حکمرانوں کاعاشقان رسول پربدترین ریاستی ظلم وجبر دوغلےپن اورفسطائیت کی انتہاہے:ملک محمدشکیل قاسمی

0
49

کراچی :حکمرانوں کا نہتےعاشقان رسول پربدترین ریاستی ظلم وجبردوغلے پن اورفسطائیت کی انتہا ہے: ملک محمدشکیل قاسمی ،اطلاعات کے مطابق جمعیت علمائے پاکستان کے رہنمافقیر ملک محمدشکیل قاسمی نے کہاہے کہ اسلامی نظریاتی مملکت کے حکمرانوں کا نہتے عاشقان رسول پر بدترین ریاستی ظلم وجبردوغلے پن اورفسطائیت کی انتہا ہے،کیایہی حضورﷺ سے محبت ہے کہ حضورﷺ کی ناموس کی حفاظت کے لئے نکلنے والوں کو گولیوں سے بھون دیاجائے،

جمعیت علمائے پاکستان کے رہنمافقیر ملک محمدشکیل قاسمی نے کہاہے کہ حکومت کے ظلم وجبر پر مبنی ہر اقدام کی مخالفت اور آوازحق بلند کرتے رہیں گے۔حکومت کارات کو بیان کچھ ہوتاہے صبح طرزعمل کچھ اور ہوتاہے۔پیر کے روزکامیاب ہڑتال اور یوم سیاہ حکومتی اقدامات کے خلاف ریفرنڈم ہے،روزہ دارعبادت گزاروں پر اسٹریٹ فائرنگ اور بے جامقدمات پر پوری قوم یک زبان ہے کہ حکومت نے دھرناختم کروانے کے لئے غلط قدم اٹھایاہے،ناموس رسالت کے پہریداروں پر اس طرح کا ظلم وستم اسلامی مملکت کو کسی طرح بھی زیب نہیں دیتا۔ایسالگتاہے کہ حکمران اپنی ناکامی کا غصہ نہتے اور بے گناہ عوام پر نکالنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ حقیقت یہی ہے کہ حکومت ناکام ہوچکی ہے اور رہی سہی کسر حالیہ اقدامات نے پوری کردی ہے،یہ بھی سچ ہے کہ حکومت کو گرانے کے لئے کسی اپوزیشن کی ضرورت نہیں بلکہ اس کے لئے حکمران خودکافی ہیں۔فقیر ملک محمدشکیل قاسمی نے کہاکہ نہتے عاشقان رسول پر قائم بے جامقدمات فی الفورخارج کئے جائیں اور گرفتارشدگان کو فوری رہاکیاجائے۔

جمعیت علمائے پاکستان کے رہنمافقیر ملک محمدشکیل قاسمی نے کہاہے کہ فرانس حکومت کی جانب سے توہین رسالت پر ہٹ دھرمی کے بعد اس کے سفیر کی بے دخلی کا مطالبہ ناجائز نہیں بلکہ مسلم حکمرانوں کو اس سے آگے بڑھ کرقدم اٹھاناچاہئے لیکن ایسالگتاہے کہ حکمرانوں کو حضورﷺ کی شفاعت سے زیادہ مغربی ممالک سے تعلقات زیادہ عزیزہیں۔ حیرت کی بات ہے کہ فرانس کے حکمرانوں نے توہین رسالت کرنے سے پہلے ایک بھی دفعہ یہ نہیں سوچاکہ مسلم ممالک ہم سے قطع تعلق کرلیں گے،لیکن جواب میں ہمارے حکمراں یہ سوچ سوچ کر مرے جارہے ہیں کہ مغرب نے منہ موڑلیا تو کیاہوگا؟ جبکہ انہیں یہ سوچناچاہئے کہ میدان حشرمیں سرکارﷺ نے منہ پھیر لیاتو کیاہوگا؟

۔فقیر ملک محمدشکیل قاسمی نے کہاکہ موجودہ حکمران اول روزسے ریاست مدینہ کی رٹ لگائے ہوئے ہیں جبکہ ان کی پالیسیاں سراسر اس کے برعکس ہیں،8مارچ کو پاکستان کے بڑے شہروں میں عورت مارچ کے نام پرشریعت کے ساتھ ساتھ ریاستی رٹ اور آئین پاکستان کو چیلنج کیاگیالیکن اس پر حکومت گونگی ہوگئی،ملک میں منکرین ختم نبوت آئین پاکستان کی دھجیاں بکھیررہے ہیں لیکن حکمرانوں کا اس طرف کوئی دھیان نہیں،مگر ناموس رسالت کے تحفظ کی بات کرنے والوں کے خلاف ظالمانہ ایکشن کرکے حکومت نے اپنی ترجیحات آشکارکردی ہیں،جس سے ثابت ہوتاہے کہ ریاست مدینہ کانام لے کر گاڑی کوکسی اور رخ پر لے جایاجارہاہے۔

انہوں نے کہاکہ جمعیت علمائے پاکستان اول روز سے نفاذنظام مصطفی کی پرامن جدوجہد کررہی ہے اور ہر ظالم وجابر حکمران کے سامنے کلمہء حق بلند کرتی آئی ہے،یہی ہمارے اکابرین کی تعلیمات ہیں، جلاؤگھیراؤکی سیاست کی ہمیشہ نفی کرتے ہوئے امن وامان کومقدم رکھاہے،آج بھی قائدملت اسلامیہ حضرت علامہ شاہ احمدنورانیؒ کی فکر پر چلتے ہوئے ملک میں نظام مصطفیﷺ کی جدوجہد کررہے ہیں۔انہوں نے وسیع تراتحاد اہلسنّت کی ضرورت پر زوردیتے ہوئے تمام علماء ومشائخ کو متحد ہوکر ایک پلیٹ فارم پر منظم ہونے کی اپیل کی ہے۔

Leave a reply