سعودی عرب میں حکام نے جسم فروشی اور غیر اخلاقی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں 50 افراد کو گرفتار کیا ہے، جن میں 11 خواتین شامل ہیں۔ فائنانشل ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق سعودی پولیس نے متعدد مساج پارلروں پر چھاپے مارے، جہاں غیر اخلاقی جرائم میں ملوث درجنوں غیر ملکی شہریوں کو گرفتار کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق سعودی حکام نے غیر اخلاقی سرگرمیوں میں ملوث 14 یمنی شہریوں کو بھی گرفتار کیا ہے۔ ان افراد پر الزام ہے کہ وہ عورتوں اور بچوں کو بھیک مانگنے پر مجبور کرتے تھے۔ حکام کا کہنا ہے کہ یہ گرفتاری ایک بڑی مہم کا حصہ ہے جس کا مقصد سعودی عرب میں غیر اخلاقی سرگرمیوں اور انسانی سمگلنگ کے خلاف سخت کارروائی کرنا ہے۔
پچھلے ماہ سعودی پولیس نے ایک اور مساج پارلر میں غیر اخلاقی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں 4 غیر ملکی شہریوں کو گرفتار کیا تھا۔ سعودی حکومت نے ان اقدامات کو ملک میں معاشرتی اخلاقی اقدار کو برقرار رکھنے اور غیر قانونی سرگرمیوں کے خاتمے کے لئے ضروری قرار دیا ہے۔
یہ گرفتاری سعودی حکومت کی جانب سے غیر قانونی سرگرمیوں اور انسانی حقوق کی پامالیوں کے خلاف جاری کریک ڈاؤن کا حصہ ہیں، جس میں حکام نے قانون کی پاسداری کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات تیز کر دیے ہیں۔