اسمبلی تحلیل کرنے کا معاملہ :سندھ بار نے ڈپٹی اسپیکراورصدر کیخلاف سپریم کورٹ میں آئینی درخواست دائرکردی

0
30
elections in islamabad

سندھ بار کونسل نے تحریک عدم اعتماد پر ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ اور صدر پاکستان کی جانب سے اسمبلی تحلیل کرنے کے معاملے کے خلاف سپریم کورٹ میں آئینی درخواست دائرکردی۔

باغی ٹی وی :سندھ بار کونسل کی جانب سے درخواست میں استدعا کی گئی ہےکہ اسپیکرکی رولنگ کو غیر آئینی قرار دیا جائے، صدر پاکستان کے اسمبلیاں تحلیل کرنےکے حکم کو کالعدم قرار دیا جائے۔

قومی اسمبلی تحلیل ہونے کا معاملہ: الیکشن کمیشن نے این اے 33 ہنگو میں ضمنی الیکشن ملتوی کردیا

سندھ بارکونسل نے درخواست میں استدعا کی ہےکہ صدر یا اسپیکر قومی اسمبلی کو حکم دیا جائےکہ قومی اسمبلی کا اجلاس بلایا جائے اور وزیر اعظم کے خلاف عدم اعتماد پر ووٹنگ کرائی جائے۔

درخواست میں صدر ، وزیراعظم، اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر ، سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ اور دیگرکو فریق بنایا گیا ہے –

دوسری جانب وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد مسترد اور اسمبلی تحلیل کرنے کے معاملے پر سندھ بار کونسل نے عدالتوں کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا۔

عمران خان کو پتہ بھی نہیں کہ ان کے ساتھ کیا ہوا،وہ اپنی حکومت ختم ہونے پرجشن منا رہے ہیں،بلاول بھٹو

سندھ بار کونسل نے کل 5 اپریل کو صوبے بھر میں عدالتوں کے بائیکاٹ کا اعلان کیا اور اس حوالے سے وائس چیئرمین سندھ بار کونسل ذوالفقار جلبانی کا کہنا تھا کہ صوبے کے وکلا پانچ اپریل کو عدالتوں میں پیش نہ ہوں اور تمام وکلا اپنے اپنے علاقوں میں احتجاجی ریلیاں نکالیں سندھ بار کونسل نے غیر قانونی اقدام کیخلاف سپریم کورٹ میں درخواست بھی دائر کردی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ ہونی تھی تاہم ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی نے تحریک کو آئین کے خلاف قرار دے کر مسترد کردیا تھا ڈپٹی اسپیکر کی اس رولنگ کے چند منٹ بعد ہی قوم سے اپنے خطاب میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا تھا کہ انہوں نے صدر کو اسمبلی تحلیل کرنے کے لیے ایڈوائس بھیج دی ہے۔

قومی اسمبلی تحلیل ہونے کا معاملہ: الیکشن کمیشن نے این اے 33 ہنگو میں ضمنی الیکشن ملتوی کردیا

عمران خان کے خطاب کے بعد صدر عارف علوی نے قومی اسمبلی تحلیل کردی تھی اور اب یہ معاملہ سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے ایوان صدر سے جاری بیان میں ڈاکٹر عارف علوی نے کہا تھا کہ آئین کے آرٹیکل (1) 58 کے تحت 3 اپریل 2022 کو قومی اسمبلی اور وفاقی کابینہ تحلیل کردی گئی تھی۔

صدر مملکت نے کہا تھا کہ آئین کے آرٹیکل 224 اے فور کے تحت نگران وزیراعظم کی تقرری تک وزیراعظم عمران خان بدستور وزیراعظم ہوں گے۔

قومی اسمبلی میں پیدا ہونے والی صورت حال کے بعد ملک میں سیاسی بے یقنی پھیل گئی اور معاملہ سپریم کورٹ میں چلا گیا ہے سپریم کورٹ میں چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ معاملے پر سماعت کر رہا ہے سیاسی حالات پر سپریم کورٹ کی جانب سے لیے گئے نوٹس پر اب تک دو سماعتیں ہوچکی ہیں اور کل پھر سماعت ہوگی۔

دوسری جانب صدر مملکت نے نگراں حکومت کی تشکیل کے لیے وزیراعظم اور قائد حزب اختلاف کو خطوط بھی ارسال کر دیئے ہیں وزیراعظم عمران خان نے نگراں وزیراعظم کے لیے سابق چیف جسٹس گلزار احمد کا نام تجویز کیا ہے جبکہ قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے اس عمل میں حصہ لینے سے انکارکردیا ہے-

ٹوئٹر پر بشریٰ بی بی کی دوست فرح خان کا نام ٹاپ ٹرینڈ پرکیوں؟

Leave a reply