سیاحت اور پاکستان تحریر : نعمان سرور

پاکستان کا شمار دنیا کے ان ممالک میں ہوتا ہے جو خوبصورت ترین ہیں اللہ تعالی نے پاکستان کو ہر طرح کے موسم اور علاقوں سے نوازا ہے،
اسی خوبصورتی کی وجہ سے دنیا کی کئی بڑی ویب سائٹس نے پاکستان کو سیاحت کے حوالے سے اگلا بڑا ملک قرار دیا ہے،پاکستان میں ہر طرح کے علاقے پائے جاتے ہیں صحرا ہوں، سمندر ہو،دنیا کی بلند ترین پہاڑوں کی چوٹیاں ہوں اللہ تعالی نے ہمارے ملک کو سب کچھ عطا کیا۔
پاکستان مذہبی سیاحت کا بھی مرکز بن چکا ہے جس پر مزید کام کرنے کی ضرورت ہے سکھ مذہب کے کئی اہم مقامات پاکستان میں موجود ہیں جن میں سے ایک پر وزیراعظم عمران خان نے ایک سیاحتی اور مذہبی ہم آہنگی کا کاریڈور بنایا جسے کارتارپور کے نام سے جانا جاتا ہے اور اسے دنیا بھر میں پاکستان کی نیک نامی سے جانا گیا۔
ہندو مذہب کی بات کی جائے تو چکوال میں کٹاس راج ہندو مذہب کے ماننے والے لوگوں کے لئے بہت اہمیت کا حامل ہے۔
بدھ مت کی بات کی جائے تو ٹیکسلہ کے آثار قدیمہ یہاں پر موجود ہیں،جو ڈھائی ہزار سال قبل کی تاریخ اپنے اندر سموئے بیٹھے ہیں کہا جاتا ہے کے مہابھارتہ کی نظم بھی سب سے پہلے اس علاقے میں پڑھی گئی تھی، یہ علاقہ ہندو اور بدھ مذہب دونوں کے لئے اہمیت کا حامل ہے۔
دین اسلام کی بات کی جائے تو ہمارے ملک میں کئی صوفی بزرگوں کے مزارات ہیں جہاں دنیا بھر سے لوگ آتے ہیں۔
اس کے علاوہ بہت سی ایسے مقامات ہیں جہاں ہزاروں لوگ آتے ہیں۔
پاکستان میں کئی ایسے مقامات موجود ہیں جن کو دنیا کے آثار قدیمہ کا درجہ حاصل ہے اور کئی ایسے مقامات ہیں جو جلد اس فہرست میں شامل ہو جائیں گے۔
اگر پہاڑوں، قدرتی چشموں اور برف کے کھیلوں کی بات کی جائے تو دنیا بھر کے ماہرین اس بات پر متفق ہیں کے پاکستان میں اتنی طاقت ہے کہ وہ دنیا بھر کی سیاحت کا مرکز بن سکتا ہے اور ہم اس شعبہ سے اربوں ڈالر کما سکتے ہیں۔
دنیا کے کئی ممالک کی معشیت سیاحت پر چل رہی ہے امریکہ سیاحت سے 177 بلین ڈالر سالانہ کماتا ہے سپین 65 بلین ڈالر کماتا ہے تھائی لینڈ ہم سے 55 گنا چھوٹا ملک ہے 55 ارب ڈالر سیاحت سے کماتا ہے ترکی 20 ارب ڈالر کماتا ہے جبکہ ہم صرف 796 ملین ڈالر کما رہے ہیں اب حکومت نے اس بات کا اعلان کیا ہے کے 2025 تک ہم اس شعبہ میں اتنی اصلاحات کریں گے اور انفراسٹرکچر پر کام کریں گے کہ اس کو 6 ارب ڈالر تک لے جایا جا سکے جو انتہائی ضروری ہے۔
