عدم اعتماد کامیاب ہونے کے بعد کے تمام معاملات طے ہوچکے

0
48

شہباز شریف، آصف زرداری، مولانا فضل الرحمان کی پریس کانفرنس
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سابق صدر آصف زرداری، قائد حزب اختلاف شہبازشریف اور مولانا فضل الرحمان نے پریس کانفرنس کی ہے

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ تحریک عدم اعتماد جمع کرا دی ہے،تحریک عدم اعتماد جمع کرانے کا فیصلہ کل کیا تھا کل ہماری مشاورت ہوئی تھی پی ٹی آئی حکومت نے ملکی معیشت کابیڑہ غرق کردیا،مہنگائی اوربے روزگاری میں بے پناہ اضافہ ہو چکا ہے،آج ہرشخص مہنگائی اوربے روزگاری سے تنگ ہے،حکومت نے قرضے لیکرہماری نسلوں کوگروی رکھ دیا ہے ،خارجہ محاذ پربھی موجودہ حکومت ناکام ہوچکی ہے،سی پیک کو نشانہ بنایا گیا اور سی پیک کے حوالہ سے بعض وزرا نے وزیراعظم کو کیا کہاِ؟ کیڑے نکالے،کرپشن کی باتیں کی، الزامات لگائے، سب سے بڑی پریشانی کی بات مہنگائی بے روزگاری اور بیرونی قرضے ہیں ،اپنے سیکنڈل دبا لئے، فارن فنڈنگ، مالم جبہ ،کیسز کہاں ہیں، اپوزیشن کو صرف دبایا گیا اور بے بنیاد کیسز بنائے گئے،ہم نے سوچ سمجھ کر فیصلہ کیا، یہ پاکستان کے عوام کی آواز ہے، تحریک سپیکرکے آفس جمع ہو چکی ہے،وزیراعظم نےحالیہ تقریرکےدوران یورپی ممالک کوبھی ناراض کردیا،یہ کہنا کہ میرے خلاف بیرونی سازشیں ہو رہی ہیں سراسر غلط ہے،کیا مہنگائی بیرونی سازش کی وجہ سے ہوئی،معیشت کا بیڑا غرق ہو گیا، کیا یہ بیرونی سازش ہے، یہ احتساب نہیں بد ترین انتقام کر رہے،

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ جب سے انہوں نے این جی اوز کے ذریعے سے مغربی تہذیب کو پروموٹ کرنے کی کوشش کی، ہم نے اسی وقت کہہ دیا تھا کہ یہ پاکستانی نہیں کسی بیرونی ایجنڈے کے تحٹ ایجنٹ ہے، ہم اپنے نظریات ،پاکستان کی اساس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، 2018 میں جو الیکشن ہوا ہے ہم نے الیکشن کے بعد ایک ہفتے کے اندر اندر ایک متفقہ موقف تیار کر لیا تھا کہ الیکشن ناجائز ہوا ہے عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالا گیا ہے اسکے نتائج کو تسلیم نہیں کرتے،. پھر اسکے بعد تحریک کا آغاز ہوا، ہر جماعت کا اپنا پلیٹ فارم، الگ سوچ،یہ جمہوری دنیا میں ہوتا ہے بنیادی موقف عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالا گیا ،اس حکومت کو تسلیم نہیں کرتے، اس پر کوئی جھول نہیں دکھائی، چودہ ملین مارچ، پھر آزادی مارچ، آج پیپلز پارٹی کا آزادی مارچ یہ ایک تسلسل ہے،ہم نے حکمرانوں کا اصل چہرہ قوم کے سامنے رکھا، ہم شرمندہ نہیں، جو کہا تھا وہی سامنے آ رہا ہے، ملک انحطاط کی طرف گیا ہے،معشیت کو مضبوط کیا تو عوام آپ پر اعتماد کرے گی،ہم نے معیشت کی رہی سہی ساکھ بھی ختم کر دی، ملکی معشیت کمزور ہو چکی ہے،

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ تمام سیاسی جماعتوں نے آج تحریک عدم اعتماد قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کروا دی ہے اور ان شاء اللہ انکے دن گنے جا چکے ہیں، انکی بساط لپٹ چکی ہے،جو تم نے کرنا تھا کر لیا، بلندو بانگ دعوے، قوم،نئی نسل سے کیا کچھ کہا تھا؟ دنیا کو نئی نسل کو دھوکہ دیا تھا، ایک کروڑ نوکریوں کا کہہ کرلاکھوں لوگوں کو بے روزگار کیاگیا،ہم نے اسوقت اس گفتگو کو دھوکہ سمجھا تھا آج بچے بچے نے تسلیم کر لیا، دھوکہ دھوکہ ہوتا ہے، اداروں کا سہارا مت لو، ہم سب جانتے ہیں،تمہاری اصلیت جانتے ہیں، تمہارے ذہن کے اندر جو ہے وہ بھی جانتے ہیں، آپ ہمیں دھمکیاں اور گالیاں دے رہے ہو، جس ظرف میں جو ہو گا اسی کی بو آئے گی، انکے ظرف میں یہی کچھ ہے،ہم نے چین کو ناراض کر دیا، امریکہ کی مخالفت اگر کسی موقع پر آئی تو ہم سے بڑھ کر کون امریکہ سے اختلاف کر سکتا ہے، اختلاف رائے سیاسی جمہوری اقدار کے ساتھ ہونا چاہے، ہم ملک، آئین کے ساتھ کھڑے ہیں، جمہوریت کے ساتھ کھڑے ہیں، اداروں کے ساتھ کوئی دشمنی نہیں لیکن فیصلوں سے اختلاف ہوتا ہے، ہم پاکستان کا استحکام چاہتے ہیں،قوم کے سامنے جو بات کی تھی آج وہ سچ ثابت ہوئی ہے، ہم کامیابی پر یقین رکھتے ہیں، عدم اعتماد کامیاب ہو گی، عنقریب نجات کی خوشخبری ملے گی

