شاہد آفریدی نے سب کو بتا دیا سیاست کیا ہوتی ہے اور انسانیت کیا ہوتی ہے

قومی کرکٹ کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے سب کو بتا دیا سیاست کیا ہوتی ہے اور انسانیت کیا ہوتی ہے-

باغی ٹی وی : شاہد آفریدی نے کہا کہ اپنی زندگی گزارنا کون سی بڑی بات ہے جیسے چاہیں بیٹھیں رہیں آرام سے سب کچھ اللہ تعالیٰ نے دیا مجھے کیا ضرورت ہے میں بلوچستان وزیرستان جاؤں چترال جاؤں سندھ گھوموں کیا ضرورت ہے لیکن خدا کی قسم کھا کے کہتا ہوں کہ جو سکون مجھے ملتا ہے ان کے پاس جا کر ان کے لئے کچھ کر کے چاہے ان کے پانی مسئلے حل کروں یا ہاسپٹلز بناؤں یا راشن دے دوں یہ اطمینان اتنا زبردست ہے کہ میں آپ لوگوں کو اپنے الفاظوں میں بتا نہیں سکتا-


انہوں نے کہا اصل سیاست یہی ہے دوسروں کی خدمت کرنا ہمارے ہاں سیاستدانوں کا دماغ کچھ اور ہے وہ سیاست کو کچھ اور سمجھتے ہیں سیاست کو کاروبا بنایا ہوا ہے ہمارے مذہب کو سیاست کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے دین کو کاروبار کے لئے استعمال کیا ہوا ہے ان لوگوں نے سیاست کا مطلب ہے حقدار کو اس کا حق دینا-

شاہد آفریدی نے کہا کہ آپ سب سے یہی درخواست ہے کہ جتنا ہو سکے اس مہینے کیا پورے سال اللہ پاک ہمیں زندگی دے کے رکھے غریبوں کی مدد کریں ہمارے آس پاس ایسے بہت سے لوگ ہیں آپ خدا کی بستی جائیں نیو کراچی یہ علاقے بھرے پڑے ہوئے ہیں تکلیفوں میں ہیں لوگ کبھی آپ جا کر تو دیکھیں صپ اپنے فیملی اپنے بچوں کو گاڑی مین بٹھا جوتے خرید یں صرف ان کے لئے جوتے لےجائیں-

شاہد آفریدی نے بتایا کہ ابھی ہم راشن کے ساتھ ساتھ جوتے بھی لے کر گئے آپ یقین کریں چھوٹے چھوٹے بچے ننگے پاؤں گرم ریت پر کے اوپرپتھروں شیشے ٹوٹے ہوئے کانچ کے اوپر پھر رہے ہیں ایسی زندگی گزارتے ہیں وہ بچے ،ہم دس پندرہ ہزار کا تو اپنے بچوں کو کے ایف سی کھلا دیتے ہیں کیا ہم پانچ چھ سو روپے کے وہاں جا کر بچوں کو جوتے نہیں دلا سکتے آپ فیملی کے ساتھ بیوی بچوں کو لے کر جائیں سہراب گوٹھ کی جانب نکل جائیں خدا کی بستی کی طرف چلے جائیں اتنے بچے آپ کو ملیں گے آپ سوچ بھی نہیں سکتے-

انہوں نے بتایا کہ میں ایک بچے کو جوتے پہنا رہا تھا کہ ایک بچہ چھوٹا پاس آ کر کھڑا ہوکے روئے جا رہا تھا میں نے کہا میں پہلے اس بچے کو پہنا لوں پھر آپ کو میں دے رہا ہوں لیکن اس بچے نے اپنا پاؤں اوپر کیا ہوا تھا میں نے دیکھا خدا کی قسم اس کے پاؤں میں تین کانٹے تھے میں نے وہ نکالے وہ جوتے پہنائے اور جس خوشی سے وہ بچہ اپنی مان کی طرف گیا اور جس طرح اچھل اچھل کر اپنی ماں کو بتا رہا ہے میرے نئے جوتے آ گئے میبں آپ کو الفاظ میں بیان نہیں کر سکتا-

شاہد آفریدی نے کہا کہ اس بچے کی خوشی چھوٹا سا کام کیا ہے میں نے کوئی بڑا عمل نہیں کیا بچے کو صرف جوتے پہنائے میں نے- یہ چھوٹی چھوٹی نیکیاں اللہ کے ہاں اتنی قبول ہیں آپ کو نہیں پتہ صرف نماز اور روزوں سے نہیں آپ جنت کے دعوے دار بن سکتے کہ آپ کو جنت مل جائے گی اللہ کا کرم ہو گا تو جنت ملے اس کے بغیر جنت نہیں ملے گی آپ لوگوں کی انسانیت کی خدمت کریں تب جنت کنفرم ہے آپ لوگوں کی انسانیت کی خدمت کریں-

انہوں نے اپنی ویڈیو کے آخر میں کہا کہ جو کام شروع کیا اللہ سے دعا کریں اللہ ہم سے یہ کام لیتا رہے –

Leave a reply