حالیہ سیلاب کے دوران امداد میں کمی کی وجہ وسائل کا فقدان ہے،پاکستان امریکہ تعلقات نہیں، ڈیرک شولیٹ

0
27

امریکی محکمہ خارجہ کے قونصلر ڈیرک شولیٹ نے کہا ہے کہ 2010 کے سیلاب کے مقابلے میں حالیہ سیلاب کے دوران امریکی امداد میں کمی کی وجہ وسائل کا فقدان ہے،پاکستان امریکہ تعلقات نہیں۔

باغی ٹی وی : ڈیرک شولیٹ نے رواں ماہ کے آغاز میں پاکستان کا دورہ کیا تھا جہاں انہوں نے سیلاب سے ہونے والی تباہی کے حوالے سے پانچ کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی امداد دینے کی یقین دہانی کے علاوہ پاکستان امریکہ تعلقات کے 75 برس مکمل ہونے کے حوالے سے تقریبات میں بھی شرکت کی تھی۔

عالمی رہنماؤں نے یقین دلایا کہ پورے اخلاص کے ساتھ پاکستان کی مدد کی جائے گی،وزیراعظم

واشنگٹن سے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے ڈیرک شولیٹ کا کہنا تھا کہ سنہ 2010 میں صورتحال یکسر مختلف تھی۔امریکی کانگریس نے اس وقت پاکستان میں عوام کی فلاح کے لیے اربوں ڈالر مختص کر رکھے تھے جو افغان جنگ میں کی گئی کوششوں کے اعتراف میں دیے گئے تھے لیکن اس وقت ہمارے پاس وہ وسائل نہیں۔

خیال رہے کہ سنہ 2010 میں افغان جنگ عروج پر تھی اور اس دوران امریکہ پاکستان کو اپنا قریبی اتحادی سمجھتا تھا تاہم گذشتہ 12 سال کے دوران امریکہ پاکستان تعلقات میں اتار چڑھاؤ دیکھنے کو ملے ہیں گذشتہ برس امریکی کی سربراہی میں نیٹو افواج کا افغانستان سے انخلا ہوا تھا جس کے بعد سے وہاں طالبان کی حکومت ہے۔

ہمیں تعمیر نو اور بحالی کے لیے بہت زیادہ فنڈز کی ضرورت ہے،بلاول بھٹو

تاہم ڈیریک شولیٹ کے مطابق امداد میں واضح کمی کی وجہ تعلقات میں سرد مہری ہرگز نہیں بلکہ عالمی معاشی بحران اور یوکرین جنگ بھی اس کی وجوہات میں سے ہیں دنیا میں تقریباً ہر جگہ ہی معاشی مشکلات گھمبیر ہو رہی ہیں اور یورپ اس وقت یوکرین جنگ کے باعث اپنے سب سے بڑے انسانی المیے سے گزر رہا ہے۔

انہوں نے بی بی سی سے گفتگو میں کہا کہ یورپی یونین نے اس سال کے اپنے زیادہ تر وسائل پہلے ہی خرچ کر دیے ہیں لیکن ہمیں یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ سیلاب متاثرین کی بحالی میں اگلے کئی ماہ لگ سکتے ہیں اس لیے ہمیں امداد کے لیے تیار رہنے کی ضرورت ہے۔

انھوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں ورلڈ بینک پاکستان میں سیلاب کے حوالے سے اپنا تجزیہ پیش کرے گا جس سے یہ معلوم ہو گا کہ پاکستان میں کن چیزوں کی خصوصاً ضرورت ہے اور جب ہمارے پاس یہ معلومات ہوں گی، تو ہمیں واضح انداز میں حکمتِ عملی بنانے کا موقع ملے گا۔

واضح رہے کہ سنہ 2010 کے سیلاب کے باعث حالیہ سیلاب سے کم تباہی ہوئی تھی تاہم امریکہ سمیت دیگر ممالک کی جانب سے اس ضمن میں بڑھ چڑھ کر امداد دینے کے علاوہ آئی ایم ایف سے پاکستان کے لیے شرائط میں نرمی کا بندوبست بھی کیا گیا تھا۔

اقوامِ متحدہ کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق سنہ 2010 کے سیلاب کے دوران امریکہ کی جانب سے پاکستان کے لیے 90 کروڑ ڈالر کی امداد کا اہتمام کیا گیا تھا اور آئی ایم ایف سے بجٹ خسارے کے اہداف میں نرمی کی منظوری بھی دلوائی گئی تھی۔

اس کے علاوہ دیگر عالمی مالیاتی اداروں کی جانب سے بھی پاکستان کی مدد کرنے میں امریکی تعاون پیش پیش تھا۔

Leave a reply