سارہ انعام قتل کیس، مقتولہ کے والدین نے کیس بارے بڑا فیصلہ کر لیا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں شوہر شاہنواز امیر کے ہاتھوں سفاکی کے ساتھ قتل ہونیوالی سارہ انعام کے والدین نے بیٹی کی تدفین کے بعد فیصلہ کیا ہے کہ وہ اس کیس کی خود پیروی کریں گے اور ملزم کو سزا دلوائیں گے
سارہ انعام کو گزشتہ ہفتے اسلام آباد کے علاقے شہزاد ٹاون میں ملزم شاہنواز امیر نے بیدردی سے قتل کیا تھا ۔ ملزم گرفتار ہو چکا ہے اور جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں ہے۔ مقتولہ کے والدین دو روز قبل اسلام آباد پہنچے تھے۔ گزشتہ روز مقتولہ کی نماز جنازہ ادا کی گئی اور آخری رسومات ادا کی گئیں۔ نماز جنازہ کے بعد مقتولہ سارہ کے والد کا کہنا تھا کہ اگر نور مقدم قتل کیس میں سزا ہو جاتی تو ہماری بیٹی کے ساتھ ایسا نہ ہوتا ۔ ہم اپیل کرتے ہیں کہ ملزم کو قرار واقعی سزا دی جائے
بعد ازاں مقتولہ کے والدین نے فیصلہ کیا کہ وہ خود اس کیس کی پیروی کریں گے ۔ اس ضمن مین پولیس کو مطلع کر دیا گیا ہے پولیس کا کہنا ہے کہ تفتیشی ٹیم نے مقتولہ کے زیر استعمال موبائل فون بر آمد کر لیا جبکہ سارہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ بھی پولیس کو موصول ہو گئی ہے پوسٹ مارٹم رپورٹ میں مقتولہ کے جسم پر تشدد کی تصدیق ہوئی ہے تاہم سارہ کی موت کی حتمی وجہ فرانزک رپورٹ سے پتہ چلے گی مقتولہ کے موبائل فون سمیت دیگر معلومات تفتیش کا حصہ بنا لی گئی ہیں
سارہ قتل کیس میں پولیس نے ایاز امیر کو بھی گرفتار کیا تھا تا ہم بعد میں عدالت نے انہین مقدمہ سے ڈسچارج کر دیا۔ ملزم شاہنواز جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں ہے ملزم نے جرم کا اقرار کر لیا ہے