شہر کے انفراسٹرکچر کو جلد از جلد بہتر بنانا ترجیحات میں شامل ہے، مرتضیٰ وہاب

میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ کراچی میں بارش سے متاثرہ سڑکوں کی تعمیر کے لئے ٹینڈرنگ اور اسکروٹنی کا عمل مکمل ہونے کے بعد ٹھیکے حاصل کرنے والی کمپنیز کو تعمیراتی کام شروع کرنے کی ہدایت کردی گئی ہے.

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پہلے فیز میں شہر کی 33 سڑکیں تعمیر کی جا رہی ہیں جبکہ شہر کی مختلف سڑکوں پر اسٹریٹ لائٹس کے نظام کو بھی جدید بنایا جا رہا ہے، تمام کمپنیز کو واضح ہدایت کردی ہے کہ سڑکوں کی تعمیر میں کسی بھی قسم کی کوتاہی یا غیر معیاری میٹریل استعمال نہیں ہونا چاہئے ، بصورت دیگر اس کی ذمہ دار کمپنی کو فوری بلیک لسٹ کردیا جائے گا، کراچی میں جن 33 سڑکوں کی تعمیر و مرمت کے کام انجام دیئے جا رہے ہیں ان میں حب ریور روڈ، شاہراہ اورنگی، مدینہ الحکمت روڈ، لال شہباز قلندر روڈ، محمود روڈ، کشمیر روڈ، نظامی روڈ، خوشحال خان روڈ، رازی روڈ، پی ای سی ایچ ایس، ایکسپو سینٹر سے نیشنل اسٹیڈیم تک جانے والی سڑک، بابائے خیبر روڈ سے مومن آباد پولیس اسٹیشن تک، میٹروول کی سڑک اور دیگر سڑکیں شامل ہیں جبکہ چاندنی چوک اور کامران چورنگی ، گلشن چورنگی کی مرمت کے علاوہ ناظم آباد، طارق روڈ اور عمرشریف انڈرپاس اور یاسین آباد، ناتھا خان ، ڈرگ روڈ ، نیپا، سہراب گوٹھ، گولیمار اور پاکستان کوارٹر، بلوچ کالونی اور کارساز کے پلوں کی مرمت بھی کی جا رہی ہے .

اس کے علاوہ جن سڑکوں پر اسٹریٹ لائٹس کی بحالی اور مرمت کا کام کیا جا رہا ہے ان میں شاہ ولی اللہ روڈ، اتحاد ٹائون روڈ، بلدیہ اسٹیڈیم روڈ، گلشن اقبال بلاک13-D روڈ، ملیر 15 ،ریلوے گیٹ، ابراہیم حیدری روڈ، بہادر یار جنگ روڈ، کورنگی ، اولڈ کوئن روڈ، کلب روڈ، آئی آ ئی چندریگر روڈ، سندھ سیکریٹریٹ روڈ، گلستان جوہر، کانٹی نینٹل بیکری، کامران چورنگی، میڈی کیئر اسپتال شرف آباد، نیو ٹائون پولیس اسٹیشن، پی آئی بی کالونی روڈ اور دیگر سڑکیں شامل ہیں جبکہ حب ریور روڈ اور بابائے خیبر روڈ کی مرمت کے ساتھ سیوریج نظام کو بھی بہتر بنایا جائے گا.

میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ شہر کے انفراسٹرکچر کو جلد از جلد بہتر بنانا ترجیحات میں شامل ہے اور اس حوالے سے بلدیہ عظمیٰ کراچی اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرے گی، سڑکوں ، پلوں ، انڈرپاسز اور چورنگیوں کو بہتر بنانے سے ٹریفک کی روانی میں حائل رکاوٹیں دور ہوں گی اور اندرون شہر سفری دورانیے میں واضح کمی ہوگی اور ٹریفک جام کے مسائل میں کمی آنے کے ساتھ شہریوں کا قیمتی ایندھن بھی بچایا جاسکے گا، انہوں نے کہا کہ ماضی کے تجربات کو پیش نظر رکھتے ہوئے سڑکوں اور دیگر بنیادی انفراسٹرکچر کی تعمیر کے لئے موثر حکمت عملی وضع کی گئی ہے اور محکمہ انجینئرنگ کو واضح ہدایت کی ہے کہ ترقیاتی کاموں میں معیار کو یقینی بنایا جائے تاکہ شہر کی تعمیر و ترقی کے لئے مخصوص کئے جانے والے فنڈز کے ضیاع کو روکا جاسکے، انہوں نے کہاکہ انفراسٹرکچر کو قابل استعمال بنانے کے ساتھ ساتھ اس امر کو بھی مدنظر رکھنا ہے کہ تعمیر ہونے والا انفراسٹرکچر پائیدار ثابت ہو اور شہری طویل عرصے تک اس سے مستفید ہوسکیں،.

میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ ناقص انفراسٹرکچر کے نتائج کراچی کے شہری ماضی میں بھگت چکے ہیں ،یہی وجہ ہے کہ ہم نے بلدیہ عظمیٰ کراچی کی باگ دوڑ سنبھالنے کے فوراً بعد شہر کی تعمیر و ترقی اور انفراسٹرکچر کی بحالی کے لئے ترجیحات متعین کیں اور کے ایم سی کے محکموں کو اس بات کا پابند بنایا کہ اس کے مطابق تمام کاموں پر عملدرآمد کیا جائے، کراچی کے شہری خود دیکھ سکتے ہیں کہ شہر کے مسائل کو حل کرنے کے لئے بلدیاتی نمائندے کوشاں ہیں اور ترقیاتی عمل کو موثر اور جامع بنانے کے لئے شہر کے تمام متعلقہ اداروں کو ساتھ لے کر چلنے کی کوششیں کی جا رہی ہیںجس سے امید ہے کہ آنے والے وقت کراچی کے لئے بہتر ہوگا۔

Comments are closed.