صوابی میں گولیاں چل گئیں، میاں بیوی سمیت 3 قتل

crime

صوابی کی تحصیل ٹوپی کے علاقے ڈھیرو لار گدون میں فائرنگ کے ایک دردناک واقعے میں تین افراد جاں بحق جبکہ ایک بچی زخمی ہوگئی۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق یہ حملہ پرانی دشمنی کے سبب کیا گیا۔ پولیس کے مطابق فائرنگ کا یہ واقعہ 7 دسمبر 2024 کو صبح کے وقت پیش آیا۔

پولیس حکام کے مطابق ملزمان نے ایک گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کی جس میں گاڑی کے اندر سوار افراد شدید زخمی ہوگئے۔ گاڑی کا رخ ڈھیرو لار گدون کے علاقے کی طرف تھا، جہاں ملزمان نے فائرنگ کی۔ فائرنگ کے نتیجے میں گاڑی میں سوار تین افراد موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے۔ہلاک ہونے والوں میں ایک مرد اور ایک خاتون شامل ہیں جو میاں بیوی تھے، جبکہ ان کے ساتھ موجود ایک قریبی رشتہ دار بھی اس فائرنگ کی زد میں آ کر جاں بحق ہوگیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ کی زد میں آنے والی بچی، جو تقریباً 8 سے 9 سال کی عمر کی ہے، شدید زخمی ہوگئی، تاہم وہ زندہ بچ گئی ہے اور اس کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ زخمی بچی کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں اس کی طبی امداد کی جا رہی ہے۔

پولیس نے فوراً موقع پر پہنچ کر تحقیقات کا آغاز کردیا۔ پولیس حکام کے مطابق ابتدائی طور پر یہ واقعہ پرانی دشمنی کا شاخسانہ لگتا ہے، کیونکہ علاقے میں ماضی میں دونوں فریقوں کے درمیان دشمنی رہی ہے۔ اس سلسلے میں پولیس نے مختلف زاویوں سے تفتیش شروع کر دی ہے اور علاقے کی ناکہ بندی کر کے ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارنے شروع کر دیے ہیں۔صوابی پولیس کے ڈی ایس پی نے اس واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ زخمی بچی اور جاں بحق ہونے والے افراد کی لاشوں کو ٹوپی اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھا کیے جا رہے ہیں تاکہ اس دہشت گردانہ حملے کے ملزمان تک پہنچا جا سکے۔

ذرائع کے مطابق اس واقعے کا تعلق ممکنہ طور پر دونوں فریقوں کے مابین ایک طویل عرصے سے چلتی آرہی دشمنی سے ہے، جو مختلف چھوٹے بڑے تنازعات کی شکل میں کئی مرتبہ سامنے آ چکی تھی۔ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ یہ حملہ کسی انتقامی کارروائی کا نتیجہ ہو سکتا ہے، جس میں ملزمان نے اپنی پرانی دشمنی کے بدلے فائرنگ کی۔صوابی کے اس علاقے میں اس طرح کے واقعات ایک سنجیدہ مسئلہ بنتے جا رہے ہیں، خاص طور پر جب یہ دشمنیاں مسلسل بگڑتی جارہی ہیں۔ پولیس حکام نے بتایا ہے کہ اس واقعے کے بعد سیکیورٹی کے مزید اقدامات کیے جائیں گے اور علاقے میں گشت کو بڑھایا جائے گا تاکہ ایسے واقعات کی روک تھام کی جا سکے۔

صوابی کے ضلعی انتظامیہ نے اس واقعے پر شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں کے ساتھ تعزیت کی ہے۔ ضلعی پولیس افسران نے ایک پریس کانفرنس میں عوام کو یقین دلایا کہ اس واقعے کی تحقیقات کو تیز کیا جائے گا اور ملزمان کو گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔صوابی کے عوام نے اس واقعے پر گہرے دکھ اور غصے کا اظہار کیا ہے۔ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ اگرچہ اس علاقے میں پرانی دشمنیاں اور تنازعات پہلے بھی دیکھنے کو ملے ہیں، لیکن اس نوعیت کی فائرنگ نے عوام میں خوف اور بے چینی کو بڑھا دیا ہے۔ شہریوں کا مطالبہ ہے کہ حکومت اور پولیس اس طرح کے واقعات کی روک تھام کے لیے مزید سخت اقدامات کریں تاکہ ایسے المیے کی دوبارہ تکرار نہ ہو۔

Comments are closed.