موٹروے،سروس ایریاز پراشیاء کی مہنگے داموں فروخت پر سخت برہمی کا اظہار

0
24

ایوان بالا ء کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر پرنس عمر احمد زئی کے زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔

قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹر ہدایت اللہ کی جانب سے 17اگست 2022کو منعقد ہونے والے سینیٹ اجلاس میں اٹھائے گئے عوامی اہمیت کا معاملہ برائے سکھرملتان موٹروے پر باڑ نہ ہونے کی وجہ سے ٹریفک حادثہ، سکھر حیدرآباد موٹروے منصوبے پر بریفنگ، موٹروے پر قائم ریسٹ ایئر کے الاٹمنٹ کی پالیسی اور اشیاء خورد و نوش کی قیمتوں اور معیار کو کنٹرول کرنے کے میکنزم، موٹرویز اور ہائی ویز کے اطراف درخت لگانے اور خوبصورتی کے منصوبہ جات کی تفصیلات، موٹروے اور ہائی و یز پر ٹول ٹیکس کے حوالے سے پالیسی اور این ایچ اے بورڈ کے اختیارات، آئی جی موٹروے پولیس سے موٹروے پولیس میں بھرتیوں کے عمل کو وقتی طور پر روکنے کے علاوہ موٹروے زون پر آفیسرز کی تعیناتی، اسٹاف کی کمی کی وجہ سے ادارے کے مسائل اور ان کے تدارک کیلئے گئے اقدامات،حادثات سے بچاؤ اور ڈرائیوروں کی تعلیم کیلئے ٹرینگ اور ورکشاپس وغیرہ کیلئے اٹھائے گئے اقدامات کے معاملات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔

چیئرمین این ایچ اے قائمہ کمیٹی کو صوبہ بلوچستان میں حالیہ بارشوں اور سیلابی صورتحال کی وجہ سے شاہراؤں کو ہونے والے نقصانات بارے تفصیلی آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ صوبہ بلوچستان میں گزشتہ ایک صدی کے دوران اتنی شدید بارشیں اور سیلابی صورتحال پیدا نہیں ہوئی جتنی حالیہ دنوں میں دیکھنے میں آئی۔ صوبہ سندھ، بلوچستان، کے پی کے اور جنوبی پنجاب بارشوں کی وجہ سے شدید متاثر ہوئے۔ بحالی کے کام کئے جا رہے ہیں۔ چیئرمین کمیٹی سینیٹر پرنس عمر احمد زئی نے کہا کہ حب پل پر بہت زیادہ ٹریفک ہوتی ہے اگر کوئی گاڑی خراب ہو جائے تو گاڑیوں کی لمبی لائینیں لگ جاتی ہیں جب نیا پل بنایا جائے تو موثر منصوبہ بندی اور ڈیزائنگ کی جائے اور دونوں اطراف کی سڑکیں دو رویہ ہونی چاہئے۔ جس پر سیکرٹری مواصلات نے کمیٹی کو بتایا کہ حب پل سیلاب کی وجہ سے گر گیا تھا۔پانی کا دباو کم نہیں ہورہا متبادل راستہ بنانا بھی مشکل ہے۔حب پل کی جگہ جدید پل بنائینگے اور انڈس ہائی وے پر بہت پانی کھڑا ہے۔ابھی وہ شاہراہ قابل استعمال نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ این فائیو کو کھول دیا گیا ہے وہ سندھ کی لائف لائن۔ جب تیز اور زیادہ پانی آتا ہے پل کی بنیادیں خراب ہو جاتی ہیں سیلابی ریلوں سے متاثرہ سڑکوں پر کام کر رہے ہیں اور بائی پاس بھی بنائے جا رہے ہیں۔ این فائف پر مختلف مقامات پر پانی کھڑا ہے اور گاڑیاں خراب ہونے کی وجہ سے ٹریفک بلاک تھی اب N-5 مکمل طور پر کھل گئی ہے۔ٹریفک رواں دواں ہے ایک ہفتہ پہلے مسائل تھے میں نے خود جا کران تمام کاموں کا جائزہ لیا ہے۔ جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ سیکرٹری مواصلات جو چیئرمین این ایچ اے بھی ہیں نے بہت اچھا کام کیا۔ ان کے کام کو سراہتے ہیں چیئرمین کمیٹی و اراکین کمیٹی نے این ایچ چیئرمین کی اچھی کارکردگی پر تعریف کی اور ان کے کام کو سراہتے ہوئے انہیں تعریفی خط بھی دیا۔

