طیب اردوان عمران خان سے ملاقات اورمعاہدوں کے دوران امت مسلمہ کی بات کرتے رہے ، شہبازشریف ،نوازشریف کا رونا روتے رہے

0
56

اسلام آباد:طیب اردوان عمران خان سے ملاقات اورمعاہدوں کے دوران امت مسلمہ کی بات کرتے رہے ، شہبازشریف ،نوازشریف کا رونا روتے رہے،اطلاعات کےمطابق آج پاکستان کے برادراسلامی ملک ترکی کے صدررجب طیب اردوان اپنے عزیزدوست وزیراعظم عمران خان سے ملاقات اورمعاہدوں کےدوران پاکستان اورامت مسلمہ کی بات کرتے رہے

باغی ٹی وی کے مطابق عین اس وقت جب دونوں برادراسلامی ملکوں کی قیادت اہم قومی اوربین الاقوامی معاملات پرسرجوڑ کے بیٹھے ہوئے تھے اس وقت شہباز شریف نوازشریف کو درمیان لاکردیار غیر میں بیٹھ کرروایتی سیاست کا رونا روتے رہے اورپاکستان اورترکی کے درمیان حالیہ معاہدوں‌کا کرپشن کیس میں‌سزایافتہ سابق وزیراعظم نوازشریف کو کریڈٹ دینے کی رٹ لگاتے رہے

باغی ٹی وی کےمطابق ترک صدر طیب اردوان اوروزیراعظم عمران خان کے درمیان سارے معاملات کے دوران ترک صدر رجب طیب اردوان نے کسی ایک موقع پربھی نواز شریف ، شہباز شریف یا شریف فیملی کے کسی فرد کا اشاروں اور کنایوں میں بھی ذکرنہیں‌کیا

باغی ٹی وی کے مطابق اس کے جواب میں ایک موقع پر جب عمران خان نے طیب اردوان سے پاکستانی معیشت کی بات کرتے ہوئے سابق حکمرانوں خصوصا نواز شریف ، شہباز شریف اورزرداری کی طرف سے لوٹ مار کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ آج پاکستان کو ان کرپٹ حکمرانوں کی وجہ سے یہ دن دیکھنے پڑ رہےہیں‌، اس موقع پر عمران خان نے طیب اردوان کو پاکستانی معیشت کو بہترکرنے کےلیے ان کرپٹ حکمرانوں کے خلاف کیسز کا ذکرکیا ،

یہ بھی معلوم ہوا ہےکہ اس موقع پر طیب اردوان نے عمران خان کوحوصلہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستان کومضبوط سے مظبوط تراورمحفوظ سے محفوظ تربنانے میں جو بھی اقدامات کریں‌گے ترکی پاکستان کا ساتھ دے گا ، طیب اردوان نے یہ بھی کہا کہ جب تک کرپٹ عناصرکو سزا نہیں‌ملتی کرپشن رک نہیں‌سکتی

ادھرباغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے ترک صدر کے پاکستان کے قومی مفادات میں ساتھ دینے کے بیان کا خیر مقدم کیا ہے

شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ ترک حکومت اور عوام کو یقین دلاتے ہیں کہ پاکستان کے عوام بھی ترکی سے عشق اور محبت محبت کا یہی جذبہ رکھتے ہیں ،سابق وزیراعظم نواز شریف کے دور میں ترکی سے کاروباری برادری نے پاکستان میں سرمایہ کاری کی جس کے لیے صدر ایردوان کے شکرگزار ہیں

Leave a reply