محمد علی سدپارہ اور دیگر لاپتہ کوہ پیماؤں کی گمشدہ لاشوں کی شناخت کرلی گئی

رواں سال فروری میں دنیا کی دوسری بلند چوٹی کے ٹو کی مہم جوئی کے دوران پاکستان کوہ پیما محمد علی سدپارہ اور دو غیر ملکی کوہ پیما لاپتہ ہوگئے تھے بیس کیمپ ذرائع کے مطابق رواں سال فروری میں کے ٹو پر لاپتہ ہونے والے کوہ پیماؤں کی نعشوں کی تلاش کا آپریشن ایک بار پھرجاری ہے۔ اس آپریشن میں مرحوم محمد علی سدپارہ کے بیٹے ساجد سد پارہ اور غیر ملکی کوہ پیما شریک ہیں۔
باغی ٹی وی : واضح رہے کہ گلگت بلتستان کے وزیر سیاحت راجہ ناصر علی نے کہا ہے کہ کے ٹو بیس کیمپ فور سے دو نعشیں ملی ہیں جن کی شناخت کا عمل کپڑوں کی مدد سے جاری ہے جب کہ وزیراطلاعات فتح اللہ خان نے دعویٰ کیا ہے کہ عالمی شہرت یافتہ کوہ پیما محمد علی سدپارہ سمیت تین کوہ پیماؤں کی نعشیں مل گئی ہیں۔
راجہ ناصر علی نے کہا تھا کہ بیس کیمپ تک نعشوں کو پہنچنے میں وقت لگے گا۔ انہوں ںے کہا کہ نعشوں کی شناخت کپڑوں کی مدد سے کی جارہی ہے تاہم اب الپائن کلب نے کے ٹو پر ملنے والی لاشوں کی شناخت کی تصدیق کردی ہے-
الپائن کلب کی رپورٹ کے مطابق ملنے والی لاشوں میں علی سدپارہ کی لاش بھی شامل ہے،آئس لینڈ کے جان سوزی اور چلی کے ہوان پاہلو موہر کی بھی لاش مل گئی ہیں-تینوں لاشیں نیچے لانے کےلئے پاکستان آرمی کی خدمات لیں جائیں گی جان سوزی کی لاش آئس لینڈ بھجوائی جائے گی-