پولیس نے ملزم کا فون فرانزک کیلئے بھجوا دیا ہے۔

واضح رہے کہ قتل کا مقدمہ جمعہ 23 ستمبر کو اسلام آباد کے تھانے شہزاد ٹاؤن میں درج کیا گیا ہے۔ اسلام آباد پولیس کے ترجمان کے مطابق ایاز امیر کے بیٹے شاہ نواز نے اپنی بیوی سارہ کو گھر میں قتل کیا تھا۔ بیٹے کے ہاتھوں بہو کے قتل کے واقعے کے حوالے سے سینیر صحافی ایاز امیر نے کہا تھا کہ ایسا واقعہ کسی کے ساتھ پیش نہ آئے، یہ صدمہ کسی کو اٹھانا نہ پڑے۔

Leave a reply