سعودیہ میں پہلے غیر ملکی پاکستانی ڈاکٹر کی کرونا سے وفات پر خراج تحسین، ہیرو قرار دیا گیا

0
31

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سعودیہ میں پہلے غیر ملکی پاکستانی ڈاکٹر کی کرونا سے وفات پر خراج تحسین، ہیرو قرار دیا گیا

سعودی عرب میں کورونا وائرس کے خلاف جنگ لڑتے ہوئے پاکستانی ڈاکٹر نعیم خالد چودھری جان کی بازی ہار گئے، 46 سالہ ڈاکٹر نعیم خالد چودھری پہلے پاکستانی ڈاکٹر ہیں جنہوں نے کرونا کے خلاف جنگ میں سعودی عرب میں جان کی بازی ہاری ہے،

ڈاکٹر نعیم خالد مکہ کے حرا جنرل اسپتال میں بحیثیت جنرل سرجن فرائض سر انجام دے رہے تھے۔ انہوں نے پسماندگان میں بیوہ اورتین بیٹیاں چھوڑی ہیں ،ڈاکٹر نعیم کا تعلق پنجاب کے ضلع نارووال سے تھا اور وہ 2014 سے سعودی عرب میں مقیم تھے

ڈاکٹرنعیم خالد چوہدری کی اہلیہ ڈاکٹر طوبیٰ بھی مکہ کے حرا جنرل اسپتال میں ریڈیو لوجسٹ ہیں۔ افسوسناک امر ہے کہ انہیں اور ان کی تین بیٹیوں میں بھی کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد سے وہ قرنطینہ میں ہیں۔

ڈاکٹر نعیم کی اہلیہ طوبیٰ چودھری کا کہنا ہے کہ انکے شوہر کرونا میں بھی اپے فرائض سر انجام دے رہے تھے ان میں 14 مئی کو کرونا کی علامات ظاہر ہوئیں جس کے بعد انہوں نے ٹیسٹ کروایا جو مثبت آیا،انکا علاج شروع کیا گیا اور وہ کافی حد تک بہتر ہو گئے تھے لیکن پر انکی اچانک طبیعت بگڑ گئی،جس کے بعد موت ہو گئی

طوبیٰ چودھری کا کہنا تھا کہ سعودی عرب میں پاکستان کے سفیر نے مجھے فون کیا ہے اور میرے اہلخانہ کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی ہے

پاکستان کے سعودی عرب میں سفیر راجہ عجاز اورقونصل جنرل جدہ خالد مجید نے ڈاکٹر نعیم خالد چودھری کے انتقال پر اظہار تعزیت کرتے ہوئے شدید رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے متاثرہ خاندان کو یقین دہانی کرائی ہے کہ سفارتخانے کی جانب سے انہیں تمام ممکنہ مدد فراہم کی جائے گی۔

مکہ کے شعبہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ڈکٹر وائل حمزہ کا پاکستانی ڈاکٹر کی کرونا سے موت پر کہنا تھا کہ ڈاکٹر نعیم چوہدری کا انتقال انتہائی افسوسناک ہے اور مکہ شہر نے انہتائی باصلاحیت سرجن کو کھو دیاہے۔انہوں نے ڈاکٹر نعیم چوہدری کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں کورونا کے خلاف فرنٹ لائن پر لڑنے والوں میں ڈاکٹر نعیم نے انتہائی اہم کردار ادا کیا، وہ فرائض کی انجام دہی کے دوران کورونا وائرس میں مبتلا ہوئے جب کہ وہ صرف ہائی بلڈ پریشر کے مریض تھے۔

پاکستان میں سعودی عرب کے سفیر نواف بن سید المالکی نے بھی مملکت کے لئے خدمات کو تسلیم کرتے ہوئے پاکستانی سرجن کے لئے دعا کی ہے، نواف بن سعید المالکی کا کہنا تھا کہ میں پاکستانی سرجن نعیم خالد چوہدری کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کرتا ہوں اور انکے لئے دعائے مغفرت کرتا ہوں ،وہ کرونا وائرس کی وجہ سے اللہ رب العزت کے رحمت میں چلے گئے ، وہ مکہ مکرمہ کے ہیرا جنرل اسپتال میں وبائی امراض کے خلاف فرنٹ لائن پر اپنی ڈیوٹی سرانجام دے رہے تھے، اللہ ان کی مغفرت کرے

ڈاکٹر محمد عرفان ، جو نعیم چودھری کے ساتھی اور قریبی دوست ہیں ، نے خبر رساں ادارے عرب نیوز کو بتایا کہ ان کے ساتھی کارکن نے انتھک اور پوری لگن کے ساتھ اپنے فرائض سرانجام دیئے۔انکا کہنا تھا کہ میں پچھلے چھ سالوں سے سرجیکل ڈیپارٹمنٹ میں ان کے ساتھ تھا۔ وہ ایک قریبی دوست اور بہت اچھا سرجن تھا۔ کرونا مریضوں کے علاج کے دوران انہوں نے کبھی ہچکچاہٹ نہیں دکھائی تھی

اسپتال میں نگہداشت کے ایک انتہائی ماہر ماہر ڈاکٹر محمد سلیم کا کہنا تھا کہ پورا اسپتال صدمے کی حالت میں ہے ، کیونکہ ڈاکٹر نعیم چوہدری اپنی پیشہ ورانہ مہارت کی وجہ سے بہت مشہور تھے۔

پاکستان ڈاکٹروں کے گروپ کے صدر ڈاکٹر اسد اللہ رومی کا کہنا تھا کہ تمام پاکستانی طبی پیشہ ور اپنے سعودی ساتھیوں سمیت وبائی امراض کے خلاف اس جنگ میں سب سے آگے ہیں۔ ڈاکٹر نعیم چوہدری بہت محنتی اور ہنرمند سرجن تھے۔ انہوں نے اپنے جونیئرز کی تربیت میں علمی طور پر بھی حصہ لیا تھا ، وہ پاکستانی ڈاکٹروں کے چیریٹی اقدام میں سرگرم شراکت کار بھی تھے ، اور انہوں نے مکہ مکرمہ میں پسماندہ افراد کو مفت طبی خدمات بھی فراہم کیں۔

جدہ میں سعودی وزارت صحت کی عوامی صحت کے ماہر ڈاکٹر ضیاء اللہ داوڑ نے ڈاکٹر نعیم چوہدری کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک مکمل پیشہ ور تھے جو اپنے تمام تر خطرات کے باوجود کبھی بھی اپنے فرائض سے نہیں ہچکچاتے تھے۔ انہوں نے یہ انکشاف بھی کیا کہ پاکستانی سرجن نے وزارت صحت کی درخواست پر جنوب مغربی سرحدی شہر جازان میں پانچ بار خدمات انجام دیں۔

Leave a reply