شامی باغیوں کا فوجی اہلکاروں کے لئے عام معافی کا اعلان
دمشق: شامی باغیوں نے بشار الاسد کی حکومت کو اقتدار سے بے دخل کرنے کے بعد ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے شامی سرکاری فوج کے اہلکاروں کے لیے عام معافی کا اعلان کیا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق، باغیوں نے شامی اپوزیشن تحریک کے اہم رہنما محمد البشیر کو عبوری انتظامیہ کا سربراہ مقرر کر دیا ہے۔
باغیوں کی جانب سے کیے گئے اس اعلان میں کہا گیا ہے کہ وہ شامی فوج کے اہلکاروں کو اس بات کی ضمانت دیتے ہیں کہ وہ اپنی خدمات جاری رکھ سکتے ہیں، بشرطیکہ وہ جنگی جرائم میں ملوث نہ ہوں اور غیر قانونی سرگرمیوں میں حصہ نہ لیتے ہوں۔ اس اعلان کے ساتھ ہی شامی وزیرِ اعظم غازی الجلالی کو بھی پُرامن انتقال اقتدار کے عمل میں تعاون کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔ غازی الجلالی کو یہ ہدایت کی گئی ہے کہ وہ بیرون ملک تعینات شامی سفیروں کو اپنے کام کو جاری رکھنے کی ہدایت دیں۔
دمشق میں اس دوران زوردار دھماکے کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔ مقامی ذرائع کے مطابق، دھماکے میں شامی فوج کی اہم تنصیبات کو نقصان پہنچا ہے۔ اس دھماکے کی شدت سے پورا شہر دہل گیا اور کئی اہم فوجی تنصیبات تباہ ہو گئے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق، یہ حملہ باغیوں کی جانب سے کیا گیا ہے، لیکن اس کی ذمہ داری کسی گروہ نے ابھی تک قبول نہیں کی۔
دوسری جانب، یورپ کے مختلف ممالک نے شامی پناہ گزینوں کے لیے مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے۔ برطانیہ، فرانس، جرمنی، آسٹریا اور یونان نے شامی پناہ گزینوں کی درخواستوں پر کام روک دیا ہے۔ ان ممالک نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وہ شام میں جاری سیاسی بے چینی اور جنگ کے سبب مزید پناہ گزینوں کو اپنے ملک میں پناہ دینے سے گریز کر رہے ہیں۔ اس فیصلے نے شامی پناہ گزینوں کے لیے ایک نیا بحران پیدا کر دیا ہے، اور ہزاروں افراد مزید مشکل میں مبتلا ہو گئے ہیں۔
دمشق میں حالات میں کشیدگی کے باوجود شہر کی سڑکوں پر ہلچل بڑھ گئی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق، دمشق آنے والی سڑکوں پر گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئی ہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ شامی عوام نئی حکومت کی جانب بڑھ رہے ہیں یا پھر اپنے روزمرہ کے معاملات نمٹانے کے لیے باہر نکل رہے ہیں۔یہ تمام تبدیلیاں شامی سیاسی منظرنامے میں بڑی ہلچل پیدا کر رہی ہیں۔ باغیوں کی جانب سے عام معافی کا اعلان، نئے عبوری انتظامیہ کا قیام اور عالمی سطح پر شامی پناہ گزینوں کے لیے ہونے والی مشکلات، سب اس بات کی طرف اشارہ کر رہے ہیں کہ شام میں آنے والے دنوں میں مزید سیاسی اتھل پتھل ہو سکتی ہے۔ شامی عوام اور عالمی برادری کی نظریں اب اس بات پر ہیں کہ یہ تبدیلیاں کس سمت میں جاتی ہیں اور اس کا شام کے اندرونی حالات پر کیا اثر پڑتا ہے۔
شام،بدنام زمانہ جیل میں شہریوں کی اپنے پیاروں کی تلاش جاری
بشارالاسد کی بدنام زمانہ جیل،انسانی مذبح خانہ سے مزید قیدیوں کی تلاش
تصاویر:بشارالاسد کے محل میں توڑ پھوڑ،سیلفیاں
اسرائیلی بکتر بند گاڑیاں شام کے بفر زون میں دیکھی گئیں
ماسکو میں شام کے سفارتخانے پر باغیوں کا پرچم لہرایا گیا
شام کی جیلوں سے آزاد ہونے والے قیدیوں کی خوفناک داستانیں
بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد دمشق میں جشن
اللہ اکبر، آخرکار آزادی آ گئی ہے،شامی شہری پرجوش
روس کا شام میں فوجی اڈوں اور سفارتی اداروں کی حفاظت کی ضمانت کا دعویٰ
امریکہ کے شام میں بی 52،ایف 15 طیاروں سے داعش کے ٹھکانوں پر حملے
بشار الاسد کا اقتدار کا خاتمہ پوری اسلامی قوم کی فتح ہے، ابو محمد الجولانی