بھارت میں قائم غیرقانونی کال سینٹرز نے امریکی شہریوں سے 6,400 کروڑ لوٹ لیئے۔ ایف بی آئی
بھارت میں قائم غیرقانونی کال سینٹرز نے امریکیوں سے 6400 کروڑ لوٹ لیئے۔ ایف بی آئی کا دعوٰی
امریکہ کی انٹیلیجنس ایجنسی ایف بی آئی نے دعوٰی کیا ہے کہ بھارت میں قائم غیر قانونی کال سینٹرز نے امریکی شہریوں سے تقریبا 6400 کروڑ لوٹ لیئے ہیں۔ ایف بی آئی کی ایک رپورٹ کے مطابق؛ صرف پچھلے دو سالوں میں امریکی شہریوں کو 3 بلین ڈالر (25,000 کروڑ روپے) سے زیادہ کا نقصان پہنچایا گیا ہے۔ ایف بی آئی کے ڈیٹا کے مطابق گزشتہ 11 مہینوں میں انٹرنیٹ یا کال سینٹرز سے متعلق تمام فراڈز میں امریکیوں کے کھوئے گئے کل پیسے کا تخمینہ 10.2 بلین ڈالر لگایا گیا ہے جوکہ پچھلے سال کے 6.9 بلین ڈالر کے مقابلے میں 47 فیصد زیادہ ہے۔
New Delhi:— Illegal call centers in India scammed American citizens of $10B in last 11 months of 2022. – FBI
— South Asia Index (@SouthAsiaIndex) December 27, 2022
بھارت کے معروف جریدے ٹائمز آف انڈیا کی خبر کے مطابق ہندوستان سے باہر کام کرنے والے فشنگ گینگوں کی جانب سے بوڑھے امریکی شہریوں کو ان کی زندگی کی بچت یعنی بچت کی گئی رقم دھوکہ دیہی کے ذریعے لوٹ لی گئی جبکہ فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) نے اب نئی دہلی میں امریکی سفارت خانے میں سی بی آئی، انٹرپول اور دہلی کی انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے ایک مستقل نمائندہ تعینات کیا ہے۔ اور پولیس کو ٹاسک دیا گیا ہے کہ ان گروہوں کا پردہ فاش کرے جبکہ کرپٹو کرنسیوں کے ذریعے ہندوستانی سرزمین سے کام کرنے والے سنڈیکیٹس کو منتقل کی گئی رقم کو منجمد کرے گی۔
ایک خصوصی انٹرویو میں امریکی سفارتخانے کے قانونی اتاشی اور ایف بی آئی کے جنوبی ایشیا کے سربراہ ٹائمز آف انڈیا کو بتایا کہ متاثرین کے ذریعے ایف بی آئی کی ویب سائٹ پر رپورٹ کردہ رومانس سے متعلق دھوکہ دہی جو 2021 میں کی گئی تقریبا 8,000 کروڑ روپے کے نقصانات کا تخمینہ ظاہر کرتی ہے۔ جبکہ 2022 کے آخری 11 ماہ جس میں ‘ٹیک سپورٹ’ جرائم کو شامل کریں تو دو سالوں میں 3 بلین ڈالر کے نقصانات بنتے ہیں۔ ان کا مزید بتانا تھا کہ ان فراڈ کا زیادہ تر شکار 60 سال سے زیادہ عمر کے بزرگ ہیں۔