توہین مذہب کیس؛ شیخ رشید اور راشد شفیق بے گناہ قرار

0
37

شیخ رشید اور راشد شفیق توہین مذہب کیس میں بے گناہ قرار دے دیئے گئے.

سعودی عرب میں وزراء کے خلاف نعرہ بازی وار مذہبی منافرت کیس میں سابق وزیر داخلہ شیخ رشید اور راشد شفیق کو بے گناہ قرار دے دیا گیا۔ مسجد نبوی کے افسوس ناک واقعہ پر شیخ رشید کے خلاف درج مقدمے پر لاہور ہوئی کورٹ راولپنڈی بینچ میں سماعت ہوئی، کیس کی سماعت جسٹس چوہدری عبدالعزیز نے کی۔

شیخ رشید اپنے وکیل ایڈووکیٹ سردار عبدالرازق خان کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے جہاں کیس کے تفتیشی افسر نے شیخ رشید احمد اور شیخ راشد شفیق کو توہین مذہب مقدمہ میں بے گناہ قرار دے دیا۔ عدالت نے شیخ رشید احمد کی جانب سے مقدمہ خارج کرنے کی پٹیشن نمٹا دی جبکہ شیخ راشد شفیق کے خلاف فیصل آباد میں درج توہین مذہب کا مقدمہ بھی خارج کر دیا گیا. عدالت کی جانب سے شیخ رشید اور شیخ راشد شفیق کو درج مقدمات سے متعلق ٹرائل کورٹ سے رجوع کرنے کا کہا گیا ہے۔

واضح رہے گزشتہ اپریل کے ماہ کے آخر میں وزیر اعظم شہباز شریف نے سعودی عرب کا دورہ کیا تھا۔ اس دورے کے دوران ان کے وفد کے دو ارکان وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب اور وزیر برائے نارکوٹیکس شاہ زین بگٹی کی مسجد نبوی میں حاضری کے دوران مبینہ طور پر تحریک انصاف کے حامیوں نے نعرے بازی کی تھی جس کی ویڈیو وائرل ہوئی اور اس کی ملکی و غیر ملکی سطح پر مذمت کی گئی تھی۔ تحریک انصاف کے کئی رہنماؤں نے اس احتجاج سے لاتعلقی ظاہر کی تھی۔

اس واقعے پر پاکستان میں بھی مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ صوبہ پنجاب کے شہر فیصل آباد کی پولیس نے توہین مذہب کے الزام میں سابق وزیرِ اعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سمیت جماعت کے مرکزی رہنماؤں کے خلاف مقدمہ درج کیا۔ جبکہ اس مقدمے میں کہا گیا کہ ‘عمران خان، فواد چوہدری، شیخ رشید، شہباز گل، شیخ راشد شفیق، صاحبزادہ جہانگیر چیکو، انیل مسرت، نبیل نسرت، عمیر الیاس، رانا عبدالستار، بیرسٹر عامر الیاس، گوہر جیلانی، قاسم سوری اور تقریباً 100 کے قریب لوگوں نے سعودی عرب کے شہر مدینہ منورہ میں مسجد نبوی کی حرمت و تقدس کو بالائے طاق رکھتے ہوئے قرآن کے احکامات کی واضح خلاف ورزی کی ہے۔’

Leave a reply