سابق صدر آصف زرداری کا کہنا تھا کہ میں خوشخبری شیئر کرتا چلوں کہ آج حامد میر بحال ہو گیا ہے،میں نے پانچ سالہ دور صدارت میں برداشت کیا ،یہ جمہوریت ہے، سب دوستوں کو دعوت دیں گے، آنے والی نسل کو آزادی دلوائیں گے اس مشن سے ،اپوزیشن نے سوچا اب نہیں توکبھی نہیں ،

ایک سوال کے جواب میں آصف زرداری کا کہنا تھا کہ اسمبلی میں بیٹھی ہوئی پارٹیز میں سے انکی پارٹیز کے لوگ بیزار ہیں، انہوں نے عوام میں جانا ہے کیا جواب دیںگے، عدم اعتماد کامیاب ہو گی،172سے بھی زیادہ ووٹ لیں گے،نمبرزاورنام بھی بتادوں کہ کتنے لوگ ہیں ہم نےبینظیربھٹوکے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام بنائی،اسحاق خان نے اسمبلی توڑدی ،اب صدرمملکت کے پاس اسمبلی توڑنے کا اختیار ہی نہیں ،قدرت اچھا چاہتی ہے تو اچھا ہوتا ہے، ہم نے بسم اللہ کی، اللہ نے ہماری سنی، ہم آپس میں بات کر رہے تھے تو الحمد للہ ہم اس پہلے ہی اس پوائنٹ پر پہنچ چکے تھے کہ عدم اعتماد لانی ہے

شہباز شریف کا ایک سوال کے جواب میں کہنا تھا کہ ہم سب سے رابطہ کر رہے ہیں، جو بربادی ہوئی اس سفر کو ختم کر کے آگے بڑھنا ہے، ہمارا حق ہے کہ ہم ملاقاتیں کریں، سیاسی نطام میں یہ ہوتا ہے، ہم کوشش کر رہے ہیں، بی اےپی کی مجھ سے بھی بات ہوئی ،زرداری صاحب سے بھی ہوئی ہے،بی اے پی سے کہا ہے کہ ہماراساتھ دیں،وزارت عظمیٰ اورآئندہ انتخابات سے متعلق متحدہ اپوزیشن کا مشترکہ فیصلہ ہوگا،

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ جس طرح آج ہم اعتماد کے ساتھ عم اعتماد کی منزل تک پہنچے ہیں، خفیہ دستاویز ہی سمجھ لیں کہ اہداف سے پہنچنے سے پہلے کوئی مباحثہ نہیں کرنا چاہتے جو سفر کو متاثر کر سکیں،ہم نے اپنے اہداف حاصل کر لئے تھے، کوئی تشدد نہیں کیا، کہا جا رہا تھا کہ تشدد والے آ رہے ہیں، کیا پندرہ لاکھ مدرسوں کے طالب علم ہوتے ہیں، بہت سی چیزیں ایسی ہوتی ہیں جب رائے عامہ کو تیار کر رہے ہوتے ہیں،

قبل ازیں ن لیگی رہنما ،ترجمان مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ نااہل حکومت سے جان چھوڑوانے میں جنوبی پنجاب سے خان عبدالرحمن خان بھی اہم کردار ادا کر رہے ہیں میاں نواز شریف اور شہباز شریف نے عبدالرحمن خان کانجو کو اہم زمہ داری سونپ دی جنوبی پنجاب اہم کردار ادا کرے گے اور نا اہل حکومت سے عوام کو چھٹکارا ملے گا

فلمسٹار لکی علی کا فراڈ ہاوسنگ سوسائٹیوں سے عوام کو چونا لگانے کا اعتراف،نیب نے کی ریکارڈ ریکوری

وفاقی انٹیلی جنس بیورو آئی بی کے افسران کی جانب سے اسلام آباد میں پراپرٹی کا کام شروع کئے جانے کا انکشاف

وفاقی انٹیلی جنس بیورو آئی بی کے افسران کی جانب سے ہاؤسنگ سوسائٹی کے نام پر اربوں کا فراڈ

آئی بی کی ہاوسنگ اسکیم کے فراڈ پر پوسٹ لکھنے پر صحافی کا 15 سالہ پرانا فیس بک اکاؤنٹ ہیک

آئی بی افسران کی ہاؤسنگ سکیم،دس سال پہلے پلاٹ خریدنے والوں کو قبضہ نہیں ملا، نیب کہاں ہے؟ عدنان عادل

کھلاڑیوں کا کمال،بزدار آؤٹ ہونے لگے، چودھریوں کے ہاتھ بھی خالی رہ جانیکا امکان

بزدار کی کرسی بچانے کی بھی کوششیں جاری،وزراء متحرک

تحریک عدم اعتماد 48 گھنٹے سے پہلے آجائے گی،مولانا فضل الرحمان

علیم خان کی لندن روانگی طے،نواز شریف سے ہو گی ملاقات ؟ِ

اپوزیشن تیار،وزیراعظم کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک جمع

Leave a reply