خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے 30 مئی کو خلیج تعاون کونسل اور عرب سربراہ کانفرنسیں منعقد کرنے کا مطالبہ کیا ہے.
باغی ٹی وی کی رپورٹکے مطابق سعودی فرمانروا نے اجلاس بلانے کا یہ مطالبہ سعودی عرب اور امارات پر ہونے والے حملوں کے واقعات، خطہ کی تازہ ترین صورتحال اور آئندہ کے لیے خلیجی ملکوں پر جارحیت کی روک تھام کے لیے کیا ہے.
شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی جانب سے خلیجی ممالک کی قیادت اور عرب ملکوں کے سربراہان کو 30 مئی کو ہنگامی اجلاس بلانے کے لیے مکتوب بھجوائے گئے ہیں۔
سعودی عرب کے اس مطالبہ پر 30 مئی کو عرب لیگ اور خلیجی ممالک کی سربراہ کانفرنس کے بعد 31 مئی کو اسلامی سربراہ اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ مکہ معظمہ میںہونے والے ان تینوں اجلاسوںکی میزبانی برادر اسلامی ملک سعودی عرے کرے گا.
یاد رہے کہ سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر حملوں کے بعد برادر ملک نے سفارت کاری تیز کر دی ہے اور سربراہ اجلاس بلا کر مشترکہ لائحہ عمل وضع کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں. ادھر ناروے کی انشورنس کمپنیوں نے الزام لگایا ہے کہ سعودی عرب کی تیل تنصیبات اور متحدہ عرب امارات کی الفجیرہ بندرگاہ کے قریب بحری جہازوں پر حملوں کے پیچھے ایرانی پاسداران انقلاب کا ہاتھ ہے.