سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں فردوس شمیم نقوی، حلیم عادل شیخ کے پراجیکٹس اور غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی جبکہ ایس بی سی اے کی ٹیموں نے سائٹ سپر ہائی وے پر فردوش شمیم نقوی کے زیرتعمیر پراجیکٹ کو مسمار کرنا شروع کردیا جبکہ گڈاپ ٹاؤن میں حلیم عادل شیخ کے فارم ہاؤس کے خلاف بھی کارروائی کی جا رہی ہے۔
حکام کے مطابق حلیم عادل شیخ نے سرکاری اراضی پر غیر قانونی تعمیرات کی، کارروائی پراجیکٹ کیلئے قانونی تقاضے پورے نہ کرنے پر کی جارہی ہے۔ ایس بی سی اے حکام کے مطابق کارروائی کے احکامات اعلیٰ حکام کی جانب سے دیے گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق رہائشی پراجیکٹ سے متعلق محکمہ اینٹی کرپشن کی جانب سے بھی ماضی میں تحقیقات شروع کی گئی تھی جبکہ ایس بی سی اے کی جانب سے باقاعدہ اشتہار بھی دیا گیا تھا۔
ترجمان ایس بی سی اے نے کے بی سی ریسٹورنٹ کے خلاف قانونی انہدامی کارروائی کو سیاسی انتقامی رنگ دینے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس قسم کے دباؤ اور منفی پروپیگنڈہ کو خاطر میں نہیں لایا جائے گا، غیر قانونی تعمیرات شہر کے انفرا اسٹرکچر کو تباہی کے دہانے تک لے جانے کا موجب بن رہی ہیں۔ ترجمان کے مطابق تمام غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی کا سلسلہ جاری ہے، غیر قانونی تعمیرات کے خلاف مہم کے حوالے سے 9 مئی کو باقائدہ اخبارات میں انتباہی اشتہارات شائع کروائے گئے تھے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
آئین کا تحفظ ہمارے بنیادی فرائض میں شامل ہے۔ چیف جسٹس
100 واں ڈے،پی سی بی نے بابر اعظم کی فتوحات کی فہرست جاری کر دی
لندن میں نواز شریف کے نام پرنامعلوم افراد نے تین گاڑیاں رجسٹرکرالیں،لندن پولیس کی تحقیقات جاری
بینگ سرچ انجن تمام صارفین کیلئے کھول دیا گیا
انٹربینک میں ڈالر سستا ہوگیا
ووٹ کا حق سب سے بڑا بنیادی حق ہے،اگر یہ حق نہیں دیاجاتا تو اس کامطلب آپ آئین کو نہیں مانتے ,عمران خان
سعیدہ امتیاز کے دوست اورقانونی مشیرنے اداکارہ کی موت کی تردید کردی
ترجمان ایس بی سی اے کا کہنا تھا کہ رہائشی پلاٹس پر پورشن، یونٹ اور استعمالِ اراضی کی خلاف ورزی کے زمرے میں کمرشل استعمال کا خاتمہ ناگزیر ہے، تمام غیر قانونی تعمیرات شہری حقوق کی خلاف ورزی ہیں۔ جبکہ ترجمان کے مطابق بعض عناصر کی جانب سے نامعلوم وجوہ پر انہدامی کارروائی کو غلط رنگ دیا جا رہا ہے، غلط رنگ دینا شہر اور شہریوں کے مفاد میں نہیں ہے، قانونی کارروائی کی حوصلہ افزائی کی جائے۔