شُکر گزاری ایک نعمت تحریر : چوہدری یاسف نذیر

0
41

ہر انسان اپنا موازنہ اپنے اردگرد لوگوں سے کرتا ہے تاکہ وہ جان سکے کہ اس میں کون سی خوبیاں اور کونسی خامیاں ہیں ،اسے کن چیزوں کو مزید بہتر کرنا ہے اور کن چیزوں میں وہ اچھا ہے لیکن اکثر اوقات جب انسان یہ کرتا ہے تو وہ بہت زیادہ گہرائی میں جا کر موازنہ کرتا ہے حسد اور جلن میں مبتلا ہو جاتا ہے اور بہت زیادہ ناخوش رہنے لگ جاتا ہے اسلئے انسان کو چاہیے اپنی صلاحیتوں کو بہتر کرنے پہ کام ضرور کرے- اپنی چیزوں صلاحیتوں یا نعمتوں کا دوسروں سے موازنہ کرنا بنتا ہی نہیں کیونکہ ایسا کرنے والا انسان بہت زیادہ پریشان اور غم زدہ رہتا ہے
اکثر لوگ اس عادت میں مبتلا ہو جاتے ہیں اور وہ اپنی چیز یا نعمت کا موازنہ دوسروں سے کرتے ہیں جو کہ انکے پاس موجود ہوتی ہے ایسے وہ خواہ مخواہ اپنے پریشانی خرید لیتے ہیں

جیسے کسی کے پاس موبائل فون ہے اور کسی دوسرے انسان نے اسکے سال بعد لیا لیکن کمپنی تھوڑی سی اچھی ہے تو وہ یہ نہیں دیکھے گا کہ اس نے کتنے عرصے بعد لیا وہ صرف یہ موازنہ کرکے دکھی ہوگا کہ اسکے پاس میرے سے زیادہ اچھی کمپنی کا فون ہے- کچھ لوگوں کی عادت ہوتی ہے انکے پاس جو کار ہے اسکا موازنہ دوسرے کی کار سے ،اپنے
بیگ کا موازنہ دوسرے کے بیگ سے،اپنی گھڑی کا موازنہ دوسرے کی گھڑی سے اور یہاں تک کہ لوگ دوسروں کے پاکٹ میں لگے قلم تک کی قیمت کا موازنہ اپنے پاکٹ میں لگے قلم کی قیمت سے کرتے ہیں اور اپنی آل اولاد تک کا موازنہ بھی دوسروں کی آل اولاد سے کر رہے ہوتے ہیں
اپنی شے کا موازنہ کسی دوسری شے سے کرنا بہت بڑی بے وقوفی ہےاس کی کوئی تُک ہی نہیں بنتی ۔ہم کسی بھی عہدے پر ہوں کسی بھی سطح پر ہوں کچھ لوگ ہم سے کم تر ہوتے ہیں اور کچھ برتر (یہاں کمتر اور برتر کے الفاظ صرف فرق سمجھانے کی خاطر ہیں ) یہ بھی ہو سکتا ہے کہ ایک فرد ایک معاملہ میں ہم سے بہتر ہو تو دوسرے میں ہم سے کمتر ایسے ہی یہ بھی ممکن ہے کہ ایک خوبی ہم میں ہو اور وہ خوبی دوسرے انسان میں نہ ہو
موازنہ کرنے کی عادت بہت خطرناک ہے یہ جن لوگوں میں پائی جاتی ہے وہ عموماً ان چیزوں ک لے کر پریشان ہوتے ہیں جو ان میں نہیں وہ کبھی اپنے پاس موجود نعمت سے لطف اندوز نہیں ہو پاتے

یہ رویہ انہیں اس قدر پریشان رکھتا ہے کہ وہ اپنے اردگرد موجود ہر انسان سے حسد کرتے ہیں دنیا کا تو دستور ہی بدلنا ہے تو پھر کیسی پریشانی ہر انسان پہ اچھے برے حالات آتے ہیں اسلیے ہم سب کو چاہیے کہ ہم لوگ لا حاصل پہ جلنے کڑھنے کے بجائے موجودہ نعمتوں کا شکر ادا کریں اور موازنہ کے نقصانات جن میں ناامیدی،حسد ،بلڈپریشر اسکے علاؤہ کئی ذہنی و جسمانی بیماریاں شامل ہوتی ہیں
ان سے بچنے کیلیے ضروری ہے کہ ہمیں اس عادت کو ترک کر دینا چاہیئے،خود سے بہتر لوگوں کے بجائے اپنے سے کم تر سے موازنہ ہو تو ہمیں پتہ چلتا ہے کہ رب باری تعالیٰ کی کتنی لاتعداد نعمتوں سے ہم فائدہ ہیں جو کروڑوں دیگر افراد کو میسر نہیں ہیں

Chaudhry Yasif Nazir

Chaudhry Yasif Nazir is digital media journalist, Columnist and Writer who writes for baaghitv.com . He raises social and political issues through his articles, for more info visit his twitter account

 

Follow @IamYasif

Leave a reply