پاسبان کراچی کےوفد کی ڈی آئی جی ٹریفک سے ملاقات ،سڑکوں پر ٹریفک کی بندش دور کرنے کی درخواست

پاسبان کراچی کےوفد کی ڈی آئی جی ٹریفک سے ملاقات

وفد کا کہنا تھا کہ ٹریفک کے مسائل حل کرنے اور روانی بہتر بنانے کے لئے ٹریفک پولیس موثرکردار ادا کرے۔ سڑکوں اور اہم شاہراہوں پرٹریفک جام ہونے سے وارداتوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ٹریفک جام کے دوران لوٹ مار اورڈاکوؤں کے ہاتھوں قتل کی وارداتوں پر قابو پایا جائے کراچی کی چار مصروف سڑکوں کی بندش فوری ختم کر کے عوام کو سفری صعوبتوں سے نجات دلائی جائے.پاسبان نے ڈی آئی جی ٹریفک کو پبلک ٹرانسپورٹ میں خواتین کو درپیش مسائل سے بھی آگاہ کیا.
پاسبان وفد کی ٹریفک پولیس ڈیپارٹمنٹ سے ملاقات، ڈی آئی جی ٹریفک پولیس نےہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کراچی کے جنرل سیکریٹری سردار ذوالفقار نے کہا ہے کہ سڑکوں پر ٹریفک جام روکنے، روانی بہتر بنانے اور اس دوران لوٹ مار کی واردارتوں پر قابو پانے کے لئے پولیس و ٹریفک پولیس موثرکردار ادا کرے۔ سڑکوں اور شاہراہوں پرٹریفک جام ہونے سے وارداتوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔کراچی کی چار اہم اورمصروف ترین سڑکوں کی بندش فوری ختم کر کے عوام کو سفری صعوبتوں سے نجات دلائی جائے۔ پبلک ٹرانسپورٹ میں خواتین کو درپیش مسائل حل کرنے کے لئے ٹھوس اقدامات کئے جائیں۔ وہ پاسبان وفد کے ہمراہ ڈی آئی جی ٹریفک پولیس ہیڈ کوارٹرز گارڈن کی دعوت پر دی جانے والی میٹنگ اور ٹریفک پولیس کنٹرول روم کے دورہ کے موقعہ پر گفتگو کر رہے تھے۔ پاسبان وفد میں ڈسٹرکٹ ویسٹ اورپاسبان وکلاء فورم کراچی کے صدر خالد صدیقی ایڈووکیٹ، نائب صدر ویسٹ سجاول خان مروت، میڈیا کوآرڈینیٹر عزیز فاطمہ اور پریس سیکریٹری محمود خان تاجک بھی موجود تھے۔ پی ڈی پی کراچی کے جنرل سیکریٹری سردار ذوالفقار نے ڈی آئی جی ٹریفک پولیس کو بتایا کہ میر کرم علی تالپور روڈ، آواری ٹاور ک ی طرف جانے والے فاطمہ جناح روڈ، کمال اتاترک روڈ، ایس ایم لاء کالج سے جنگ پریس تک جانے والا روڈ، صوبائی اسمبلی والے روڈ اور کورٹ روڈ کو غیر قانونی طور پر بند کیا گیا ہے جس کی وجہ سے دیگر سڑکوں پر ٹریفک کا اژدھام ہوتا ہے۔ عوام کو کافی دیر تک ٹریفک جام میں پھنسے رہنے کی وجہ سے وقت اور پیٹرول کے زیاں کا سامنا ہے۔ مذکورہ بالا سڑکوں کی بندش کے خلاف پاسبان نے عدالت سے بھی رجوع کیا ہواہے۔ سڑکوں کی بندش پر بات کرتے ہوئے ڈی آئی جی ٹریفک پولیس اقبال دارا نے کہا کہ یہ تمام سڑکیں ٹریفک پولیس کی جانب سے نہیں بلکہ ٹریفک انجینئرنگ بیورو، سندھ حکومت اور انتظامی کی جانب سے بند کی گئی ہیں تاکہ شاہراہ فیصل پر ٹریفک کی صورتحال کو بہتر بنایا جا سکے۔ پاسبان نے ڈی آئی جی ٹریفک پولیس سے احتجاج کیا کہ شاہراہ فیصل پر وی آئی پی موومنٹ کو ترجیح دے کر عام شہریوں کو ٹریفک جام میں پھنسا دینا بد ترین حق تلفی ہے۔ ڈی آئی جی ٹرفک پولیس کراچی اقبال دارا نے سڑکوں کی بندش ختم کرنے اور ٹریفک کے نظام کی بہتری کے لئے پاسبان کے وفد کو اپنی جانب سے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔ دریں اثناء ٹریفک پولیس کو پبلک ٹرانسپورٹ میں خواتین کو درپیش مختلف مسائل سے بھی آگاہ کیا گیا جس میں خواتین کمپارٹمنٹ میں مرد مسافروں کا سفر کرنا،سگریٹ نوشی، خواتین کے ساتھ ہراسگی کے معاملات،اوور اسپیڈنگ اور خواتین کے لئے اسٹاپ پر بسوں اور کوچوں کا نہ روکنا شامل تھا جس کے حل کے لئے ڈی آئی جی ٹریفک پولیس نے فوری اپنے عملہ کو احکامات جاری کئے۔ انہوں نے بتایا کہ خواتین کو سفرکے دوران ممکنہ مسائل سے نمٹنے اور24گھنٹہ شکایات کے ازالے کے لئے ٹول فری نمبر 1915 متعارف کروایا گیا ہے ۔جس کے ذریعہ خواتین فوری اپنے ساتھ ہونے والے کسی بھی ناخوشگوار حادثہ یا کوئی بھی شکایت درج کرا سکتی ہیں اور ان کی شکایت پر فوری کاروائی کی جائے گی۔ جبکہ ٹریفک پولیس کے فیس بک اور ٹوئیٹر اکاؤنٹ پر بھی شکایات درج کرائی جاسکتی ہیں۔ بعد ازاں ٹریفک پولیس کے عملہ نے پاسبان کے وفد کو شہر میں سرکوں کی بندش اور ٹریفک کے مسائل سے نمٹنے کے لئے موجود خصوصی کنٹرول روم اور FM 886کا دورہ بھی کروایا جہاں جمعرات کے روز شام 4سے5 بجے کے دوران ڈی آئی جی ٹریفک پولیس ٹریفک کے مسائل سے متعلق عوام کی شکایات براہ راست سنتے ہیں۔

Comments are closed.