تاریخی مسجد شاہ جہاں کے محافظ چور بن گئے ،مسجد اجڑنے لگی

ٹھٹھہ ،باغی ٹی وی(نامہ نگار راجہ قریشی)تاریخی مسجد شاہ جہاں کے محافظ چور بن گئے ،مسجد اجڑنے لگی
تفصیل کے مطابق پاکستان کی تاریخی مسجد شاہ جہاں میں تعینات سرکاری اہلکاروں نے لوٹ مار اور چوری کا عمل شروع کردیا ہے ،مسجد سے قیمتی سامان نکال کر گم کیا جانے لگا اسی کچھ عرصہ قبل اقراء یونیورسٹی کراچی کےکچھاسٹوڈنٹس شاہجہان مسجد ٹھٹہ میں اپنے تعلیمی وزٹ پر آئے ڈاکومنٹس کےکام کے دوران کلچر اینڈ ٹورزم ڈیپارٹمنٹ کا ملازم انچارج مولوی عبدالغفور سٹھیو نے ان سے زبردستی 5000 روپے مانگے اور نہ دینے پر کام بند کرنے کی دھکی دی۔ تو انہوں نے بار بار اور بہت سمجھایا کہ ہم یونیورسٹی کے طالب علم ہیں اور اپنا تھیسس تیار کررہے ہیں مگر انچارج نے آخر ان سے زبردستی 2000 روپے وصول کئے اور فورا چلا گیا۔ان طلباء نے وہاں موجود تمام لوگوں اور ٹھٹھہ کے مقامی افراد کو یہ بات بتائی۔ تووہاں موجود بیسیوں لوگوں نے انچارج مولوی عبدالغفور سٹھیو پر انجینئر سرفراز جتوئی اور کیئر ٹیکر افسر غیور عباس شاہ کے ساتھ مل کر مسجد میں موجود لوہے کے قیمتی پائپ اور بانس اور دیگر مشینری رات کے اندھیرے میں 2 ڈاٹسن بھروا کر نامعلوم جگہ پر منتقل کردئے ، اور شاہجہان مسجد شریف کے لئے آنے والے ایڈہاک لاکھوں روپے کے بجٹ، اور واش رومز، وغیرہ کی رقم میں خرد برد کرنے لگے ،مقامی لوگوں نے ان کرپٹ عناصر کے خلاف شفاش تحقیقات کا مطالبہ کرتے سخت سے سخت سزا دینے کامطالبہ کردیا۔ لوگوں نے مزید بتایا کہ 20 سال سے مسجد کی مرمت کاکام بھی نہیں کرایاگیا اور لاکھوں روپے مینٹیننس کے بھی کرپشن کی نظر ہوجاتے ہیں۔ اس کرپٹ ٹولے کو شاہجہان مسجد سے فورا ھٹایا جائے اور انکے خلاف انکوائری کروائی جائے ورنہ ٹھٹہ کے باشعور شہری اور شاہجہان مسجد کے نمازی سخت احتجاج کرتے ہوئے ٹھٹھہ سجاول روڈ بلاک کریں گے۔

Leave a reply