سعودی عرب: ماسک نہ پہننے کی خلاف ورزی پر ایک ہزار ریال جرمانہ:مگرپاکستان میں موجاں ای موجاں

0
26

ریاض: سعودی عرب کی وزارت داخلہ نے شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کو خبردار کیا ہے کہ ماسک نہ پہننے کی خلاف ورزی پر ایک ہزار ریال جرمانہ ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق وزارت داخلہ کے عہدیدار کے مطابق خلاف ورزی دہرانے پر جرمانہ ایک لاکھ ریال تک پہنچ سکتا ہے۔ اپنی اور دوسروں کی سلامتی کے لیے ہر وقت ماسک پہنے رکھنا ضروری ہے۔

یاد رہے کہ وزارت داخلہ نے کل منگل کو اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ آج جمعرات سے تمام بند اور کھلے مقامات میں ماسک اور سماجی فاصلے کی پابندی پر پھر سے عمل کیا جائے گا۔

وزارت کے فیصلے پر عمل کرتے ہوئے حرمین شریفین سمیت تمام تجارتی اداروں میں ماسک اور سماجی فاصلے کی پابندی پر عملدر آمد شروع کیا گیا ہے۔

ادھرعالمی ادارہ صحت کی وارننگ ،اڈبلیو ایچ او کے سربراہ ٹیڈروس ایڈہانوم گیبریئس نے دنیا کو کورونا کی وبا پر خبردار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیلٹا اور اومیکرون کی مختلف اقسام کا ایسا سونامی آئے گا کہ صحت کا نظام تباہی کے دہانے پر پہنچ جائے گا۔گیبریئس نے کہا – دنیا کا نظام صحت اسی طرح اپنی صلاحیتوں سے بڑھ کر کام کر رہا ہے۔

اس کے بعد ڈیلٹا اور اومیکرون جیسے دونوں خطرات انفیکشن کے اعداد و شمار کو ریکارڈ بلندی تک لے جائیں گے۔ اس سے اسپتال میں داخل ہونے اور اموات میں اضافہ ہوگا۔ ڈبلیو ایچ او کے سربراہ نے کہا کہ گزشتہ ہفتے کورونا کے عالمی کیسز کی تعداد میں 11 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

بدھ کے روز امریکہ اور فرانس میں روزانہ کیسز میں ریکارڈ اضافہ درج کیا گیا ہے۔ میں اومی کرون کے بارے میں بہت فکر مند ہوں، یہ بہت تیزی سے پھیلتا ہے اور یہ ڈیلٹا کے ساتھ پوری دنیا میں پھیل رہا ہے۔

ڈبلیو ایچ او کی چیف سائنٹسٹ سومیا سوامی ناتھن نے کہا ہے کہ موجودہ ویکسین اومیکرون کے خلاف اب بھی موثر ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ جسم میں موجود ٹی سیل امیونٹی نئے قسم کا مقابلہ کرنے کے قابل ہے۔ انہوں نے کہا، ‘ایسا لگتا ہے کہ ویکسین اب بھی کارآمد ثابت ہو رہی ہے۔

تاہم، مختلف ویکسین کا اثر مختلف ہوتا ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے ہنگامی استعمال کی فہرست میں شامل زیادہ تر ویکسین سنگین بیماری کو روکنے اور ڈیلٹا ویرینٹ کے خلاف تحفظ فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔

ڈبلیو ایچ او کے وبائی امراض کے ماہر مائیک ریان نے بدھ کو کہا کہ کورونا وبا کی ہولناکی اگلے سال ختم ہو سکتی ہے۔ تاہم کورونا وائرس دنیا سے ختم نہیں ہوگا۔اعلی ہنگامی ماہر ریان نے کہا کہ اومی کرون مختلف قسم کے بارے میں کوئی نتیجہ اخذ کرنا بہت جلد ہے۔ اس قسم کے بزرگوں میں پھیلنے کے بعد ہی مزید معلومات سامنے آئیں گی۔

Leave a reply