سینیٹر کامل علی آغا نے کہا کہ موٹروے پر کوئی پوچھنے والا نہیں رہا ٹول ٹیکس بڑھا دیا جاتا ہے 160روپے سے ٹول ٹیکس شروع ہو کر 1ہزار سے اوپر ہو چکا ہے۔ شہرویوں کی جیبوں پر ہاتھ صاف کیا جا رہا ہے۔غریب آدمی کا موٹرو ے پر سفر کرنا محال ہو چکا ہے۔سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ موٹر وے پر قائم سروس ایریا میں غریب آدمی چائے تک افورڈ نہیں کر سکتا۔ سینیٹر دنیش کمار نے کہا کہ ایم 8 پر دو کلومیٹر کا کام روکا ہوا ہے ہر میٹنگ میں معاملہ اٹھاتے ہیں مگر عملدرآمد نہیں ہوتا جس پر چیئرمین این ایچ اے نے کہا کہ ایم 8 اگلے 48 گھنٹوں میں چالو کر دیا جائے گا۔ آئی جی موٹر وے خالد محمود نے کمیٹی کو بتایا ایم نائن موٹروے نہیں عام شاہراہ ہے اور سپر ہائی وے جانور آگے آنے سے حادثہ ہوا تھا اور ایم نائن کے اطراف میں باڑ ممکن نہیں ہے۔ ہم صرف موٹرویز پر باڑ لگاتے ہیں ہر سڑک پر نہیں۔ جس پر سینیٹر کامل علی آغا نے کہا کہ آپ ہائی ویز قواعد پڑھیں دنیا میں ہائی ویز موٹر ویز پر باڑ لگائی جاتی ہے۔ چیئرمین این ایچ اے نے کہا کہ حیدر آباد کراچی موٹر ویز پر باڑ لگانے میں مشکلات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فیسنگ نہ ہونے کی وجہ سے ابھی تک ایک حادثہ بھی نہیں ہوا لوگ باڑ کو چوری کر لیتے ہیں۔ ایف آئی آر درج کروائی ہیں اور معاملے کو اٹھایا بھی گیا ہے مگر مقامی پولیس باڑ چوروں کو پانچ منٹ تھانے میں بٹھا کر چھوڑ دیتی ہے اس حوالے سے اقدامات اٹھانے چاہیں کہ کوئی ایف آئی آر درج ہو تو قانون کے مطابق ایکشن لیا جائے۔ آئی جی پولیس نے کمیٹی کو بتایا کہ صوبہ بلوچستان میں سو کلو میٹر پر انفورسمنٹ کر دی گئی ہے ہائی وے پولیس تشکیل دی جا رہی ہے۔ این 25اور این 10پر بھی فوکس ہے اور بھرتیوں کو عمل جاری ہے۔ M-9 پر 97 فلنگ اسٹیشن تھے اس لئے باڑ نہیں لگ سکی۔انہوں نے قائمہ کمیٹی کو موٹر وے پولیس میں بھرتیوں کے عمل میں وقتی طور پر تعطل کی وجوہات سے تفصیل سے آگاہ کیا۔

کمیٹی اجلاس میں حیدرآباد سکھرموٹروے تعمیر کے معاملے کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ جتنے پراسس تھے وہ مکمل کر لئے گئے ہیں اٹلی کی ایک کمپنی نے بڈنگ میں حصہ لیا ہے اٹلی کی حکومت سے بھی معلومات لیں ہیں اور پاکستان کے اٹلی میں قائم سفارتخانے سے بھی اُس کمپنی کے متعلق معلومات حاصل کی ہیں۔ پشاور کراچی تک موٹروے کی کل لمبائی 1522کلومیٹر ہے جس میں سے 1216کلو میٹر مکمل ہو چکی ہے اور 306 کلو میٹر M-6 کو اس سے ملانا ہے اس پر 15 انٹر چینج،10 سروس ایریا،12 ریسٹ ایریا،6 فلائی اوور اور 61 کلو میٹر سروس روڈ تعمیر کی جائے گی۔M-6 سات اضلاع سکھر، خیر پور، نوشہرہ فیروز، بے نظیر آباد، مٹیاری، حیدر آباد اور جامشوروہ سے گزرے گا۔سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ ایک کمپنی کو پہلے ریکوائرمنٹس پوری نہ ہونے پر ڈسکوالیفائی کیا گیا۔ایک کمپنی پہلے نا اہل ہوئی بعد اہل ہو گئی یہ لاجک سمجھ نہیں آرہا اس کمپنی کے متعلق تفصیلات کمیٹی کو آگاہ کی جائیں۔

