شکر واجب ہے تحریر : شاہ زیب
انسان کی زندگی مختلف چیزوں کا مجموعہ ہے۔
جس میں نعمت ہے تو ساتھ ہی زحمت بھی ہے۔
سکھ ہے تو ساتھ ہی دکھ بھی ہے۔
سکون ہے تو بے آرامی بھی ہے۔
یعنی ہر چیز/جذبے کے ساتھ اس کا دوسرا پہلو بھی موجود ہے۔
جو اس زندگی کا اصل حسن ہے۔
کیا آپ نے کبھی غور کیا ہے کہ ہم میں سے اکثریت اب بس منفی چیزوں، رویوں، باتوں کے متعلق ہی بات کرتی پائی جاتی ہے۔ اگر اتنی نعمتوں کے ساتھ تھوڑی سی آزمائش بھی آجاۓ تو کیا ہم پر شکر کرنا واجب نہیں رہتا؟
ہماری زندگی میں ہر دن کوئی نہ کوئی خوشی ضرور ملتی ہے اور کبھی غم بھی۔
لیکن کیا آپ نے غور کیا کہ ہم اس خوشی کا ذکر کم اور غم کا ذکر زیادہ کرتے ہیں۔ کیا اس خوشی کا شکر ہم پر واجب نہیں؟
ہم میں سے بہت سے لوگ اپنی زندگی سے خوش یا مطمئن نہیں ہیں۔ وجہ صرف یہ ہے کہ ہم نے شکر ادا کرنا اور نعمتوں کا شمار کرنا کم کر دیا ہے۔ ہم ہر وقت خود ترسی یا کسی غم میں ڈوبے رہتے ہیں کہ ہمارے پاس وہ نہیں جو فلاں کے پاس ہے۔ کیا ہوتا اگر وہ ہمیں مل جاتا؟
کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ جو آپ کے پاس ہے موجود ہے وہ کسی اور کی بھی خواہش ہو سکتی ہے؟
ہماری زندگی میں بے سکونی، بے آرامی، جیلسی، منفی رویوں کی سب سے بڑی وجہ ہی یہ ہے کہ ہم اپنے حال سے خوش اور آسودہ نہیں۔
ہم ﷲ پاک کی عطا کردو نعمتوں سے خوش نہیں اور ان تمام چیزوں کا شکر نہ ادا کر کےہم نے خود کو بے سکون اور بے چین کر رکھا ہے۔ ہر کوئی ایک دوسرے سے آگے بڑھنے کے چکر میں مزید ناشکری کر رہا ہے۔
یاد رکھیں! ﷲ تعالیٰ جب ہمیں اپنی نعمت عطا کرتے ہیں تو ہم پر اس کا شکر واجب ہوجاتا ہے۔ اور جب ہم شکر ادا کرتے ہیں تو نہ صرف اس سے دینے والی ذات خوش ہوتی ہے بلکہ ہمیں بھی سکون اور اطمینان نصیب ہوتا ہے۔ جس سے ﷲ خوش ہو کر ہمیں مزید نوازتا ہے۔
آپ بھی آج سے شکر گزاری کی عادت کو اپنائیں۔ ﷲ نے جو عطا کیا اس کا شکر کریں۔زندگی میں مزید ترقی کے لیے دعا اور محنت ضرور کریں کہ یہ آپ کا حق ہے لیکن اس سب میں یہ بھی نہیں بھولیں کہ جو ہمارے پاس پہلے سے موجود ہے وہ ہمارے اعمال کے بدلے نہیں بلکہ ﷲ تعالیٰ کی رحمت کے صدقے ملا ہے۔
جس کا شکر ادا کرنا ہم پر واجب ہے۔ اور بے شک اسی میں انسان کی فلاح ہے۔
@shahzeb___