شہباز گل دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

0
35

پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے رہنما اور چیف آف اسٹاف شہباز گل کو اسلام آباد کی مقامی عدالت میں پیش کردیا گیا ہے، جہاں پولیس کی جانب سے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی تھی جس عدالت نے انہیں دو روزہ ریمانڈ دےدیا۔

شہباز گل کو تھانہ کوہسار کی پولیس نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کے روبرو پیش کیا گیا۔ ڈیوٹی مجسٹریٹ عمر شبیر نے کیس کی سماعت کی۔

اس موقع پر پولیس کی جانب سے شہباز گل کے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی، جس پر شہباز گل کے وکیل نے مخالفت کی۔


عدالت کی جانب سے 14 روز جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کرلیا گیا ہے۔

شہباز گل نے عدالت کے باہر کہا کہ: میرے بیان میں کچھ ایسا نہیں جس سے شرمندگی ہو کیونکہ یہ ایک محب الوطن کا بیان ہے۔

انہوں نے مزید کہا: اپنی فوج سے پیار کرنے والا بیان ہے، کسی کو اکسانے کی کوشش نہیں کی بلکہ میں نے بیوروکریسی کے افسران جو غلط بات کررہے ان کے بارے میں بات کی ہے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل دوران تفتیش شہباز گل نے انکشاف کیا کہ فوج کے خلاف بیان پارٹی سربراہ عمران خان کے کہنے پر دیا.

اس بارے میں مزید پڑھیں: فوج کے خلاف بیان عمران خان کے کہنے پر دیا،شہباز گل کا اعتراف

قبل ازیں شہباز گل کو ہتھکڑیاں لگا کر عدالت لایا گیا، جب کہ انسداد دہشت گردی اسکواڈ کے اہلکاروں نے انہیں گھیرے میں لیا ہوا تھا۔ کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کیلئے پولیس کی بھاری نفری عدالتی احاطے اور اطراف میں تعینات کی گئی، جس میں پولیس کمانڈوز بھی موجود رہے۔

شہباز گل کو کمرہ عدالت میں پہنچانے کے بعد عدالت کے دروازے بند کردیئے گئے، جب کہ میڈیا نمائندوں کو بھی اندر آنے سے روک دیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ جج کے حکم پر میڈیا نمائندگان کو روکا گیا ہے۔

واضح رہے کہ شہباز گل کے خلاف تھانہ کوہسار میں مبینہ غداری کا مقدمہ درج ہے۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شہباز گل کے خلاف سٹی مجسٹریٹ کی مدعیت میں درج بغاوت کے مقدمے کی تفصیل سامنے آگئی۔

ایف آئی آر میں درج ہے کہ شہباز گل نے ساتھیوں کے ساتھ مل کر ایک ایجنڈے کی تکمیل کے لیے نجی ٹی وی چینل پر الفاظ کہے۔

مقدمے میں کہا گیا کہ نجی ٹی وی چینل اے آر وائی نیوز کی انتظامیہ اس معاملے میں شریک جرم ہے، جس نے ملزم کو دانستہ طور پر پورا موقع دیا۔ ایف آئی آر میں درج ہے کہ ٹی وی پر شہباز گل کا بیان اور تقریر کا مقصد فوج میں بغاوت پھیلانا اور سازش کرنا تھا، اُن کی کوشش تھی کہ فوج کے مختلف گروہ بن جائیں۔

مقدمے میں کہا گیا کہ شہباز گل کے بیان اور تقریر کا مقصد تھا کہ عوام میں پاک فوج کے خلاف سازش کے تحت نفرت پھیلائی جائے۔ ایف آئی آر میں درج ہے کہ پی ٹی آئی رہنما کے مقصد کا فوجی جوانوں کو اپنے افسران کا حکم نہ ماننے کی ترغیب دینا تھا۔

مقدمے میں کہا گیا کہ شہباز گل نے ملک میں انتشار پھیلانے اور فوج کو کمزور اور تقسیم کرنے کے لیے بیان دیا۔

ایف آئی آر میں مزید کہا گیا کہ شہباز گل نے پاکستان کی سالمیت کو نقصان پہنچانے کے لیے بیان دیا، وہ ملک دشمن ایجنڈے کی تکمیل کی مجرمانہ سازش کے مرتکب ہوئے ہیں۔

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے پارٹی کی سینیر قیادت کا اجلاس آج بروز بدھ 10 اگست کو بنی گالا میں طلب کرلیا ہے۔

مرکزی قیادت کے ساتھ پنجاب کے اہم رہنماؤں کو بھی اجلاس میں بلایا گیا ہے۔

اجلاس میں شہباز گِل کی گرفتاری سے پیدا ہونے والی صورتِ حال پر غور کیا جائے گا، جب کہ 13 اگست کے لاہور جلسہ سمیت مجموعی سیاسی صورت حال اور آئندہ کا لائحہ عمل طے کئے جانے کا امکان ہے۔

Leave a reply