فلوریڈا اسٹیٹ یونیورسٹی کے مرکزی کیمپس میں جمعرات کے روز ایک افسوسناک اور خوفناک واقعے میں فائرنگ کے نتیجے میں کم از کم چھ افراد زخمی ہو گئے، جن میں مشتبہ حملہ آور بھی شامل ہے۔ پولیس نے حملہ آور کو گرفتار کر لیا ہے
یونیورسٹی کی ویب سائٹ کے مطابق، فلوریڈا اسٹیٹ یونیورسٹی کا مرکزی کیمپس 485.7 ایکڑ پر پھیلا ہوا ہے اور مجموعی طور پر 1,715.5 ایکڑ رقبے پر محیط ہے، جس میں 403 عمارتیں شامل ہیں۔ یہاں پر خزاں 2024 میں 42,507 طلباء زیر تعلیم تھے۔واقعہ آج دوپہر اسٹوڈنٹ یونین کے علاقے میں پیش آیا۔ عینی شاہدین کے مطابق، اچانک گولیوں کی آوازیں سنائی دیں جس کے بعد طلباء میں بھگدڑ مچ گئی۔ طالب علم کرس مالاوے، جو اس وقت اسٹوڈنٹ سینٹر میں لنچ کر رہے تھے، نے بتایا کہ فائرنگ کی آواز "انتہائی تیز اور لگاتار” تھی۔ انہوں نے خوفزدہ ہو کر جھاڑیوں میں پناہ لی۔فائرنگ کے فوری بعد پولیس کی بھاری نفری یونیورسٹی پہنچی۔ طالب علم برائس وینس، جو اکاؤنٹنگ کلاس میں موجود تھے، نے بتایا کہ انہوں نے تقریباً 30 پولیس گاڑیاں اور افسران کو کیمپس میں آتے دیکھا۔ طلباء کو فوری طور پر کلاس رومز میں محفوظ رہنے کی ہدایت دی گئی۔
وینس کے مطابق، "صورتحال بے حد ہنگامہ خیز اور خوفناک تھی، کئی طلباء روتے ہوئے اپنے پیاروں کو فون کر رہے تھے تاکہ انہیں اپنی خیریت سے آگاہ کر سکیں۔”ایک اور طالب علم گیریٹ ہاروی نے بتایا کہ وہ یونیورسٹی کی سڑک کے پار موجود تھے جب انہوں نے طلباء کو دوڑتے ہوئے دیکھا اور پولیس سائرن سنے۔ "میں نے فوراً دروازہ بند کیا اور شیلٹر ان پلیس کی ہدایت پر عمل کیا۔”ہاروی نے مزید کہا: "یہ ایک ایسا تجربہ ہے جس کا سامنا طلباء کو نہیں کرنا چاہیے۔ ہم یہاں تعلیم، دوستی اور یادیں بنانے آتے ہیں، نہ کہ ایسے المناک واقعات دیکھنے۔”
پولیس ذرائع کے مطابق، حملے میں استعمال ہونے والی بندوق ایک شاٹ گن تھی جو واقعے کے بعد اسٹوڈنٹ یونین میں سے برآمد ہوئی۔ حملہ آور کی شناخت اور حملے کے محرکات کے بارے میں تاحال تحقیقات جاری ہیں۔
مارجوری اسٹون مین ڈگلس ہائی اسکول میں 2018 کے فائرنگ کے واقعے میں اپنی بیٹی کھونے والے فریڈ گٹن برگ نے سوشل میڈیا پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا، "میں حیران نہیں ہوں۔ میری بیٹی کے کچھ دوست فلوریڈا اسٹیٹ یونیورسٹی میں زیر تعلیم ہیں، اور آج کے واقعے میں ایک بار پھر نشانہ بنے۔”
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اس واقعے سے متعلق بریفنگ دی گئی ہے۔ وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری نے کہا کہ "صدر صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں اور ایجنسیز ایک دوسرے سے تعاون کر رہی ہیں۔”ٹیلاہاسی میموریل ہیلتھ کیئر نے تصدیق کی ہے کہ وہ فائرنگ کے زخمیوں کو علاج کی سہولت فراہم کر رہا ہے۔ تاہم، زخمیوں کی حالت کے بارے میں مزید تفصیلات فوری طور پر دستیاب نہیں ہو سکیں۔یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے جاری بیان میں طلباء اور عملے سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے پیاروں کو اپنی خیریت سے مطلع کریں اور صرف قانون نافذ کرنے والے اداروں کی اجازت کے بعد ہی کلاس رومز یا اسٹوڈنٹ یونین واپس جائیں۔