حال ہی میں فیفا کی جانب سے پاکستان فٹبال فیڈریشن کے معاملات میں بیرونی مداخلت پر پاکستان کی رکنیت معطل کی گئی ہے جس پر فٹ بالر مایوسی کا اظہار کر رہے ہیں-
اباغی ٹی وی : 7 اپریل کو جاری خبروں کے مطابق فیفیا نے پی ایف ایف ہیڈ کوارٹر پر مبینہ قبضے کی وجہ سے رکنیت معطل کی ہے پاکستان فٹبال فیڈریشن نارملازیشن کمیٹی کو اختیارات کی واپسی تک پاکستان کی رکنیت معطل رہے گی۔
فیفا نے پی ایف ایف کے معاملات میں بیرونی مداخلت پر پاکستان کو رکنیت معطل کرنے کے حوالہ سے وارننگ بھی دی تھی،فیفا کی جانب سے لکھے گئے ایک خط میں کہا گیا تھا کہ بدھ 31 مارچ کی رات تک فیڈریشن کا چار ج ہارون ملک کے حوالے نہ کیا گیا تو پاکستان فٹبال کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ پی ایف ایف کے فٹبال ہاؤس میں در اندازی کا معاملہ کانگریس اجلاس میں لے جایا جائے گا۔اگر فیڈریشن کے حالات بہتر نہ ہوئے تو پاکستان فٹبال فیڈریشن کی رُکنیت کو معطل بھی کیا جاسکتا ہے-
فیفا سے پاکستان فٹ بال فیڈریشن (پی ایف ایف) کی رکنیت معطل ہونے پر قومی فٹبالرز نے مایوسی کا اظہارکر رہے ہیں-
اس سلسلے میں فٹ بالر کلیم اللہ کا کہنا تھا کہ پانچ سال میں دوسری مرتبہ پاکستان فٹبال فیڈریشن کومعطل کیا ہے، صورتحال کا سب سے زیادہ نقصان قومی فٹبالرز اور پاکستان کے امیج کا ہے-
قومی ویمن فٹ بالر فاطمہ انصاری کا کہنا تھا کہ معطلی کے بعد ہم سب کا مستقبل تباہ ہوجائے گا، موجودہ صورتحال پاکستان میں فٹبالرز کےلیے بہت دکھ کی بات ہے۔حکومت کو ان حالات میں کنٹرول کرنا چاہیے .
تاہم اب ویمن فٹ بالر سحر زمان نے بھی حکام سے اپیل کی ہے کہ ‘پاکستان میں فٹ بال بچائیں’۔
سحر زمان نے ایک انسٹاگرام پر ویڈیو پیغام میں حکام سے اپیل کی ہے کہ وہ فیفا کے ذریعہ پاکستان فٹ بال فیڈریشن پر حالیہ پابندی سے متعلق معاملے کو دیکھیں۔
اطلاعات کے مطابق سحر زمان جو کنیئرڈ کالج کی سابقہ طالبہ ہیں اور پاکستان کی قومی ٹیم کا حصہ ہیں ، نے ایک ویڈیو پیغام شیئر کیا ہے جس میں انہوں نے پاکستان پر حالیہ پابندی کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا ہے۔
سحر نے کہا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ پاکستان میں اس وقت فٹ بال کے حالات بہت خراب جا رہے ہیں فیفا نے پہلے ہی پاکستان کی رکنیت کو معطل کرد یا ہے اور ہو سکتا ہے کہ آنے والے وقتوں میں ہم پر پانچ سالوں کے لئے پابندی بھی لگ جائے-
اس کا مطلب ہے کہ فٹ بال پلئیرز کسی بھی عالمی مقابلے اور کسی بھی عالمی میدان میں پاکستان کی نمائندگی نہیں کر سکیں گے یہ ایک بہت بڑی زیادتی ہو گی ان سب کھلاڑیوں کے ساتھ جنہوں نے اپنی پوری زندگی یا زندگی کا بہت بڑا ٹائم فٹ بال کو دیا ہے-
انہوں نے کہا کہ اس فیصلے سے ماضی ، حال اور مستقبل کے کھلاڑی متاثر ہوتے ہیں-
ویڈیو پیغام کے اختتام پر ، نوجوان کھلاڑی نے کہا کہ اس وقت میں درخواست کرتی ہوں یہ ایک عاجزانہ گزارش ہے ان لوگوں سے ، جو اس مسئلے کا حل نکال سکتے ہیں ، جوکسی نہ کسی طرح ہمارے فٹ بال کو بچا سکتے مہربانی کر کے ان سے میری عاجزانہ اپیل ہے کہ آنے والے بچوں کے ساتھ ہم کھلاڑیوں کے ساتھ یہ زیادتی نہ ہونے دیں اس مسئلے کا حل نکالیں تاکہ ہم دل جان لگا کر پاکستانی جھنڈے کی نمائندگی کر سکیں اور پاکستان کا نام عالمی سطح پر روشن کر سکیں-
واضح رہے کہ سحر زمان پاکستان ویمن فٹ بال کے مکس فیلڈر ہیں۔ وہ دو بار قومی کھیل میں طلائی تمغہ اور پانچ مرتبہ نیشنل ویمن فٹ بال گولڈ میڈل اپنے نام کر چکی ہیں-








