شام کے عبوری صدر احمد الشرع غیر متوقع طور پر ترکیہ کے شہر استنبول پہنچے، جہاں ان کی ترک صدر اردوان سے براہِ راست ملاقات ہوئی۔

بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق یہ ملاقات ایسے وقت میں ہوئی ہے جب امریکی حکومت نے شام پر عائد اقتصادی پابندیاں ختم کرنے کا اعلان کیا ہے، جسے دونوں رہنماؤں نے علاقائی امن و ترقی کے لیے خوش آئند قدم قرار دیا۔ملاقات میں ترک انٹیلیجنس ادارے MIT کے سربراہ ابراہیم کالن، وزیر خارجہ حکان فدان، وزیر دفاع یشار گولر اور شام کے وزیر خارجہ اسد حسن شیبانی بھی شریک تھے۔

ترک صدر نے گفتگو کے دوران شام کی علاقائی سالمیت کے تحفظ پر زور دیا اور اسرائیلی افواج کی شام میں موجودگی پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ ساتھ ہی شام میں سرگرم شدت پسند گروہوں اور قید عسکریت پسندوں کے مسئلے پر بھی تفصیل سے بات چیت کی گئی۔شام کے عبوری صدر احمد الشرع نے ترک حکومت کی جانب سے مسلسل حمایت اور بین الاقوامی سطح پر پابندیاں ختم کرانے میں کردار ادا کرنے پر صدر اردوان کا شکریہ ادا کیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال کے آخر میں شام کے اپوزیشن گروہوں نے احمد الشرع کی سربراہی میں بشار الاسد حکومت کا تختہ الٹ دیا تھا، جس کے بعد بشار الاسد اپنے خاندان سمیت روس منتقل ہو گئے تھے۔29 جنوری کو احمد الشرع کو باضابطہ طور پر شام کا عبوری صدر مقرر کیا گیا، اور اس کے بعد وہ سعودی عرب کے دورے پر بھی گئے، جہاں ولی عہد محمد بن سلمان نے ان کی ملاقات سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے کروائی۔

مقبوضہ کشمیر میں آپریشن بنیان مرصوص کے پوسٹرز لگ گئے

ادبی دنیا کا پہلا ایوارڈ.تحریر:کنزہ محمد رفیق

غزہ: اسرائیلی فضائی حملے میں ایک ہی خاندان کے 11 افراد شہید

بنگلہ دیش، سیاسی بحران ٹل گیا، ڈاکٹر یونس ذمہ داریاں جاری رکھیں گے

ویزا فراڈ اور انسانی اسمگلنگ میں ملوث خاتون سمیت 5 ملزمان گرفتار

Shares: