معروف عالم دین شیخ الحدیث مولانا رفیق اثری انتقال کرگئے

0
47

ملتان:معروف عالم دیں شیخ الحدیث مولانا رفیق اثری انتقال کرگئے ,نماز جنازہ 2:30 بجے دارلحدیث محمدیہ جلالپور پیروالا میں کل بروز منگل کے دن ادا کی جائے گی. مولانا محمد رفیق اثری ۱۹۳۷ ء میں سنگرور ( مشرقی پنجاب کے علاقے ” رشیداں والا‘ میں پیدا ہوئے ۔ والد کا اسم گرامی میاں قائم الدین تھا جو عامل بالحدیث تھے ۔ تقسیم ملک کے زمانے میں یہ لوگ براستہ ہیڈ سلیمانکی پاکستان میں داخل ہوئے ۔ مولانا اثری کا پورا خاندان اہل حدیث تھا ۔ ان کے قصبے اور علاقے میں کوم کلاں ( ضلع لدھیانہ ) کے مولانا سید مولا بخش کے مواعظ حسنہ کا سلسلہ جاری رہتا تھا اور یہ لوگ ان سے بہت متاثر تھے ۔ ان کے قصبے کے خطیب وامام مولانا عبید اللہ تھے جو کسی زمانے میں غالبا دارالحدیث رحمانیہ دہلی میں پڑھتے رہے تھے ۔ تقسیم ملک کے بعد وہ سرگودھا چلے گئے تھے ۔ نومبر ۱۹۴۷ ء میں محمد رفیق اثری جلال پور پیر والا آۓ تو دارالحدیث محمدیہ جلال پور پیر والا کی ابتدائی شاخ مدرسہ سبل السلام براقی والا میں انھوں نے پرائمری پاس کیا ۔ اس سے دو سال بعد ۱۹۳۹ ء میں دار الحدیث محمدیہ میں داخل ہوئے اور ۱۹۵۲ ء میں وہاں سے سند فراغت حاصل کی ۔ دارالحدیث محمدیہ میں انھوں نے حضرت مولانا سلطان محمود ، مولانا عبدالرحیم عارف ، مولانا عبدالحمید ، مولانا عبدالله مظفر گڑھی ، مولانا عبدالقادر مہند ، مولانا محمد قاسم شاہ اور حافظ خوشی محمد سے حصول علم کیا ۔ بعد ازاں دار العلوم تقوية الاسلام ( لاہور ) کا رخ کیا ۔ یہاں حضرت مولانا عطاء اللہ حنیف ، مولانا حافظ محمد اسحاق اور مولانا شریف اللہ خاں سے فیض یاب ہوئے ۔ حضرت مولانا سید محمد داود غزنوی کے ارشادات سے بھی استفادے کا موقع ملا ۔ ۱۹۵۹ ء میں مولانا محمد رفیق اثری دار الحدیث محمد یہ جلال پور پیر والا چلے گئے اور وہاں تدریسں کا سلسلہ شروع کر دیا .اللہ کے فضل سے بے شمار حضرات ان سے تعلیم حاصل کر چکے ہیں جو مختلف مقامات پر درس و تدریس کی خدمات میں مصروف ہیں ۔ مولانا اثری کی تدریسی خدمات کا سلسلہ تقریبا پچاس سال سے زیادہ عرصے پر محیط ہے, مولانا اثری نے التعلیق النجیح مشکاۃ المصابیح, ترجمہ و افادات مشکاۃ المصابیح ,ضوء المسالک موطا امام مالک, اسبال المطر فی شرح نخبۃ الفکر, منہاج المسلم مترجم, ھدایۃ الناسک مترجم, مولانا سلطان محدث جلالپوری سمیت دیگر کتب و رسائل مرتب کئے .شیخ الحدیث رفیق اثری کی وفات پر سینیٹر ساجد میر امیر مرکزی جمعیت اہلحدیث, علامہ ابتسام الٰہی ظہیر, علامہ ہشام الہی, حافظ عبدالستار الحماد, مولانا حماد لکھوی ,حافظ مسعود عالم, مولانا حافظ شریف, مولانا عبدالسلام بن محمد, مولانا یاسین ظفر, مولانا یوسف کشمیری سمیت دیگر نے گہرے رنج و غم کا اظہار کیا.

Leave a reply