پشاور: سینیٹ انتخابات کیلئے صدارتی آرڈیننس کومسترد کرتے ہیں:اطلاعات کے مطابق عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) نے سینیٹ انتخابات کے لیے صدارتی آرڈیننس مسترد کردیا۔
پی ٹی آئی کے اپنے اراکین اور اتحادیوں میں پھوٹ پڑنے کا خدشہ ہے اسی لئے مسلط حکومت پارلیمنٹ کی بے توقیری کررہی ہے۔ اے این پی کسی بھی غیرآئینی اقدام کے خلاف ہر فورم پر سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح کھڑی رہے گی
4/4— Asfandyar Wali Khan (@AsfandyarKWali) February 6, 2021
اے این پی کے سربراہ اسفند یار ولی خان کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی اجلاس جاری ہے، سلیکٹڈ حکومت پارلیمنٹ کی بے توقیری کر رہی ہے۔
پارلیمنٹ میں ناکام حکومت صدارتی آرڈیننس کے ذریعے اپنا فیصلہ مسلط کرنا چاہتی ہے۔موجودہ حکومت ہر ادارے کو متنازعہ بنانے کی بھرپور کوشش کررہی ہے۔ انکے مشاورین بھی انہی کی طرح نااہل اور نکمے ہیں جو اس طرح کے مشورے دے رہے ہیں۔آرڈیننس کا مطلب دراصل حکومتی اراکین پر عدم اعتماد ہے
3/4— Asfandyar Wali Khan (@AsfandyarKWali) February 6, 2021
ان کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی اجلاس کے باوجود آرڈیننس کا نفاذ صرف نئے پاکستان ہی میں ممکن ہے۔انہوں نے کہا کہ کیس سپریم کورٹ میں زیرِ سماعت ہونے کے باوجود آرڈیننس کا فیصلہ گھبراہٹ اور نااہلی کا اعتراف ہے۔
کیس سپریم کورٹ میں زیرسماعت ہونے کے باوجود آرڈیننس کا فیصلہ گھبراہٹ اور نااہلی کا اعتراف ہے۔آئینی ترمیم کے بغیر سینیٹ الیکشن کا طریقہ کار تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔آرڈیننس کے ذریعے آئین میں ترمیم نہیں کی جاسکتی، ان میں ہمت ہے تو قانون سازی کریں
2/4— Asfandyar Wali Khan (@AsfandyarKWali) February 6, 2021
اسفند یار ولی نے کہا کہ آئینی ترمیم کے بغیر سینیٹ الیکشن کا طریقہ کار تبدیل نہیں کیا جا سکتا، آرڈیننس کے ذریعے آئین میں ترمیم نہیں کی جاسکتی، ان میں ہمت ہے تو قانون سازی کریں۔
اے این پی سینیٹ انتخابات کیلئے صدارتی آرڈیننس مستر کرتی ہے۔ قومی اسمبلی اجلاس جاری ہے لیکن سلیکٹڈ حکومت پارلیمنٹ کی بے توقیری کررہی ہے، قومی اسمبلی اجلاس کے باوجود آرڈیننس کا نفاذ صرف نئے پاکستان میں ہی ممکن ہے
1/4— Asfandyar Wali Khan (@AsfandyarKWali) February 6, 2021
سربراہ اے این پی نے کہا کہ پارلیمنٹ میں ناکام ہونے کے بعد حکومت صدارتی آرڈیننس کے ذریعے فیصلہ مسلط کرنا چاہتی ہے
اسفند یار ولی خان نے کہا کہ حکومت کے مشیر بھی نااہل ہیں جو اس طرح کے مشورے دے رہے ہیں، پی ٹی آئی کے اپنے اراکین اور اتحادیوں میں پھوٹ پڑنے کا خدشہ ہے۔
اسفند یار ولی کا کہنا تھا کہ اے این پی کسی بھی غیرآئینی اقدام کے خلاف ہر فورم پر سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح کھڑی رہے گی۔