این ایچ اے حکام نے قائمہ کمیٹی کو ٹول فیس بارے تفصیلی آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ جتنے بھی کنسیشن معاہدے ہوئے ہیں ان میں سالانہ دس فیصداضافہ شامل ہے۔ ایم نائن اور سیالکوٹ موٹر وے پر آٹھ فیصد بڑھیں گے۔ سینیٹر کامل علی آغا نے کہا کہ جس موٹروے یا ہائی وے پر ٹول ٹیکس وصول کیا جاتا ہے اس کی مرمت پر بھی اسی سے خرچ ہونا چاہیے نہ کہ ایک جگہ سے اکٹھا کر کے پورے ملک میں تقسیم کیاجائے۔انہوں نے کہا کہ M-2 پر گاڑی چلانا بہت مشکل ہو گیاہے۔ اربوں روپے کی کمائی ہوتی ہے مگر مینٹینس پر خرچ نہیں کیا جاتا۔قائمہ کمیٹی نے ٹال پلازوں کے معاہدوں،مرمت پر آنے والے اخراجات، آمدن کی تفصیلات طلب کر لیں۔سینیٹر سیف اللہ ابڑو کے سوال کے جواب میں کمیٹی کو بتایا گیا کہ ہکلہ ڈی آئی خان موٹر وے پر 11 انٹر چینج اور 22 ٹول پلازے ہیں اور جولائی 2022 سے ٹول پلازے ایف ڈبلیو او کے پاس ہیں۔ جنوری میں اس موٹر وے کو کھولا گیا تھا اور تین ماہ کیلئے 7.5 کروڑ کا فی ماہ ٹھیکہ دیا گیا تھا۔ 10 اپریل2022 سے جولائی تک جی ایم این ایچ اے اس کوچلا رہے تھے اور 6.5 کروڑ فی ماہ کی آمدن دی گئی۔اراکین کمیٹی نے موٹرویز کے سروس ایریا میں قائم پیٹرول پمپ پر لوٹ مار کا سخت نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام سے اقدامات اٹھانے کی ہدایت کر دی۔

سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے کہاکہ پیٹرول پمپ والے عوام کو لوٹ رہے ہیں ایک پمپ پر 14 ہزار میں ٹینک فل ہوتاہے اور دوسرے پر 18 ہزار روپے میں۔ torwکوئی پوچھنے والا نہیں رہ گیا۔ متعلقہ محکمے موثر اقدامات اٹھائیں۔ قائمہ کمیٹی نے سروس ایریاز پر اشیاء کی مہنگے داموں فروخت پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ محکموں کو اقداما ت اٹھانے کی ہدایت کی اور اس حوالے سے قانون سازی عمل میں لانے کا بھی فیصلہ کیا۔کمیٹی کوبتایا گیا کہ جرمانے بھی کیے گئے ہیں۔ جس پر سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے کہاکہ آج تک خلاف ورزی کرنے پرکسی کا معاہدہ ختم نہیں کیا گیااگر سخت اقدامات اٹھائے جاتے تو عوام خور نہ ہوتی۔پیٹرول پمپس پر پیمانے کی مقدار پر مسلسل چیک رکھا جائے تاکہ لوگوں کوپوری مقدار میں تیل میسر ہو سکے۔قائمہ کمیٹی کو ہائی ویز اور موٹرویز کے اطراف شجر کاری پر تفصیلی آگاہ کیا گیا۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ لاہور موٹر وے سے عبدالحکیم، پنڈی بھٹیاں، ملتان، سکھر موٹر وے پر تقریبا 840352 درخت لگائے گئے ہیں۔ سکھر سے جیک آباد N-65 پر 65 ہزار، ہزارہ موٹر وے پر 84 ہزار، اسلام آبادسے لاہور 6 لاکھ، کراچی سے حیدرآبا دM-9 موٹر وے پر تقریبا 4 لاکھ درخت لگائے گئے ہیں۔قائمہ کمیٹی نے شجرکاری کے حوالے سے آنے والی لاگت، معاہدات کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے فیصلہ کیا کہ جہاں شجر کاری کی گئی ہے اس کا معائنہ کیا جائے گا اور اس کیلئے مختلف جگہوں کے دورے بھی کیے جائیں گے۔

قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹرز سیف اللہ ابڑو، کامل علی آغا، دنیش کمار، عابدہ محمد عظیم، محمد اکرم، احمد خان اور ہدایت اللہ کے علاوہ سیکرٹری و چیئرمین این ایچ اے، ایڈیشنل سیکرٹری این ایچ اے، آئی جی موٹروے پولیس و دیگر متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی

پولیس کی زیادتی، خواجہ سراؤں نے ملک گیر احتجاج کی دھمکی دے دی

پلاسٹک بیگ پر پابندی لگی تو خواجہ سراؤں نے ایسا کام کیا کہ شہری داد دینے پر مجبور

کرونا لاک ڈاؤن، شادی کی خواہش رہی ادھوری، پولیس نے دولہا کو جیل پہنچا دیا

کرونا لاک ڈاؤن، گھر میں فاقے، ماں نے 5 بچوں کو تالاب میں پھینک دیا،سب کی ہوئی موت

دس برس تک سگی بیٹی سے مسلسل جنسی زیادتی کرنیوالے سفاک باپ کو عدالت نے سنائی سزا

شادی شدہ خاتون کے ساتھ اجتماعی زیادتی کے بعد ملزمان نے ویڈیو وائرل کر دی

وفاقی دارالحکومت میں ملزم عثمان مرزا کا نوجوان جوڑے پر بہیمانہ تشدد،لڑکی کے کپڑے بھی اتروا دیئے، ویڈیو وائرل

Leave a reply