*سرکاری نوکریوں کے لئے امتحان لینے اور امیدواران کا انتخاب کرنے والے اداروں کے کردار پر سوالیہ نشان *

0
16

لاہور ۔ پنجاب پولیس بھرتی سکینڈل میں اینٹی کرپشن نے سی ٹی ایس ٹیسٹنگ سروس CTS کے آپریشنل مینجر امجد جاوید کو گرفتار کر کے تحقیقات کا

آغاز کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق چنیوٹ پولیس نے کانسٹبلبز ، ڈرائیورز ، لیڈی کانسٹبل وغیرہ کے تحریری امتحان کرپشن کی نظر ہونے پر چار مفاد

کنندہ امیدواروں کو گرفتار کرکے یکم جنوری 2021 کو پرچہ درج تھا۔

جس پر سینئر سپیشل جج محمد علی قذافی کی عدالت نے معاملہ اینٹی کرپشن کو بھیجنے کے احکامات جاری کئے تھے۔ جس پر چنیوٹ پولیس نے

سکینڈل مذید تفتیش کے لئے جنوری کے پہلے ہفتے اینٹی کرپشن کو بھیج دیا ۔

ملزم امجد جاوید ابتدائی تفتیش کے بعد پولیس میں بھرتیوں کی سیل اور طریقہ واردات کو سامنے لے آیا۔ ملزم نے یونیفارم کے شوق میں چھپی عجب

کرپشن کی غضب کہانی اپنی زبانی بیان کردی۔ ملزم کے مطابق جھنگ اور چنیوٹ میں پولیس میں نوکری کے خواہش مندوں سے کروڑوں روپے بٹورے

گئے۔ ملزم امجد جاوید نے مذید انکشافات کرتے ہوئے کہا کہ اوسط تین سے چار لاکھ روپے میں کانسٹیبل کا پیپر کی بُکنگ ہوتی رہی۔ چنیوٹ میں پچاس

سے زائد امیدواروں سے رقوم بٹوری۔میں نے اپنے فرنٹ مین اصغر نامی شخص کے زریعہ ساری ڈیلنگ کی۔ اصغر محکمہ موسمیات کا ملازم اور

چنیوٹ کے علاقے لالیاں کا رہنے والا ہے۔ میں پنجاب بھر میں کانسٹبل ، لیڈی کانسٹیبل اور ڈرائیورز کی بھرتی کا انچارج تھا ۔ میرے ذمہ پنجاب بھر میں

کانسٹبلز کے امتحان کے لئے امتحانی مراکز کا تعین ، پیپر سیٹنگ ، پیپر مارکنگ، رزلٹ کمپائلنگ میری ہی ذمہ داری تھی۔ چنیوٹ پولیس میں143

آسامیوں پر 1169 امیدواروں نے فزیکل ٹیسٹ پاس کیا۔چنیوٹ پولیس میں بھرتی کے لئے تحریری امتحان 6 دسمبر 2020 کو منعقد ہوا۔ امتحان میں 1109

امیدواران نے حصہ لیا۔ امتحان کے دو دن بعد پیسے دینے والے امیدواران کے پرچے دوبارہ مکمل کئے گئے۔ملزم امیدواران کو پرچہ خالی چھوڑنے کا

کہتے اور بعد میں مکمل کروا لیتے۔

اس حوالے سے اینٹی کرپشن حکام کا کہنا تھا کہ ملزم کا تین روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کرکے مزید تحقیقات کا دائرہ وسیع کر دیا ہے۔

Leave a reply