مزید دیکھیں

مقبول

برطانوی عدالت میں عادل راجہ پر مزید جرمانہ

برطانیہ کی رائل کورٹ نے ہتک عزت کیس میں...

زندگی، ایک مسلسل سیکھنے کا سفر،تحریر:نور فاطمہ

زندگی ایک سفر ہے، اور اس سفر میں...

جوڈیشل کمیشن اجلاس: آئینی بینچ میں دو نئے ججز کا اضافہ

اسلام آباد: جوڈیشل کمیشن نے آئینی بینچ میں...

ننکانہ:جنم خالصہ تقریبات، ریسکیو عملہ الرٹ، 75 یاتریوں کو طبی امداد دی گئی

ننکانہ صاحب (باغی ٹی وی،نامہ نگاراحسان اللہ ایاز) ننکانہ...

سعودی عرب پہلی مرتبہ یونیسکو کی عالمی ثقافتی ورثہ کمیٹی کا صدرمنتخب

سعودی عرب پہلی مرتبہ یونیسکو کی عالمی ثقافتی ورثہ کمیٹی کا صدرمنتخب ہوگیا۔

باغی ٹی وی: سعودی عرب کی شہزادی حیفا بنت عبدالعزیز المقرن کو چیئرمین مقرر کردیا گیا،سعودی عرب اس سال پہلی مرتبہ الریاض میں یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثہ کمیشن کے 45 ویں اجلاس کی میزبانی کرے گا۔
https://twitter.com/KSAForUNESCO/status/1617924498967392256?s=20&t=gD8nvnhOk7SHImlxMs2g9w
سعودی پریس ایجنسی کی ایک رپورٹ کے مطابق عالمی ادارے کے ایک متفقہ فیصلے میں سعودی عرب کو عالمی ثقافتی ورثہ کمیٹی کا باضابطہ چیئرمین قراردیا گیا ہے۔اس کی سربراہ شہزادی حیفا بنت عبدالعزیزالمقرن ہیں۔وہ یونیسکو میں سعودی عرب کی مستقل مندوب اور یونیسکو کی پروگرامز اور خارجہ تعلقات کمیٹی کی چیئرپرسن ہیں۔
https://twitter.com/KSAForUNESCO/status/1617924503044247552?s=20&t=gD8nvnhOk7SHImlxMs2g9w
ایس پی اے نے بتایا ہے کہ کمیٹی کا اجلاس 10 سے 25 ستمبرتک ہوگا۔یونیسکو میں سعودی عرب کے مستقل مشن نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ وہ شروع سے ہی یونیسکو کا ایک وقف رکن ملک ہے، یہ فیصلہ کن اقدام مملکت کے لیے ثقافتی ورثے کے تحفظ، فروغ اور تحفظ کو مزید فروغ دینے کا ایک موقع ہے۔

شہزادی حیفا نے کہا کہ یہ فیصلہ یونیسکو میں سعودی عرب کی کوششوں، شاہ سلمان بن عبدالعزیزاور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے ثقافتی شعبے کی سرپرستی ، معاونت اور وزیر ثقافت شہزادہ بدربن عبداللہ بن فرحان کی جانب سے جاری حمایت کا بھی مظہرہے۔

واضح رہے کہ یونیسکو کی عالمی ثقافتی ورثہ کمیٹی جنرل اسمبلی کے ذریعے منتخب کردہ 21 ریاستوں کے نمائندوں پر مشتمل ہے۔ یہ کمیٹی عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں اپنے مقامات کی شمولیت کے خواہاں ممالک کی تجاویز کا جائزہ لیتی ہے،ماہرین کو ان مقامات پر رپورٹ کرنے میں مدد فراہم کرتی ہے اورعالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں مجوزہ مقامات کے فیصلے کا حتمی جائزہ فراہم کرتی ہے۔

یاد رہے کہسعودی عرب یونیسکو کی دواورمرکزی کمیٹیوں کا بھی رکن ہے۔اس کے پاس اس کی ایگزیکٹوکونسل کی رکنیت ہے اور وہ بین الحکومتی کمیٹی برائے تحفظ غیر منقولہ ثقافتی ورثہ کا بھی رکن ہے۔