حکومت سندھ نے صوبے بھر میں سڑکوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے نئے اقدامات کا آغاز کیا ہے۔ اس مقصد کے لیے "روڈ چیکنگ کمیٹی” تشکیل دی گئی ہے جو موٹر وہیکل قوانین اور سڑکوں کی حفاظت سے متعلق موجودہ قوانین پر عملدرآمد کرے گی۔
کمیٹی کا قیام موٹر وہیکل قوانین ریگولیشنز 1965 اور روڈ سیفٹی ایکٹ 1985 کے تحت عمل میں آیا ہے۔ اس کمیٹی کی نگرانی موٹر وہیکل آرڈیننس 1965 اور موٹر وہیکل رولز 1969 کے تحت کی جائے گی، اور اس میں تجارتی گاڑیوں، ڈمپرز، اور واٹر ٹینکروں کی نگرانی کی جائے گی تاکہ سڑکوں پر ہونے والی مختلف خلاف ورزیوں کو روکا جا سکے۔کمیٹی کی صدارت سیکریٹری صوبائی ٹرانسپورٹ اتھارٹی سندھ کریں گے، اور اس میں سیکریٹری ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کراچی، ٹریفک پولیس کے نمائندے، اور حکومت سندھ کے تین موٹر وہیکل انسپکٹر شامل ہوں گے۔ یہ کمیٹی سڑکوں پر ان تمام خلاف ورزیوں کو چیک کرے گی جو ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرتی ہیں۔
کمیٹی کی اہم ذمہ داریوں میں تجارتی گاڑیوں کے ضروری دستاویزات جیسے رجسٹریشن بک، روٹ پرمٹ، فٹنس سرٹیفکیٹ، اور ڈرائیونگ لائسنس کی جانچ کرنا شامل ہے۔ اس کے علاوہ کمیٹی اوور لوڈنگ، اوور اسپیڈنگ، اور دیگر ٹریفک خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے مخصوص سڑکوں پر چیکنگ بھی کرے گی تاکہ شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔
سندھ حکومت کے وزیر اطلاعات، شرجیل انعام میمن نے کہا کہ سڑکوں پر شہریوں کا تحفظ اور ان کی فلاح و بہبود حکومت سندھ کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ انسانی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنے والی کسی بھی خلاف ورزی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ اس اقدام کا مقصد ٹریفک خلاف ورزیوں کو مؤثر طریقے سے روکنا اور سڑکوں کو زیادہ محفوظ بنانا ہے تاکہ سندھ بھر کے شہریوں کو محفوظ سفر کی سہولت حاصل ہو۔