شہید بینظیر آباد: خاتون اول آصفہ بھٹو زرداری اور وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ورلڈ بینک کے وفد کے ہمراہ دورہ کیا،
نظر محمد لغاری گوٹھ میں سیلاب متاثرین کے لیے تعمیر شدہ گھروں کا معائنہ کیا،آصفہ بھٹو اور ایم ڈی ورلڈ بینک نے متاثرہ خواتین میں گھروں کی ملکیت کی اسناد تقسیم کیں،ایم ڈی ورلڈ بینک کی خواتین سے ملاقات، دستکاری کا کام بھی دکھایا گیا،وفد کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ نظر محمد لغاری گوٹھ میں سیلاب سے تباہ 32 گھروں کی نوتعمیر کی گئی ہے، آصفہ بھٹو کا کہنا تھا کہ یہ منصوبہ خواتین کو مالکانہ حقوق دینے والا پاکستان کا سب سے بڑا پروگرام ہے، سندھ حکومت دیہی خواتین کو با اختیار بنانے کے لیے پرعزم ہے،
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ سنہ 2022ء کے سیلاب میں سندھ میں 21 لاکھ مکانات تباہ ہوئے، ورلڈ بینک کی 500 ملین ڈالر کی ابتدائی امداد سے گھروں کی بروقت تعمیر ممکن ہوئی، ورلڈ بینک نے امداد میں مزید 450 ملین ڈالر کا اضافہ کیا ہے، یہ رقم 7 لاکھ 78 ہزار گھروں کی تعمیر میں مددگار ثابت ہوئی، 450 ملین ڈالر میں سے 54.92 ملین ڈالر پانی، صفائی اور صحت عامہ کے لیے مختص کی ہے،واش منصوبے سے ایک ہزار دیہاتوں کے 66691 گھرانے مستفید ہوں گے،ایم ڈی ورلڈ بینک نے سندھ حکومت کی قیادت اور وژن کو سراہا،ورلڈ بینک نے سندھ حکومت کے ساتھ تعاون جاری رکھنے کا عزم کیا
علاوہ ازیں خاتون اول آصفہ بھٹو زردای اور وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ضلع شہید بینظیر آباد کا دورہ کیا،وزیراعلیٰ سندھ اور ورلڈ بینک وفد نے بیسک ہیلتھ یونٹ (بی ایچ یو) جام صاحب کا معائنہ کیا،دورے کے دوران ہیلتھ ورکرز اور مریضوں سے ملاقات کی،وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو و پی پی ایچ آئی سی ای او جاوید جاگیرانی نے بریفنگ دی، وفد نے مختلف شعبوں میں خدمات اور کارکردگی کا جائزہ لیا ،بی ایچ یو جام صاحب میں ماہانہ 20,310 مریض مستفید ہوتے ہیں،وزیراعلیٰ سندھ نے مختلف شعبہ جات اور سہولیات کو تسلی بخش قرار دیا