آیا صوفیہ میوزم کو مسجد بنانے پر اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کا ترکی زبان میں ٹویٹ
آیا صوفیہ میوزم کو مسجد بنانے پر اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کا ترکی زبان میں ٹویٹ
آیا صوفیہ میوزم کو مسجد بنانے پر اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے ترکی زبان میں ٹویٹ کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ہر ملک کے اپنے قوانین اور عدلیہ کا نظام موجود ہے۔
آیا صوفیہ کو مسجد میں تبدیل کرنے کے عدالتی فیصلے کو عملی جامہ پہنانے کے لئے ترکی اپنے حقوق کے اندر ہےمسلم دنیا میں ، ترکی مذہبی رواداری اور بین المذاہب ہم آہنگی اور مکالمہ کی فاتحانہ مثال ہے۔
Bütün ülkelerin kendi mevzuatı ve yargı sistemi mevcuttur. Yargı kararını uygulayarak Ayasofya’nın Cami vasfına geri döndürmesi Türkiye’nin hakkıdır. Cumhurbaşkanı Erdoğan liderliğindeki Türkiye dini toleransın önemli bir örneği ve dinlerarası harmoni ve anlayışın savunucusudur. https://t.co/Fby8rqzvuQ
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) July 13, 2020
واضح رہے کہ حکومت ترکی نے عدالت کے فیصلے کے بعد تاریخی آیا سوفیہ کو مسجد کی حیثیت میں واپس بدل دیا ہے جس پر دنیا بھر میں عالم کفر کی اور اردوان کے سیاسی مسلم مخالفین شدید تنقید کر رہے ہیںِ د رہے کہ آیا صوفیہ جو کہ 16ویں صدی کا عالمی ثقافتی ورثہ ہے مسیحیوں کی بازنطینی اور مسلمانوں کی سلطنتِ عثمانی دونوں کے لیے اہم تھا اور اب ترکی کی وہ یادگار ہے جہاں بڑی تعداد میں سیاح اور مقامی افراد جاتے ہیں۔ ایا صوفیہ کی موجودہ عمارت ڈیڑھ ہزار سال قبل 538 عیسوی میں تعمیر ہوئی تھی۔
تاہم ترکی کی اعلیٰ عدالت کا فیصلہ امریکی، روسی یونانی افسران اور مسیحی رہنماؤں کے لیے باعثِ تشویش ہے۔
واضح رہے کہ آیا صوفیہ کو 1934 میں عجائب گھر بنا دیا گیا تھا اور ابھی مسئلہ اس فیصلے کی قانونی حیثیت پر ہے۔ یہ فیصلہ مصطفیٰ کمال اتاترک کے دور میں ترک سیکولر ریاست کی بنیاد کے ایک دہائی بعد کیا گیا تھا۔
حکومت حامی کالم نگار عبدالقادر سیلوی نے حریت اخبار میں لکھا ہے کہ قوم 86 سالوں سے اسی فیصلے کا انتظار کر رہی ہے۔ عدالت نے آیا صوفیہ پر سے پابندیوں کی زنجیر ہٹا دی ہے۔ یہ کیس سامنے لانے والی ایسوسی ایشن کے مطابق آیا صوفیہ سلطنت عثمانیہ کے سلطان محمد دوم کی پراپرٹی تھی.
واضح رہے کہ روسی اہلکاروں اور کلیساؤں کے وفاق نے ترکی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ استنبول میں واقع پرانے گرجا گھر اور یونیسکو کی جانب سے تاریخی ورثہ قرار دیے جانے والی عمارت آیا صوفیہ کو مسجد میں تبدیل کرنے سے متعلق احتیاط برتے۔
ترکی کی ایک اعلیٰ عددالت میں یہ دلائل چل رہے ہیں کہ کیا دنیا کے تعمیری عجائب میں سے ایک یعنی آیا صوفیہ جس کی موجودہ حیثیت عجائب گھر کی ہے، اسے مسجد میں تبدیل کیا جا سکتا ہے یا نہیں۔ اس اقدام سے مغرب اور عیسائی برادری کے ساتھ کشیدگی میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
واضح رہے کہ ترکی کے اعلیٰ ترین انتظامی ادارے کونسل آف سٹیٹ نے آیا صوفیہ کو مسجد میں تبدیل کرنے سے متعلق فیصلہ موخر کر دیا تھا۔