ایک بہتر کل کی امید ابھی بھی زندہ ہے، شوبز فنکاروں کا عمران خان کے ساتھ اظہار یکجہتی

کراچی: عمران خان کی بطور وزیراعظم برطرفی پر شوبز فنکاروں نے ان کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا ہے۔

باغی ٹی وی : متحدہ اپوزیشن کی جانب سے جمع کرائی گئی تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد عمران خان اب وزیراعظم نہیں رہے۔ ان کے عہدے سے فارغ ہونے پر فنکار برادری نے ان کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ عمران خان اب زیادہ مضبوط ہوکر واپس آئیں گے۔


سینیئر اداکارہ ثمینہ پیرزادہ جنہوں نے تحریک عدم اعتماد پیش ہونے کے وقت سے ٹوئٹس میں عمران خان کو اپنا کپتان قرار دیتے ہوئے لکھا کہ ان کی حمایت ان کے ساتھ ہے اور ابھی سے آئندہ انتخابات کی تیاری کرتے ہیں۔


انہوں نے ایک اور ٹوئٹ میں عمران خان کو مشورہ دیا کہ ’گھبرانا نہیں ہے‘ اتحادی حکومت سے اچھی طاقتور اپوزیشن ہے، آپ ہمارے محافظ ہیں۔


شان شاہد نے عمران خان کی تصویر شیئر کرتے ہوئے ان کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا اور اپنی ٹوئٹ میں انہیں مخاطب ہوتے ہوئے لکھا کہ وزیر اعظم کے طور پر خدمات سر انجام دینا آپ کا پہلا مرحلہ تھا مگر بطور اچھے لیڈر آپ کی کاوشیں اب شروع ہوئی ہیں،مشکلات آپ کے تمغے ہوں گے۔ اس قوم کو آپ کی ضرورت ہے، ہمت نہ ہاریں پاکستان سے دستبردار نہ ہوں۔


گلوکار و اداکار فرحان سعید نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا تم کتنے عمران بھیجو گے ہر گھر سے عمران نکلے گا آج جو کچھ بھی ہوا افسوسناک تھا لیکن میرا یقین کریں آج سے حقیقی انقلاب شروع ہورہا ہے۔ ہاں یہ اس سے کہیں زیادہ مشکل ہے جتنا ہم نے سوچا تھا لیکن گھبرانا نہیں ہے۔

اداکارہ مایا علی نے بھی تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کے دن کو پاکستان کی تاریخ کاافسوسناک اور سیاہ ترین دن قرار دیتے ہوئے کہا ہمیں صرف صبر، اتحاد اور یقین کی ضرورت تھی۔ ہم نے ہیرا کھودیا، ہم نے ایک سچے سیاستدان اور ایماندار وزیراعظم کو کھو دیا۔ میں عمران خان کو سلام پیش کرتی ہوں کہ انہوں نے اپنی پوری کوشش کی اور پاکستان کی خودمختاری کے لیے آخری دم تک لڑے، شکریہ کپتان۔ میں جانتی ہوں آپ زیادہ مضبوط ہوکر واپس آئیں گے۔ ایک بار لیڈر ہمیشہ لیڈر ہوتا ہے

اداکارہ حنا خواجہ بیات نے بھی عمران خان کی حمایت میں انسٹاگرام پر ایک پوسٹ اورمختصر ویڈیو بھی شیئر کی، انہوں نے لکھا کہ ایک شخص پاکستان کی سالمیت کے لیے تنہا کھڑا تھا اور ملک کے باقی تمام ادارے کرپٹ سیاسی مافیا کو این آر او دینے کے لیے کھڑے تھے۔

انہوں نے جذباتی پوسٹ میں عمران خان کو مخاطب ہوتے ہوئے لکھا کہ عوام نے ہی انہیں ووٹ دے کر وزیر اعظم بنایا تھا اور دوبارہ بھی وہی ووٹ دے کر انہیں وزیر اعظم بنائیں گے اور اگر وہ ایسا نہ کر سکے تو بے شک ہم غلط کام کرنے والوں میں سے ہوں گے۔

