سیالکوٹ،باغی ٹی وی(سٹی رپورٹر مدثر رتو) سیالکوٹ کے نجی تعلیمی ادارے حسین پورہ (ای ایل سی) حسنات کیمپس میں ناموس رسالت ﷺ منایا گیا، جس کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام مجید سے ہوا۔ بچوں نے نعت رسول مقبول ﷺ اور تقاریر بھی پیش کیں۔ پروگرام میں حصہ لینے والے طلباء و طالبات کو انعامات بھی تقسیم کیے گئے۔
(ای ایل سی) حسنات کیمپس کے ڈائریکٹر محسن سردار نے طلباء کو بتایا کہ ناموس رسالت ﷺ منانے کا مقصد یہ ہے کہ حرمت رسول ﷺ پر کوئی سمجھوتہ قابل قبول نہیں۔ حکومت پاکستان کی جانب سے آج ملک بھر میں "یوم تحفظ ناموس رسالت ﷺ” منایا جا رہا ہے، لیکن کیا اس ملک میں 295c کے قانون پر عملدرآمد ہو رہا ہے؟ جن مجرموں کو سزائیں ہو چکی ہیں، کیا ان کی سزاؤں پر عملدرآمد ہو چکا ہے؟ سوشل میڈیا پر سوچی سمجھی سازش کے تحت ہونے والی توہین کو کس طرح روکا جائے گا؟
انہوں نے کہا کہ گزشتہ کچھ عرصے میں اسلام دشمن قوتوں نے ایک بار پھر توہین رسالت ﷺ کے ناپاک عزائم کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش کی ہے۔ یورپ اور دیگر مغربی ممالک میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت، اسلام مخالف قوانین، اور سوشل میڈیا پر توہین آمیز مہمات جیسے گھناؤنے اقدامات مسلمانوں کے جذبات کو شدید ٹھیس پہنچا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ، بھارت، فرانس، نیدرلینڈز، ڈنمارک اور دیگر کئی ممالک میں سرکاری سرپرستی میں اسلاموفوبیا اور توہین رسالت ﷺ کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ گستاخی کے یہ واقعات مسلمانوں کے عقائد پر براہ راست حملہ ہیں، جو ناقابل برداشت ہیں۔ ہم نبی کریم ﷺ کی حرمت پر کسی بھی قسم کی گستاخی برداشت نہیں کر سکتے۔ حکومت پاکستان کو اس مقدس مشن کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھانے چاہئیں۔ کیا ان ممالک سے ان عوامل کو روکنے کی بات کی گئی ہے؟؟
سر زیشان نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم پوری دنیا کو واضح پیغام دیتے ہیں کہ ناموس رسالت ﷺ ہماری ریڈ لائن ہے اور ہم نے اس مقدس مشن کے لیے پہلے بھی شہادتیں/قربانیاں دی ہیں اور آئندہ بھی اس کے لیے تیار ہیں۔ پاکستان میں قانون ناموس رسالت ﷺ پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے اور کسی بھی قسم کی نرمی نہ برتی جائے۔ ہماری ہر سانس، ہر لمحہ، ہر دن ناموس رسالت ﷺ کے تحفظ کے لیے وقف ہے اور ان شاءاللہ تا صبح قیامت ناموس رسالت ﷺ پر پہرہ جاری رہے گا اور ختم نبوت ﷺ کا دفاع کرتے رہیں گے۔