وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے اعتراف کرلیا ہے کہ عمران خان کی حکومت نے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے 20 ہزار ارب روپے کا قرض لیا۔
باغی ٹی وی : سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وفاقی وزیر مریم اورنگزیب نے لکھا کہ عمران صاحب کی ایم ایف سے سخت شرائط پر معاہدہ، ڈالر 115 سے 189 پر لے جانے، مہنگائی، بے روزگاری اور معاشی تباہی کے ظلم ڈھانے کے علاہ قیراط، خیرات اور کرپشن کے ثمراث کا اعتراف بھی جلد ہوگا۔
صدر پاکستان کی بھارت میں پرامن مسلم مظاہرین پر وحشیانہ تشدد کی پرزور مذمت
شوکت ترین صاحب نے آخر کار اعتراف کر ہی لیا کہ عمران صاحب نے چار سال کی حکومت میں 20 ہزار ارب روپے کا قرض لیا جو تاریخ پاکستان میں لئے گئے مجموعی قرض کا 76 فیصد ہے۔ ایسے بہت سے اعتراف ابھی عمران صاحب نے کرنے ہیں۔ pic.twitter.com/MHvmpPsafd
— Marriyum Aurangzeb (@Marriyum_A) June 12, 2022
مریم اورنگزیب نے کہا کہشوکت ترین صاحب نے آخر کار اعتراف کر ہی لیا کہ عمران صاحب نے چار سال کی حکومت میں 20 ہزار ارب روپے کا قرض لیا جو تاریخ پاکستان میں لئے گئے مجموعی قرض کا 76 فیصد ہے۔ ایسے بہت سے اعتراف ابھی عمران صاحب نے کرنے ہیں۔
عمران صاحب کی ایم ایف سے سخت شرائط پر معاہدہ، ڈالر 115 سے 189 پر لیجانے، مہنگائی، بے روزگاری اور معاشی تباہی کے ظلم ڈھانے کے علاہ قیراط، خیرات اور کرپشن کے ثمراث کا اعتراف بھی جلد ہوگا۔
— Marriyum Aurangzeb (@Marriyum_A) June 12, 2022
واضح رہے کہ سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے مہنگائی کے حوالے سے کہا تھا کہ نئی حکومت پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید اضافہ کرے گی ۔اور ملک میں پہلے کی نسبت بے روزگاری میں اضافہ ہو گا ۔اور انہیں کسی بھی قسم کا آئی ایم ایف سے کوئی رلیف نہیں ملے گا ۔
پنجاب کابینہ میں توسیع کا دوسرا مرحلہ، مشاورت مکمل ،20 افراد کا آج حلف اٹھانے کا امکان
مزید تفصیلات کے مطابق اسی حوالے سے ہی شوکت ترین نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کی تھی ۔جس میں ان کا کہنا تھا کہ کل مفتاح اسماعیل نے ایک کنفیوز بجٹ پیش کیا ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ کس قسم کا بجٹ پیش کیا گیا ہے انہوں نے اپنے حوالے سے بات کی اور کہا کہ ۔ کہ ہم نے تو 30 برس میں سب سے زیادہ جی ڈی پی گروتھ بڑھائی تھی ۔
شوکت ترین کا مزید کہنا تھا کہ مہنگائی پہلے سی بہت زیادہ ہو چکی ہے ۔ چند مہینوں میں ہی مہنگائی 24 فیصد تک ہو چکی ہےبیروزگاری پہلے کی نسبت مزید بڑھ گئی ہے ان کا کہنا تھا کہ ۔ہمارا خیال ہے بے روزگاری کی شرح 25 سے 30 فیصد تک جائے گی اور یہ کہ پٹرولیم لیوی بڑھانے سے پٹرول 35 روپے فی لیٹر مزید بڑھے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ اتنی مہنگائی کے ساتھ کیسے کاروبار چلیں گے ۔