سیاحت ایک ایسا شعبہ ہے جو براہ راست لوگوں کا معیار زندگی بلند کر دیتا ہے اور اس سے کوئی بھی ملک باآسانی اپنے لاکھوں لوگوں کو روزگار مہیا کرسکتا ہے۔
ہمارے ملک پاکستان میں قدرتی حسن کی کوئی کمی نہیں ہے ضرورت اصلاحات کی اور اقدامات کی ہے جن کو کرنے سے ہم اس شعبے کو مزید ترقی دے سکتے ہیں، جن میں کافی چیزیں ہونے والی ہیں سب سے پہلی چیز ہمارے قدرتی اور اہمیت کے حامل مقامات جو سیاحوں کو پاکستان لا سکتے ہیں ان کی دنیا بھر میں پرموشن ہے وہ سوشل میڈیا ہو یا دیگر ذرائع ابلاغ ان سب کے استعمال سے یہ ہوسکتا ہے دنیا بھر کی ائر لائنز میں چلنے والی وڈیوز ان کے ممالک کی سیاحت کے حوالے سے ہوتی ہیں ہم بھی یہ کر سکتے ہیں۔ اس حوالے سے مختلف ویب سائٹس بنا سکتے ہیں جن پر مکمل گائیڈ لائینز بھی موجود ہوں اور تمام گائیڈ لائنز ہر زبان میں دستیاب ہوں، اس میں ہر سہولت آ جاتی ہے ہوٹل کی بوکنگ، ریٹ، نقشہ ہر چیز وہاں دستیاب ہو اور یہ سرکاری سطح پر ہو تو زیادہ بہتر ہے اور اس کے علاوہ سیاحت کے محکمے کو اتنا پروفیشنل کیا جائے کے وہ سیاحوں کو پیش آنے والے واقعات پر ان کی مدد کرے۔
دنیا بھر میں سیاحت کے حوالے سے بڑی بڑی کانفرنسز ہوتی ہیں پاکستان میں اس طرز کی کانفرنسز کا انعقاد کیا جائے۔
سیاحتی مقامات پر سہولتوں کو بہتر کیا جائے اس پر ہنگامی بنیادوں پر کام ہونا چاہیے۔
نئے سیاحتی مقامات کو تلاش کیا جائے اور ان کو ترقی دی جائے تاکہ عوام کا رش ایک جگہ کے بجائے مختلف جگہوں پر تقسیم ہو جائے۔
سیاحوں کی سہولت کے لئے سپیشل ٹرینیں اور ٹرانسپورٹ کا بندوبست کیا جائے۔
دنیا بھر میں حکومتیں عوام کی چھٹیوں پر ان کو ہوٹلوں میں ڈسکاؤنٹ کی سہولیات دلواتی ہیں تاکہ سیاحت کا فروغ ہو۔
سیاحت کے فروغ سے سب سے زیادہ مقامی لوگوں کو ہوتا ہے ان کے ہر طرح کے کاروبار چل پڑتے ہیں جس سے معاشی سرگرمی کا آغاز ہوتا ہے جو لاکھوں لوگوں کو فائدہ دیتی ہے۔
بہت سے سیاحتی مقامات پر اشیا بہت مہنگی دستیاب ہوتی ہیں اس طرح دیگر سہولیات جیسے کے ٹرانسپورٹ وغیرہ پر بھی وہاں کے لوگ حد سے زیادہ لوٹ مار کرتے ہیں اس بات کو یقینی بنانا کے وہاں کسی سیاح سے زیادتی نہ ہو یہ حکومت کا کام ہے اس پر مزید کام ہونا چاہیے۔
اس طرح بہت سے ایسے اقدامات ہیں جن پر کام کرنے سے ہم اس شعبے میں ترقی کر سکتے ہیں۔
اللہ تعالی پاکستان کا حامی و ناصر ہو: آمین

ٹویٹر اکاؤنٹ
@Nomysahir

Comments are closed.