ویڈیو میں انہوں نے کہا کہ خدا فرماتے ہیں کہ جیسی قوم ہوتی ہے، انہیں حکمران بھی ایسے ہی عطا کیے جاتے ہیں؟ انہوں نے سوال کیا کہ کیا پھر وہ قوم بن چکے ہیں کہ ہمارے اوپر کرپٹ اور مسٹر ٹین پرسنٹ کے نام سے مشہور لوگ مسلط ہوگئے؟

اداکارہ زارا نور عباس نے بھی عمران خان کی تصویر شیئر کرتے ہوئے ان کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا اور لکھا کہ میرے لیڈر ہمیشہ اور پوری زندگی عمران خان رہیں گے۔


اداکارہ حریم فاروق نے کہا پاکستان کی تاریخ کا افسوسناک دن۔ آج رات دل بہت بھاری ہے لیکن ایک بہتر کل کی امید ابھی بھی زندہ ہے اور یہی عمران خان کی طاقت ہے۔


معروف یوٹیوبر زید علی نے لکھا آج کا دن پاکستان کی تاریخ کا انتہائی سیاہ دن ہے۔ ہم نے بطور قوم اپنا سب سے قیمتی اثاثہ کھودیا۔ میں عمران خان کی جرات کو سلام پیش کرتا ہوں جہاں وہ اپنی آخری سانس تک لڑے۔ عمران خان سچے چیمپئن اور لیڈر کی مثال ہیں۔ آپ نے بہت اچھا کھیلا کپتان۔

اداکارہ عتیقہ اوڈھو نے عمران خان کی ڈاکیومینٹری کی مختصر ویڈیو شیئر کرتے ہوئے ان کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے ان کے ہی قول لکھے کہ ہمیں یہ فیصلہ کرنا ہے کہ ہمیں کس طرح کا پاکستان چاہیے نوجوانو ، آپ کا مستقبل آپ کے ہاتھ میں ہے، ایک زندہ قوم اپنے حقوق کے لیے کھڑی ہوتی ہے، آپ نے غلامی قبول نہیں کرنی،عمران خان

اداکار بلال قریشی نے سابق وزیراعظم کی تصویر شیئر کراتے ہوئے انتہائی مایوسی کے عالم میں لکھا ’’پاکستان ہار گیا‘‘۔

اداکارہ ایمن خان نے بھی عمران خان کی تصویر شیئرکی اور ان کے ساتھ اظہاریکجہتی کرتے ہوئے لکھا آپ ایک سچے لیڈر ہیں۔


اداکارہ وینا ملک نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کون ہوگا جو عمران خان جیسے لیڈر کی قدر نہیں کرے گا، ۔کون؟ ایسا شخص تو کبھی پاکستان کی تاریخ میں آیا ہی نہیں۔۔سچا، ایماندار، بے لوث، بہادر، دین دار اور حق گو۔


موسیقار روحیل حیات نے بھی عمران خان کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے لکھا کہ انہوں نے تن تنہا کرپٹ لوگوں کو آڑے ہاتھوں لیا۔

اداکارہ یمنیٰ زیدی نے عمران خان ساتھ دیتے ہوئے انقلابی شاعر فیض احمد فیض کی نظم شیئر کرتے ہوئےعمران خان سے یکجہتی کا اظہار کیا۔


گلوکارہ مومنہ مستحسن نے بھی ٹوئٹ کی مگر انہوں نے عمران خان کا نام نہیں لکھا اور واضح طور پر ان کی حمایت نہیں کی، انہوں نے ملک میں آئینی و قانونی بحران سمیت سیاسی سرکس پر بات کی اور سوال اٹھایا کہ کیا ہر بار اپوزیشن حکومتیں گراتی رہیں گی؟

Comments are closed.