مسلم لیگ ن کی مرکزی رہنما عظمی بخاری نے کہا کہ اس گناہ پر قصور وار ہیں جو کیا ہی نہیں، معاشی دہشت گردی اس وقت ملک کو بھگتنی پڑ رہئ ہے،پیٹرول پر دس روپے کا ریلیف عوام کو سو روپے کا بھگتنا پڑ رہاہے، سیاسی جوکر آوازیں کس رہے ہیں اپنے چار سال کے بجائے چار ہفتے کی حکومت سے جواب طلب کررہے ہیں.
عظمی بخاری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کا معاہدہ غلط کیا اور سخت شرائط پر کیا اس کی خلاف ورزی کرکے پاکستان کو سری لنکا بنانے کی سازش کی،اپنے خلاف عدم اعتماد کامیاب ہوتے دیکھتے وقت پاکستان کو سری لنکا بنانے کےلئے پلان بنایا گیا،عمران خان کی سیاسی و معاشی دہشت گردی کے جواب میں کان منہ لپیٹ کر سیاست بچا لیتے لیکن بھاگے نہیں.
عظمی بخاری نے کہا کہ ہم نے مشکل وقت میں ہمیشہ کام کیا اور ملکی ترقی کےلئے کوششیں کیں، اپنی سیاست بچانے کےلئے پاکستان کو عمران خان کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے،عمران خان نامی پروجیکٹ کی ناکامی کے بعد معاشی و اخلاقی عدم استحکام آیا، عمران خان کے پاس سب کچھ ہے بس ضمانت نہیں تھی جو قائد انقلاب ضمانت لئے پھر رہے ہیں، شہبازشریف کوچار سال سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا.
عظمی بخاری نے مزید کہا کہ شہبازشریف کو دو سال جیل میں رکھنے کے بعد اب بطور وزیراعظم پاکستان اوروزیر اعلی پنجاب قانون کے حوالے عدالتوں میں پیش ہورہے ہیں ،ایف آئی اے سمیت تمام اداروے ان کے انڈر ہیں مگر شہبازشریف اور حمزہ شہباز ریلیف نہیں مانگ رہے،عدالت میں پیش ہونے کے بعد شہبازشریف نے لوڈ شیڈنگ پر ہنگامی میٹنگ طلب کی،بیوروکریسی نے کاغذوں اور لفاظی سے رپورٹ لوڈ شیڈنگ پر دی تو شہبازشریف نے رپورٹ مسترد کرتےہوئے کہاکہ لوڈ شیڈنگ ختم کی جائے.
عظمی بخاری کا کہنا تھا کہ جو کہتے تھے کہ شہبازشریف نے بجلی زیادہ بنا دی تو آج پی ٹی آئی والوں کو پتہ چلا ہوگا کہ آبادی اور موسم کے مطابق بجلی کی ڈیمانڈ بڑھتی ہے. وقت پر حماد اظہر نے ایل این جی جب آٹھ ڈالر پر مل رہی تھی تو نہیں خریدی جس سے بیس ڈالر کا نقصان ملک کو اٹھانا پڑا.