سعودی عرب اپنے مفادات کا ہر حال میں تحفظ کرے گا،جوبائیڈن

0
23

سعودی عرب نے خام تیل کی پیداوار میں کمی پر امریکی صدر کے بیان کو مسترد کردیا۔

باغی ٹی وی : سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا کہ مملکت ’اوپیک +‘ کے فیصلے کو بین الاقوامی تنازعات میں جانب دارانہ قرار دینے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس طرح کے بیانات کو مسترد کرتی ہے۔

اوپیک پلس کا فیصلہ خالصتاً اقتصادی ہے،اور اسے رکن ممالک نے متفقہ طور پرقبول کیا…

سعودی وزیر خارجہ نے امریکی صدر کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب اپنے مفادات کا ہر حال میں تحفظ کرے گا، تیل کی پیداوار میں کمی کی وجوہات سیاسی نہیں، اندرونی مسائل کی وجہ سے امریکہ اوپیک کے فیصلے کو سمجھ نہیں پارہا.

سعودی وزیر خارجہ ںے کہا کہ امریکہ میں نو اوپیک بل کا متعارف کروایا جانا حیران کن ہے، اوپیک کے خاتمے کی باتیں جذباتی ہیں۔

وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ اوپیک +‘ کا فیصلہ متفقہ طور پر اورخالصتا اقتصادی نقطہ نظر سے لیا گیا تھا جس کا مقصد مارکیٹوں میں طلب اور رسد کے توازن کو مدنظر رکھنا ہے اور اتار چڑھاؤ کو محدود کرتے ہوئے قیمتوں میں استحکام پیدا کرنا ہے۔

سعودی عرب نے بین الاقوامی تنازعات میں اس فیصلے کو تعصب کی نگاہ سے دیکھنے پرمبنی بیانات کو بھی مکمل طور پر مسترد کر دیا۔

سعودی وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ مملکت امریکا کے خلاف سیاسی مقاصد کی بنیاد پر اوپیک + کے فیصلے پر عمل درآمد نہیں کرتی۔ سعودی عرب 5 اکتوبر کو اوپیک پلس کے فیصلے کے بعد مملکت پر تنقید کرنے والے بیانات کو مکمل طور پر مسترد کرتا ہے۔

تیل کی پیدوار میں کمی پر سعودی عرب کو نتائج بھگتنا ہوں گے،امریکی صدر

سعودی عرب نے’اوپیک پلس‘ کے حالیہ فیصلے پر آنے والی امریکی تنقید کو یکسر مسترد کرتے ہوئے انہیں خلاف حقیقیت قرار دیا۔ سعودی وزارت خارجہ نے کہا کہ سعودی عرب پر تنقید کرنےوالےبیانات حقائق پر مبنی نہیں ہیں اوراوپیک کے فیصلے کو اس کے خالصتاً اقتصادی فریم ورک سے باہر پیش کرنے کی کوشش پر مبنی ہیں۔

سعودی وزارت خارجہ نے کہا کہ مملکت نے امریکی انتظامیہ کے ساتھ اپنی مشاورت کے دوران واضح کیا کہ پیداوار میں کمی کے فیصلے کو ایک ماہ کے لیے ملتوی کرنے کی تجویزمنفی اقتصادی نتائج کا باعث ہوگی۔

واضح رہے گزشتہ روز امریکی صدر جوبائیڈن کی جانب سے کہا گیا تھا کہ تیل کی پیدوار میں کمی پر سعودی عرب کو نتائج بھگتنا ہوں گے۔

سی این این کو دیے گئے ایک انٹرویو میں امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا کہ یہ نہیں بتاوں گا کہ میرے ذہن میں کیا ہےمگر سعودی عرب کو نتائج بھگتنا ہوں گے ان کا کہنا تھا کہ تیل کی پیداوار میں کمی امریکی مفادات کے خلاف ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ سعودی عرب کے ساتھ تعلقات پر نظرثانی کی جائے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ اوپیک پلس نے نومبر سے تیل کی پیداوار میں یومیہ 20 لاکھ بیرل کمی کا اعلان کیا ہے، اوپیک پلس کے فیصلے سے تیل کی قیمتوں میں اضافے کا خدشہ ہے ۔

سنگا پورائیرلائنزنےاپنےکیبن کریو میں حاملہ خواتین سےمتعلق قوانین میں ترمیم کردی

Leave a reply