بھارتی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ جنگ بندی کے لیے بھارت کے وزیر خارجہ جے شنکر اور مشیر سلامتی اجیت دوول نے امریکا سے رابطہ کیا تھا،اس سے پہلے بھارتی میڈیا دعوی کر رہا تھا کہ جنگ بندی کے لیے پاکستان نے امریکا سے رابطہ کیا تھا۔
انڈیا ٹوڈے نے اتوار کو اپنی ایک رپورٹ میں کہا کہ جے شنکر اور اجیت دوول نے امریکا سے رابطہ کیا اور انہیں بریفنگ دی بھارتی ٹی وی کے مطابق بھارت کی جانب سے بریفنگ میں دعوی کیا گیا کہ پاکستان اپنے ایٹمی ہتھیاروں کو حرکت میں لا رہا ہے اور یہ کہ اس نے سویلین طیاروں کی آڑ میں بھارت پر حملے شروع کر رکھے ہیں۔
انڈیا ٹوڈے کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ بھارت کے انکشافات نے ہمیں مداخلت پر مجبور کیا ٹرمپ کے اس مبینہ بیان کی کسی دوسرے ذریعے سے تصدیق نہیں ہوئی تاہم امریکی ٹی وی سی این این نے ہفتہ کے روز کہا تھا کہ ایک بڑی انٹیلیجنس اطلاع کی وجہ سے امریکہ مداخلت پر مجبور ہوا۔
بھارتی جارحیت کیخلاف وہ قیادت موجود تھی جس کی پاکستان کو ضرورت تھی،وزیر مملکت ریلوے
جنگ بندی کے لیے امریکا کی مداخلت بہت سے بھارتیوں کے لیے غیر معمولی تھی اور شروع میں ان کا یہی خیال تھا کہ امریکا نے اپنے طور پر یا پاکستان کے کہنے پر جنگ بندی کے لیے زور دیا ہے، تاہم ارنب گوسوامی جیسے یہ لوگ جلد ہی حقیقت جان گئے۔
واضح رہے کہ پاکستان کے خلاف زہر اگلنے والے بھارتی اینکر ارنب گوسوامی نے لائیو شو میں ٹرمپ پر شدید تنقید شروع کر دی تھی لیکن پھر فون پر اسے ایک پیغام موصول ہوا اور اس نے بریک لے لی جب وہ واپس آیا اس کا لہجہ تبدیل ہو چکا تھا پاکستان کے ایٹمی ہتھیاروں کے خوف سے جنگ بندی کی بھیک ما نگنے پر مودی حکومت کو مزید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے کیونکہ مودی کے حامی ذرائع ابلاغ نے تاثر بنا رکھا تھا کہ بھارت پاکستان کے خلا ف جو مرضی ہے کر سکتا ہے اور یہ کہ پاکستان کو ایٹمی کارروائی کا موقع نہیں ملے گا۔
پاکستان کا امریکی صدر کے پاک بھارت تعلقات کے حوالے سے بیان کا خیر مقدم