وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ ، وفاقی وزیر بحری امور قیصر شیخ کی ملاقات میں ماہی گیروں کے مسائل کے حل، سمندری آلودگی پر قابو پانے اور کیٹی بندر کو نئی بندرگاہ بنانے کے منصوبے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
باغی ٹی وی کے مطابق ملاقات وزیراعلیٰ ہاؤس میں ہوئی، سیکریٹری وزیراعلی رحیم شیخ اور چیئرمین پورٹ قاسم ایئرایڈمرل ناصر شاہ نے شرکت کی۔ملاقات میں گفتگو کا آغاز مچھلی کے ٹرالرز سے کیا گیا جو مچھلی کے بیج کو تباہ کرکے ماہی گیری وسائل ختم کر رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے بتایا کہ صوبائی حکومت نے باریک جال بلو اور گجو کے استعمال پر پابندی لگادی ہے تاہم ٹرالرز کو کون سی حکومت لائسنس جاری کرے گی یہ ابھی تک حل نہیں کیا گیا ہے۔ٹرالرز کا مسئلہ حل کرنے کیلیے وزیراعلی اور وفاقی وزیر کے درمیان وفاقی وزارت بحری امور، حکومت سندھ اور بلوچستان کے نمائندوں پر مشتمل کمیٹی قائم کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ملاقات میں نکاسی کا پانی ٹریٹ کیے بغیر سمندر میں چھوڑنے کے مسئلے پر بھی غور کیا گیا جس سے سمندری آلودگی میں اضافہ ہو رہا ہے۔ وزیراعلیٰ نے بتایا کہ ان کی حکومت نے ویسٹ کراچی واٹر ری سائیکلنگ کا آغاز کیا ہے۔ منصوبے میں فیکٹریوں کے نکاس سے جڑی لائن، 35 ایم آئی جی ڈی ٹریٹمنٹ پلانٹ، دریا میں چھوڑنے کیلیے آر او پائپ لائن، ایک پمپنگ اسٹیشن، سائٹ کی انڈسٹریز کو ری سائیکل پانی کی فراہمی کیلیے 28سے 50ایم آئی جی ڈی کا پائپ نیٹ ورک شامل ہیں۔وزیراعلی نے بتایا کہ منصوبہ ٹینڈر کے اسٹیج پر ہے اور جلد ہی اس کا ٹھیکہ دے دیا جائیگا۔مراد علی شاہ اور وفاقی وزیر نے صنعتوں کو ری سائیکل پانی کی فراہمی کیلیے مشترکہ پلانٹ لگانے پر بھی اتفاق کیا جس میں صوبائی اور وفاقی حکومت دونوں اپنا حصہ ڈالیں گی۔دوران گفتگو یہ بات نوٹ کی گئی کہ اس وقت کراچی پورٹ ٹرسٹ اور پورٹ قام بحری جہازوں کی آمد و رفت کو ہینڈل کر رہے ہیں تاہم بڑھتے ٹریفک کے پیش نظر کیٹی بندر جیسی نئی بندرگاہ کی ضرورت بڑھ رہی ہے تاکہ اس لوڈ کو بانٹا جا سکے۔کیٹی بندر نیشنل ہائی وے اور موٹروے کے ساتھ جڑا ہونے کے باعث اشیا کی اندرون ملک ترسیل کی سہولت فراہم کرتا ہے۔وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ کیٹی بندر ابتدا میں پاک چین راہداری کا حصہ تھا تاہم نامعلوم وجوہات کی بنیاد پر عملدرآمد نہ ہوسکا۔ وفاقی وزیر نے عندیہ دیا کہ وہ اپنی وزارت میں معاملے پر تبادلہ خیال کریں گے اور پورٹ کی تعمیر کیلیے نجی پارٹنر تلاش کریں گے۔ اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ ملاقات میں کیے گئے فیصلوں کی پیش رفت کا جائزہ لینے کیلیے ایک اور ملاقات جلد ہوگی۔
اسسٹنٹ کمشنر ہاضم بھنگوار کی تبدیلی کا نوٹیفیکشن معطل
فیصلہ عدالتوں کے بجائے سیاسی میدان میں ہونا چاہیے، مرتضی وہاب