کراچی :سندھ حکومت کا صوبے میں 5 ہزار اسکول ختم کرنےکا اعلان:ذمہ دارعمران خان ؟،اطلاعات کے مطابق سندھ حکومت نے صوبے میں 5 ہزار اسکول ختم کرنےکا اعلان کردیا۔
حیدر آباد میں میڈیا سے خطاب میں صوبائی وزیر تعلیم وثقافت سید سردار شاہ نے اسکولوں کو ختم کرنےکی منطق یہ بتائی کہ اسکولوں کی تعداد کم کرکے سہولتیں بڑھا رہے ہیں۔
سردار شاہ کا کہنا تھا کہ بند کیے جانے والے اسکولوں کی عمارتیں حکومت کے حوالے کردیں گے ، ان عمارتوں میں چاہے جانوروں کے اسپتال، ڈسپنسری یا کمیونٹی ہال بنیں ، انہیں کوئی اعتراض نہیں۔
یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ان اسکولوں کی حالت زار پہلے ہی بہت خراب تھی اورپی پی دورحکومت کی یہ ایک اعلیٰ خوبی رہی ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں اسکولوں میں بوگس پڑھانے والوں کوکئی دہائیوں سے تنخواہیں اور دیگر مراعات دی جاتی رہی ہیں
سندھ حکومت نےصوبے میں 5 ہزار اسکول ختم کرنےکا اعلان کرکےیہ اقرارکرلیا کہ سید اقرارالحسن واقعی سچا تھا
صوبائی وزیر تعلیم کاکہناتھاکہ ان عمارتوں میں چاہےجانوروں کےاسپتال،ڈسپنسری یاکمیونٹی ہال بنیں،انہیں کوئی اعتراض نہیں
مکان تو دے دیئے،باقی اگلے جہان— Muhammad Amin Tahir (@ResptectAlways) November 13, 2021
دوسری طرف سوشل میڈیا پراہل علم اورغیرجانبردارحلقوں کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت کے لیے یہ ڈوب مرنے کا مقام ہے کہ وہ باب الاسلام سندھ جس میں کبھی علم کی روشنی کی کرنیں پھوٹ کردنیا بھر میں پھیلتی تھیں آج اس باب الاسلام سندھ میں علم کوتالے لگا دیئے گئے ہیں
بعض نے سندھ حکومت اورخصوصا بلاول سے سوال کیا ہےکہ مان لیا مہنگائی بڑھنے کا ذمہ دارحکومت کو قراردیا جارہا ہے لیکن یہ تو بتائیں کہ کیا سندھ میں علم کے ان چراغوں کوبجھانے کا ذمہ دار بھی عمران خان ہے ؟
بعض نے تو یہ بھی کہا کہ بڑے افسوس کے ساتھ کہ کہنا پڑرہا ہے کہ سندھ حکومت نیا سکول بنانے کی بجائے ایک نہیں پانچ ہزار سے زائد اسکولوں کو بند کررہی ہے ، اتنی بڑی ناکامی کی جوڈیشیل انکوائری ہونی چاہیے
بعض نے لکھا ہے کہ اس اعلان کے بعد اب بلاول کی طرف سے وزیراعظم عمران خان کے خلاف احتجاجی کال پرشرم سے ڈوب مرنا چاہیے ،اب اس کے بعد کوئی ایسے الفاظ نہیں کہ جن سے سندھ حکومت کی ڈھٹائی کوبے نقاب کیا جاسکے
بعض نے یہ لکھا ہے کہ آج پتہ چل گیا کہ اقرارالحسن نے حقیقت بیان کی تھی جسے سعید غنی نے درحقیقت اپنی شکست سمجھتے ہوئے جھٹلانے کی کوشش کی لیکن آج سندھ حکومت کے اس اعلان کے بعد کہ صوبے میں 5ہزارسکول بند کیے جارہے ہیں سندھ حکومت نے اقرار الحسن کے دعوے کا اقرارکرلیا ہے اوریہ ماننا پڑے گا کہ اقرارمبالغہ آرائی نہیں کرتا