شہباز شریف کی کمر درد ٹھیک، کوٹ لکھپت جیل میں نواز شریف سے ملاقات

کوٹ لکھپت جیل لاہور میں شہباز شریف کی نواز شریف سے ملاقات ہوئی ہے

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف سے آج جیل میں ملاقات کا دن ہے، نواز شریف سے کوٹ لکھپت جیل میں شہباز شریف نے ملاقات کی ہے، شہباز شریف اور نوازشریف کی ملاقات ایک گھنٹے تک جاری رہی،ملاقات میں ملکی مجموعی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیاگیا .

شہباز شریف کی 13 اگست کے بعد نواز شریف سے پہلی ملاقات ہے .نواز شریف کی کمر میں درد ہے جس کی وجہ سے وہ گزشتہ روز عدالت میں پیش نہیں ہوئے ، اس سے پچھلی سماعت پر بھی وہ نیب میں پیش نہیں ہوئے تھے، نیب نے تحقیقات کے لئے بلایا تب بھی شہباز شریف پیش نہیں ہوئے دوسری جانب آج شہباز شریف کی کمر درد ٹھیک ہو گئی اور انہوں نے کوٹ لکھپت جیل میں سابق وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کی ہے.

نواز شریف کی جیل میں زندگی خطرے میں ،صحت کے حوالہ سے اہم انکشاف باغی ٹی وی سامنے لے آیا

ممکنہ ڈیل کی خبروں پر نواز شریف نے شہباز شریف سے کہا کہ میں کبھی بھی ڈیل نہیں کروں گا،قانونی جنگ لڑوں گا،ووٹ کو عزت دو کی بات پر قائم ہوں، حکومت جلد انجام کو پہنچنے والی ہے،این آر او کا طعنہ دینے والے بہت جلد عوام سے این آر او مانگیں گے، عوام عمران خان اور ان کی کابینہ کا احتساب کریں گے،

نواز شریف کا مزید کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر پر دنیاکو جاگنا ہو گا،

جیل میں نواز شریف کو قتل کرنے کی سازش کی جارہی ہے، شہباز شریف

نوازشریف و زرداری کو چھوڑنے کا اعلان، پاکستانی سیاست میں ہلچل مچ گئی

العزیزیہ ریفرنس،نوازشریف کی سزا کے خلاف اپیل سماعت کے لئے مقرر

نواز شریف سے ملاقات کے بعد مریم نواز کے شوہر کیپٹن ر صفدر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی سیاسی صورتحال اچھی نہیں ہے،ڈیل کی باتیں سوائے افواکے کچھ نہیں ،نوازشریف کے حوصلے بلند ہیں ،کوئی ڈیل نہیں ہورہی ،ملک کامستقبل جیل میں بیٹھے شخص سے جڑا ہے،مسلم لیگ ن کا وہی نظریہ چلے گا جو نواز شریف کا نظریہ ہے ،ایک ہی شخص ہے جو ابھی تک مردانہ وار لڑ رہا ہے ،

نواز شریف اور آصف زرداری سے ڈیل، وزیر داخلہ نے کیا جواب دیا؟

واضح رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کوٹ لکھپت جیل میں قید ہیں اور العزیزیہ ریفرنس کیس کی سزا کاٹ رہے ہیں، حکومت نے نواز شریف کا اے سی بند کر دیا ہے اور تمام سہولیات واپس لے لی ہیں، نواز شریف سے جمعرات کو ملاقات کا دن مقرر ہے

Comments are closed.