سعودی ولی عہد مشکل میں، بچاؤ کے لئے فوج طلب کر لی

سعودی ولی عہد مشکل میں، بچاؤ کے لئے فوج طلب کر لی
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سعودی ولی عہد مشکل میں ہیں اور انہوں نے اس وقت سعودی عرب میں اپنے بچاؤ کے لئے آرمی کو طلب کر لیا ہے
کرونا وائرس بھی اگرچہ سعودی عرب میں پھیلا ہوا ہے لیکن وہان ہلاکتوں اور مریضوں کی تعداد کم ہے، سعودی عرب میں ابھی تک کرونا وائرس سے 60 کے قریب ہلاکتیں ہوئی ہیں جو زیادہ نہیں، سعودی عرب کے کئی علاقوں میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے اور سعودی آرمی کو شہروں میں تعینات کر دیا گیا ہے، کسی کو گھروں سے نکلنے کی اجازت نہیں.
آرمی کی گاڑیوں نے حرم کے آس پاس کے علاقوں کا کنٹرول سنبھال لیا ہے،حرم کے ساتھ والے علاقے سعودی آرمی نے بالکل بند کر دیئے ہیں مکمل طور پر سعودی فوج کا کنٹرول ہے.
واضح رہے کہ سعودی عرب میں بغاوت کے حوالہ سے سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان چند روز قبل انکشاف کر چکے ہیں، مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ دنیائے اسلام کے مرکزومحورسعودی عرب میں قائم شاہی نظام حکمرانی میں دراڑوں کی خبریں پھر سے عرب بہار کا پیغام دے رہی ہیں سعودی عرب میں تمام گورنرہاوس اور شاہی محل کی سکیورٹی آرمی کےحوالےکر دی گئی،13 شہزادوں کو فوری گرفتار کر لیا گیا داخلہ سمیت اہم 3 شہزادوں کو گھروں میں نظر بند کر دیا گیا،ریاض اورجدہ سمیت تمام شاہی محل فوج کے مکمل کنٹرول میں دے دیئےگئے
سعودی ولی عہد کے خلاف بغاوت کے الزام میں شاہی خاندان کے 20 مزید افراد گرفتار
سعودی عرب میں بغاوت ، کون ہوگا اگلا بادشاہ؟ سینئر اینکر پرسن مبشر لقمان نےبتائی اندر کی بات
سعودی عرب میں بغاوت کی شروعات شہزادہ محمد بن سلمان کو قتل کرنے کی کوشش سے شروع ہونی تھی اور پھر خانۂ کعبہ میں ایک نئی حکومت کا اعلان کیا جانا تھا۔بغاوت کے شروع ہوتے ہی بحرین کے نیوز چینل پر شہزادہ محمد بن سلمان کے انتقال کے ٹکرز چلنے شروع ہوگئے تھے لیکن کچھ ہی دیر بعد وہ ٹکرز ہٹا دیے گئے۔شہزادہ محمد بن سلمان کے بارے میں متضاد اطلاعات ہیں کہ وہ بھی زخمی ہے۔
سعودیہ میں بغاوت کے ساتھ ہی متحدہ عرب امارات کے ولی عہد محمد بن زید کے بارے میں بھی اطلاعات آئیں کہ انھیں کرونا وائرس سے متاثر ہونے کی وجہ سے ابو ظہبی کے امریکن اسپتال میں داخل کیا گیا ہے لیکن بعد میں ذرائع کے مطابق محمد بن زید کے کیس میں کرونا کے بجائے زہر خورانی کی تشخیص ہوئی ہے
سعودی شہروں میں فوج pic.twitter.com/UqJzN3987M
— Baaghi TV باغی ٹی وی (@BaaghiTV) April 13, 2020
مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ مبینہ طور پر بغاوت کو کچلنے کے لیے ایک اعلی سطح کا کریک ڈاؤن ہوا تھا جہاں سعودی پولیس نے غداری کے الزام میں دو روز قبل شاہی شہزادوں کو اپنی تحویل میں لے لیا تھا ۔عرب میڈیا کا دعوی ہے کہ سعودی حکومت نے مزید 20 شہزادوں کو گرفتار کیاہے انہوں نے کہا کہ اس سارے کریک ڈاؤن کے پیچھے محمد بن سلمان کا ہاتھ ہے یہ بات تو کنفرم ہے اور اتنا بڑا کریک ڈاؤن انہی کے حکم سے ہو رہا ہے .
مشر لقمان نے کہا کہ نومبر کے اندر جی 8 کا اجلاس سعودی عرب کے اندر ہونے جارہا ہے . محمد بن سلمان کا خیال ہے کہ وہ اس کی نمائندگی کریں کیونکہ ان کے والد کافی علیل ہیں. ان کا خیال ہے کہ شاہ سلمان ان کو اس اجلاس سے پہلے سعودی عرب کا بادشاہ مقرر کردیں.محمد بن سلمان کو یہ بھی خوف لاحق ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے بعد ان کی پوزیشن کمزور ہوئی ہے اور شائد کامیابی حاصل نہ کر سکیں.اور ڈیموکریٹک کی فتح کی صورت ان کی حمایت میں کمی آسکتی ہے
سعودیہ میں فوج حرکت میں pic.twitter.com/xfIZzRScz3
— Baaghi TV باغی ٹی وی (@BaaghiTV) April 13, 2020
دوسری طرف سعودی وزارت صحت کے ترجمان نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا ہے کہ مملکت میں اب اس مہلک وائرس سے وفات پانے والوں کی تعداد 65 ہوگئی ہے۔آج کرونا وائرس سے جان کی بازی ہارنے والوں میں دو سعودی شہری ہیں۔ ان میں ایک کی عمر51 سال اور دوسرے کی 95 سال تھی۔باقی چار متوفیٰ غیرسعودی ہیں۔ان کی عمریں 42 سے 67 سال کے درمیان تھیں۔
سعودی وزارت صحت نے سوموار کو ایک ٹویٹ میں بتایا ہے کہ دارالحکومت الریاض میں کرونا وائرس کے سب سے زیادہ 118کیس ریکارڈ کیے گئے ہیں۔اس کے بعد مدینہ منورہ میں 113، مکہ مکرمہ میں 95 اور جدہ میں 80 کیسوں کی تصدیق کی گئی ہے۔
تبوک میں اس مہلک وائرس کے 22،عرعر،خلیص اور طائف میں آٹھ، آٹھ کیس ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ الہفوف میں سات ،خمیس مشیط میں پانچ اور سبت العلایہ،الخرج، نجران اور ظہران میں ایک ایک کیس کا اندراج کیا گیا ہے۔