سرائیکی خطے کی رنگین چنی، دلہنوں کا دلکش پہناوا

سرائیکی خطے کی رنگین چنی، دلہنوں کا دلکش پہناوا
تحقیق و تحریر: ڈاکٹر محمد الطاف ڈاھر جلالوی
سرائیکی خطے کی رنگین چنی، ثقافت اور جمالیات کا امتزاج
قسط کا خلاصہ
اس قسط میں سرائیکی خطے کی رنگین چنی کی جمالیاتی خصوصیات اور اس کے ثقافتی اہمیت پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ چنی کو دلہن کے لباس کا لازمی جزو سمجھا جاتا ہے، جو شادی کے موقع پر اس کی خوبصورتی اور اہمیت کو بڑھاتا ہے۔ چنی کی مختلف رنگوں اور ان کے معنوں کا ذکر کیا گیا ہے، جن میں سرخ، سبز، نیلا، گلابی، اور دیگر رنگ شامل ہیں، جو زندگی کی سچائیوں اور امیدوں کی نمائندگی کرتے ہیں۔

پہلی قسط
کائنات کی خوبصورتی رنگ اور عورت کے حسن سے مزین ہے۔ لال، سرخ، لالی، سرخی اور دلہن کا آپس میں گہرا، دلنشین، دلربا، رنگین، سجاوٹ بھرا، شاندار، پیارا رشتہ دو خاندانوں میں نئی زندگی، حیا، وفا، اعتماد، چاہت، خلوص،احترام، محبت و یقین کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ ہوتا ہے۔ اللہ پاک حسین و جمیل خوبصورت ہے اور حسن و خوبصورتی کو بے حد پسند فرماتا ہے۔ حدیث مبارکہ کا مفہوم: "دنیا کی بہترین خوبصورت متاع نیک بیوی ہے”۔ رنگ ہی سے رنگوں کی خوبصورت کہکشائیں، گلاب کی رنگینی سے خوبصورت دلفریب خوشبوئیں،گلاب کی پنکھڑی جیسی نرم و نازک حسین دلربا دوشیزائیں دلہنوں کی ادائیں حقیقت میں بہاروں کے موسم، موسیقی و نغمہ اور امن و محبت کا پیغام ہیں۔ چنی کے جمالیاتی خوبصورت رنگوں میں سرخ، سبز، میرون، نیلا، گلابی، پیلا،سفید، سکائی بلیو، سکن کلر، نارنگی، کیمل کلر زندگی کی سچائیوں اور امیدوں کے نام ہیں۔یہ سارے رنگ چنی کے رنگ ہیں

سرائیکی وسیب کی دلکش چنی، جسے چنری بھی کہا جاتا ہے، شادی کے مواقع پر خواتین کے لباس کا لازمی حصہ اور خطے کی ثقافتی شناخت کا اہم جزو ہے۔ چنی نرم، رنگین اور خوبصورت کپڑے کا وہ ٹکڑا ہے جو دلہن کے لباس کو مکمل کرتا ہے۔ یہ لباس نہ صرف دلہن کی خوبصورتی کو بڑھاتا ہے بلکہ سرائیکی وسیب کی پہچان، تہذیب و تمدن، سوچ، ریت، رسم و رواج کا ایک اہم حصہ ہے۔

شادی کے موقع پر دلہن کا چنی پہننا ایک خاص ثقافتی رسم و رواج اور روایت ہے، جو خاندانوں کی خوشی اور عورت کی اہمیت کا اظہار کرتا ہے۔سرائیکی علاقے میں چنی خواتین کی محبت، عزت اور وقار کی علامت سمجھی جاتی ہے۔ یہ رسم و رواج کا حصہ ہے، جس سے سماج میں آپس میں یکجہتی، احساس اور رواداری کو فروغ ملتا ہے۔

سرائیکی تہذیب و تمدن اور ثقافت کے رنگوں سے مالامال چنی سرائیکی وسیب میں شادی کے خاص موقع کا روایتی پہناوا بن چکی ہے۔ چنی جو شادی کے موقع پر دلہن کے لباس کا ایک لازمی جزو سمجھا جاتا ہے۔ جسے دلہن کے سر یا چہرے پر ڈالا جاتا ہے۔ اس کا مقصد دلہن کی خوبصورتی کو بڑھانا اور اس کے لباس کو مکمل کرنا ہوتا ہے۔سرائیکی وسیب میں چنی، جس کو چنری بھی کہا جاتا ہے، شادی و خوشی کے موقع پر اس کی اہمیت ثقافتی، سماجی اور جذباتی لحاظ سے بہت زیادہ بڑھ جاتی ہے۔

اس کی اہمیت کو مختلف پہلوئوں سے دیکھا جا سکتا ہے۔سرائیکی ثقافتی ورثے میں کھسہ کی طرح رنگوں بھری چنی بھی سرائیکی ثقافت کا ایک اہم جزو ہے، جو نسل در نسل منتقل ہو رہی ہے۔ اس میں مقامی ہنر مندوں کی مہارت اور محنت جھلکتی ہے، جیسے کڑھائی، رنگائی اور ڈیزائن کی منفرد مہارتیں جو اس لباس کو مخصوص اور بے مثال بناتی ہیں۔چنی دلہن کی شناخت ہے۔

سرائیکی علاقے میں چنی خواتین کی محبت، عزت اور وقار کی علامت سمجھی جاتی ہے۔ شادی کے موقع پر دلہن کا چنی پہننا ایک خاص ثقافتی رسم و رواج اور روایت ہے، جو خاندانوں کی خوشی اور عورت کی اہمیت کا اظہار کرتا ہے۔ یہ دلکش لباس عموما سرائیکی دلہن کی خوبصورتی اور عزت کو نمایاں کرتا ہے۔
جاری ہے….

Comments are closed.